خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

قبائلی امور ، ٹرائی فیڈ ، آئی سی اے آر ، این ایس ایف ڈی سی ، این اے ایف ای ڈی اور این سی ڈی سی کے ساتھ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کا  5 مفاہمتی عرضداشتوں  پر دستخط


ایک دیگر اجلاس میں 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے  231 او ڈی او پی کی منظوری

Posted On: 18 DEC 2020 8:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔18  دسمبر    ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے وزارت قبائلی امور ، ٹرائبل  کو آپریٹو مارکٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ٹرائی فیڈ)، انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر)، نیشنل شیڈولڈ کاسٹس فینانس اینڈ دیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ایف ڈی سی)، نیشنل ایگریکلچر کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹیڈ (این اے ایف ای ڈی) اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی)  کے ساتھ پانچ مفاہمتی عرضداشت (اے ایم یو) پر دستخط کیے ۔ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے قبائلی امور کی وزارت کے ساتھ مشترکہ مواصلات پر بھی دستخط کیے اس کے علاوہ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے  پی ایم ایف ایم ای اسکیم  کے نوڈل بینک کے طور پر یونین بینک آف انڈیا کے ساتھ ایک معاہدہ پر بھی دستخط کیے۔ ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت مین ہوئے ایک اجلاس میں 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 231 ایک ضلع – ایک پیداوار (او ڈی او پی) کو بھی منظوری دی گئی۔

مفاہمت ناموں پر دستخط کرنے کے دوران ، سماجی انصاف اورتفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوت ، قبائلی امور کے مرکزی وزیرجناب ارجن منڈا اورڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر جناب تومر نے کہا کہ ان  مفاہمت ناموں کے توسط سے حکومت کے ترجیحی شعبوں میں روزگار کی فراہمی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔  انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ترجیحات تو بہت ہیں لیکن سب سے اہم 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' ہے۔ چھوٹے کاروبار حکومت کی مدد کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے ہیں،  لہذا یہ ضروری ہے کہ انہیں حکومت کی حمایت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ عام غریب آدمی تک فائدہ پہنچانے کے لئے ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت نے  مختلف محکموں کے ساتھ اشتراک عمل کی کوششیں کی ہیں۔ پی ایم ایف ایم ای اسکیم میں کل 10،000 کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں گے۔  انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام تنظیمیں ان مفاہمت ناموں کے ذریعے بہتر انداز میں کام کریں گی اور لوگوں کو ٹریننگ ملے گا  اور وہ خوراک کی پیداوار کے لئے آگے آسکیں گے۔  جناب تومر نے مزید کہا کہ ووکل فار لوکل کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے۔ اس سمت میں آج کی پہل خوش آئند ہے۔

جناب گہلوت نے کہا کہ اس اسکیم میں800 کروڑ  روپئے کی دستیابی  درج فہرست ذات کے لوگوں کے لئے ہیں، جس سے انہیں کافی فائدہ حاصل ہوگا اور وہ خود کفیل اور خود انحصار بننے کی سمت میں آگے بڑھیں گے۔ جناب منڈا نے کہا کہ ان مفاہمت ناموں سے خود انحصار ہندوستان کے پیش نظر ملک کو مضبوط بنانے کا ایک بہت اچھا موقع ہے۔جناب تیلی نے کہا کہ یہ 5 مفاہمت نامے نئی راہیں  اور نئے مواقع ہموار کریں گے اور اس سے ٹیم ورک کا جذبے کو فروغ ملے گا۔

 قبائلی امور کی وزارت کے مشترکہ مواصلات سے  قبائلی کاروباری اداروں اور چھوٹے جنگلی مصنوعات  سمیت ڈبہ بند خوراک کے شعبوں میں مصروف گروپوں کی آسانی سے شناخت کی جا سکے گی ۔ ٹرائی فیڈ کے ساتھ مفاہمت نامہ قبائلیوں کے ذریعہ تیار کردہ اشیائے خوردونوش کی برانڈنگ میں مدد فراہم کرے گا۔ آئی سی اے آر کے ساتھ مفاہمت نامہ مختلف تنظیموں میں تیار کردہ فوڈ پروسیسنگ ٹکنالوجی ، پیکیجنگ اور مشینری کے فروغ کے  اشتراک میں مدد فراہم کرے گا۔ این ایس ایف ڈی سی کے ساتھ مفاہمت نامہ ڈبہ بند خوراک کے شعبے میں درج فہرست ذاتوں کے کاروباریوں ، سیلف ہیلپ گروپ اور دیگر گروہوں کی صلاحیت سازی ، تربیت ، تحقیق اور ترقی کو قابل بنائے گا۔ نیفڈ کے ساتھ مفاہمت نامہ ’نیفیڈ فوڈ‘ مصنوعات کے لئے نئے برانڈ تیار کرنے میں معاون ہوگا۔ این سی ڈی سی ایم او یو فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں کوآپریٹو سوسائٹیوں کے ممبران کے پروجیکٹ اور تفصیلی پروجیکٹ تیار کرنے میں مدد کرے گا۔ یونین بینک آف انڈیا مرکز اور ریاستوں سے وصول کی جانے والی سبسڈی کو قرض کے کھاتوں میں منتقل کرنے میں مدد کرے گا۔

محترمہ پشپا سبرامنیم ، سکریٹری ، ایم او ایف پی آئی ، جناب دیپک کھانڈیکر ، سکریٹری ، قبائلی امور ،  جناب منوج جوشی ، اے ایس ، ایم او ایف پی آئی ، جناب تریلوچن مہاپاترا ، ڈی جی ، آئی سی اے آر ، جناب ایس کے نارائن ، سی ایم ڈی ، این ایس ایف ڈی سی ، جناب کے ٹی چنیشپا ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، جناب ونود کمار پٹنائک ، جنرل منیجر ، یونین بینک آف انڈیا ، اور ٹرائی فیڈ کے ڈپٹی جنرل منیجر جناب  امت بھٹناگر اس موقع پر موجود تھے۔

آئی ایم ای سی (بین وزارتی بااختیار کمیٹی) کا اجلاس جناب  تومر کی سربراہی میں اور شری تیلی کی موجودگی میں آئی ایم ای سی ورچوئل میٹنگ میں 15 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں  کے 231 او ڈی اوپس کو منظوری دی گئی۔  

   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(م ن ۔ رض (

U-8247



(Release ID: 1682056) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Tamil