امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی کارروائیاں
دھان کی سرکاری خرید میں پچھلے سال کے مقابلے 23.22 فیصد کا اضافہ درج ہوا ہے
کے ایم ایس خریداری عمل کے تحت 77608.01 کروڑ کےایم ایس پی مالیت کے دھان کی خریداری سے 48.28 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا۔
Posted On:
19 DEC 2020 7:18PM by PIB Delhi
جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔
خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور بہار جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے 333.59 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے اس سال 18 دسمبر 2020 تک411.05 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 23.22 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر411.05لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں اکیلے پنجاب نے اس سال 30 نومبر 2020 کو خریداری عمل کے مکمل ہونے تک 202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا49.33فیصد ہے۔
کل 77608.01 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً48.28لاکھ کسانوں کو پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔
مزید برآں، خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئے ریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 51.00 لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے اندراج شدہ کسانوں سے براہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف اےکیو گریڈ خرید اری کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
18 دسمبر 2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1027.76 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین کی191669.08 میٹرک ٹن کی خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ اور راجستھان کے105987 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
اسی طرح18 دسمبر 2020 تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید کی گئی تھی۔ جہاں تک کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔ متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔
پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے۔ 18 دسمبر 2020 تک5761122کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ، جن کی قیمت 16799.87 کروڑ روپے ہے، اس سے1120868 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
*****
م ن۔ ن ر
U NO:8249
(Release ID: 1682139)
Visitor Counter : 120