زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران کم سے کم امدادی قیمت (ایم  ایس پی)کی کارروائیاں


دھان کی  سرکاری خرید میں پچھلے سال کے مقابلے 23.70 فیصد کا اضافہ درج ہوا ہے

16057.63 کروڑ کیمالیت کی 55750903کپاس کی گانٹھوں کی خرید اری سے1080015کسانوں کو فائدہ پہنچا۔

Posted On: 18 DEC 2020 6:07PM by PIB Delhi

جاری خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 21-2020 کے دوران، حکومت نے موجودہ کم سے کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) اسکیموں کے مطابق کسانوں سے ایم ایس پی پرخریف سیزن 21-2020 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے، جیسا کہ گزشتہ  سیزنوں میں کیا گیا تھا۔

خریف 21-2020 کے لئے دھان کی خریداری پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، جموں و کشمیر، کیرالہ، گجرات، آندھراپردیش، چھتیس گڑھ، اڈیشہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور بہار جیسی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بلا روک ٹوک سے جاری ہے۔ گذشتہ سال کے 405.31لاکھمیٹرک ٹن کے مقابلے اس سال 17دسمبر 2020 تک 327.65لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ دھان کی خریداری کی جاچکی ہے۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے دھان کی خریداری میں 23.70 فیصد کا اضافہ  درج کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر405.31لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری میں اکیلے پنجاب نے، جہاں 30.11.2020 تک خرایداری کا عمل مکمل ہوگیا،  202.77 لاکھ میٹرک ٹن کی خریداری کی ہے، جو مجموعی خریداری کا50.02 فیصد ہے۔

1.JPG

کل  76524.14 کروڑ روپے کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی مالیت کے ساتھ جاری خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران خریداری کی کارروائیوں سے تقریباً 47.17لاکھ کسانوں کو  پہلے ہی فائدہ ہوچکا ہے۔

2.JPG

مزید برآں، خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کیلئےریاستوں سے ملنے والی تجاویز کی بنیاد پرتمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اترپردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھراپردیش ریاستوں کیلئے امدای قیمت اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت 48.11لاکھ میٹرک ٹن دالیں اور تلہن کی خریداری کے لئے منظوری دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ  ریاستوں کے لئے 1.23 لاکھ میٹرک ٹن کھوپرا (بارہ ماسی فصل) کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی  پی ایس ایس کے تحت تجویز موصول ہوجانے پر دالوں ، تلہن اور کھوپرا کی خریداری کو منظوری دی جائے گی، تاکہ سال 21-2020 کے لئے اندراج شدہ کسانوں سےبراہ راست نوٹیفائیڈ ایم ایس پی پر ان فصلوں کی ایف  اےکیو گریڈ خرید کی جاسکے۔ البتہ اگر مارکیٹ کے ریٹ سے کٹائی کی مدت کے دوران متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایم ایس پی سے کم ہوتے ہیں، تو فصلوں کی خریداری، ریاست کی نامزد خریداری ایجنسیوں کے توسط سے مرکزی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

17 دسمبر 2020 تک حکومت نے اپنی نوڈل ایجنسیوں کے توسط سے1005.55 کروڑ روپے کی ایم ایس پی قدر والی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین کی187459.80 میٹرک ٹن کی  خریداری کی ہےجس سے تمل ناڈو، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ  اور راجستھان کے103669 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

اسی طرح17 دسمبر 2020 تک52.40 کروڑ روپے کے ایم یس پی قدر پر 5089 میٹرک ٹن کھوپرا(بارہ ماسی فصل) کی خریداری کی گئی ہے، جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسان مستفید ہوئے ہیں۔ جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران 293.34 میٹرک ٹن کھوپرے کی خرید کی گئی تھی۔ کھوپرا اور اڑد کا تعلق ہے، ان کے ریٹ زیادہ تر بڑی پیداوار ی ریاستوں میں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔  متعلقہ ریاستیں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتیں  طے شدہ تاریخ سے خریداری شروع کررہی ہیں، جس کا فیصلہ خریف کی فصل دالیں اور تلہن کے سلسلےمیں آمد کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

3.JPG

پنجاب، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش،  مہاراشٹر، گجرات،تلنگانہ، آندھراپردیش، اڈیشہ اور کرناٹک  ریاستوں میں ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیج (کپاس) کی خریداری کا عملبلا روک ٹوک جاری ہے۔ 17 دسمبر 2020 تک16057.63 کپاس کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی ، جن کی قیمت 16057.63 کروڑ روپے ہے، اس سے1080015 کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔

4.JPG

*****

م ن۔ ن ر (19.12.20)

U NO:8232

 



(Release ID: 1681948) Visitor Counter : 136