وزارت دفاع
ڈی آر ڈی او حیدرآباد میں ہائیپر سونک ونڈ ٹنل کا افتتاح
Posted On:
19 DEC 2020 9:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19؍ دسمبر ، رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 19 دسمبر 2020 کو حیدرآباد کے ایک دن کے دورے کے دوران ڈی آر ڈی او کے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس کا معائنہ کیا۔ عزت مآب مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جناب جی کرشنا ریڈی اور محکمہ دفاع کے تحقیق وترقی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر جی ستھیش ریڈی ان کے ہمراہ تھے۔ محکموں کے ڈائرکٹر جنرل صاحبان لیب ڈائریکٹروں اور پروگرام ڈائرکٹروں نے معزز مہمانوں کو جاری پروجیکٹوں اور ٹیکنالوجیکل ترقیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر حیدرآباد میں واقع ڈی آر ڈی او تجربہ گاہوں نے اندرون ملک تیار کردہ بہت سے سسٹموں اور ٹیکنالوجیوں کی نمائش کی۔ ان میں میزائل ، ایویونکس سسٹم ایڈوانسڈ میٹیریل الیکٹرانک وارفیئر، اہم ڈسٹربیوشن، ٹیکنالوجی، توانائی ہتھیار، گیلیم آرچنائڈ اور گیلیم نائٹرائڈ ٹیکنالوجی کی سہولتیں شامل تھیں۔
ان کے دورے کے دوران ڈی آر ڈی او لیب کی طرف سےرکشا منتری کے سامنے دو ڈرون شکن ٹیکنالوجیوں کی نمائش کی گئی تھی۔ ڈی آر ڈی او کی نوجوان سائنسدانوں کی تجربہ گاہ – ایسمیٹرک ٹیکنالوجیز (ڈی وائی ایس ایل- اے ٹی) اور آر سی آئی نے ڈرون اور اختراعی ڈرون شکن ٹیکنالوجیوں کی نمائش کی۔ اس میں بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں جس میں زمینی نشانوں کو بے اثر کرنا اور ساکت نیز بہت تیز رفتار سے حرکت کرنے والے نشانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈرون شکن طریقہ کار شامل تھے۔ویپن سسٹم کی اہم خصوصیات میں محفوظ مواصلاتی لنک، مؤثر ریکائل بندوبست نظام، تیزی سے فائرنگ کرنے والوں کا توڑ اور بصارت پر مبنی نشانے کو دیکھنا اور اس کی ٹریکنگ وغیرہ بھی شامل ہیں۔
اس موقع پر رکشا منتری نے ترقی یافتہ ہائپرسونک ونڈ ٹنل (ایچ ڈبلیو ٹی) جانچ صلاحیت کا افتتاح کیا۔یہ جدید ایچ ڈبلیو ٹی جانچ صلاحیت پریشر ویکیوم سے چلنے والی ایک فری جیٹ سہولت ہے جس میں ایک میٹر کا نوژل قطر ہے اور یہ میک نمبر 5 سے 12 تک نقل کرتے ہوئے(میک در اصل آواز کی رفتار کی ضرب سے عنصر کو ظاہر کرتا ہے)۔ امریکہ اور روس کے بعد بھارت وہ تیسرا ملک ہے جس نے یہ صلاحیت حاصل کی ہے۔ یہ اندرون ملک تیار کردہ صلاحیت ہے اور بھارتی صنعتوں کے درمیان تال میل کے نتیجے میں تیار کی گئی ہے۔
بہت سے میزائل سسٹموں، مختلف ایویانک سسٹموں اور دیگر ٹیکنالوجیوں کی نمائش کے دوران سائنسدانوں نے تمام سسٹموں اور ٹیکنالوجیوں کے بارے میں رکشا منتری کو تفصیلات بتائیں جنھوں نے ان تکنیکی وضاحتوں اور ڈماسٹریشنوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
رکشا منتری نے ڈی آر ڈی او کے اساتذہ سے خطاب کیا اور زبردست ٹیکنالوجیکل کامیابیوں اور حالیہ متعدد کامیاب مشنوں اور ڈی آر ڈی او کے مختلف شعبوں کے ذریعے ٹیکنالوجیکل کامیابیوں کو سراہا۔ جو پچھلے 6 مہینوں کے دوران حاصل کی گئی ہیں۔ڈی آر ڈی او کے ان شعبوں میں ہائیپرسوانک ٹیکنالوجی ڈموسٹریشن وہیکل (ایچ ایس ٹی ڈی وی)، اینٹی ریڈی ایشن میزائل (آر یو ڈی آر اے ایم) کوئک ری ایکشن سرفیس ٹو ایئر میزائل (کیو آر ایس اے ایم)، سپرسونک میزائل اسسٹیڈ رلیز ٹورپیڈو (ایس ایم اے آرٹی) اور کوانٹم کی ڈسٹریبیوشن (کیو کے ڈی) ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ انھوں نے وبائی بیماری کووڈ کے باوجود ڈی آر ڈی او کے رول کی تعریف کی جو اس میں آتم نربھر بھارت کو مضبوط کرنے اور مختلف جدید ٹیکنالوجی کی مصنوعات اور اختراعی نوعیت کے سولوشن کو ترقی دینے میں ادا کیا ہے۔ انھوں نے وبائی بیماری کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجیوں اور مصنوعات تیار کرنے میں ڈی آر ڈی او کے رول کے لیے ڈاکٹر جی ستھیش ریڈی کو مبارکباد دی۔ انھوں نے دہلی اور بہار میں کووڈ -19 کے اسپتال قائم کرنے زبردست کوششوں کا بھی اعتراف کیا نیز بہت کم وقت میں دیسی جانکاری سے وینٹی لیٹر ، پی پی ای کٹس اور دیگر حفاظتی سامان تیار کرنے کے لیے بھی ڈی آر ڈی او کی تعریف کی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کے نوجوان سائنسدانوں کی لیبس کے تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ ڈی آر ڈی او کو چاہیے کہ وہ اگلی نسل کی ضرورتوں پر توجہ مرکوز رکھے جن میں سائبر سکیورٹی، خلا اور مصنوعی ذہانت نیز روڈ میپس کی تیاری شامل ہے۔ ڈی آر ڈی او میں جو زبردست صلاحیت ہے وہ صنعتوں اور دفاعی سامان کی تیاری کے شعبے کے لیے بڑی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ رکشا منتری نے ڈی آر ڈی او سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ بھارت کو ایک سپر ملیٹری طاقت بنائیں اور اس طرح بھارت کو ایک سپر طاقت بنادیں۔
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:8245
(Release ID: 1682233)
Visitor Counter : 134