وزارت خزانہ

ہندوستان اور اقوام متحدہ پر مبنی بیٹردین کیش الائنس نے ذمہ دار ڈیجیٹل ادائیگی کے لئے فن ٹیک حل پر ایک مشترکہ پیر تدریس کے تبادلے کے پروگرام کا اہتمام کیا

Posted On: 09 DEC 2020 6:18PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ کے معاشی امور کے محکمہ (ڈی ای اے) نے آج ملک کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک تعلیمی سیشن (سیکھنے کا اجلاس) ذمہ دار ڈیجیٹل ادائیگی کو بڑھاوا دینا، ڈیجیٹل ادائیگی میں فن ٹیک کے رول کو باقاعدہ بنانے کی میزبانی کی۔ یہ پیر ایکسچینج یعنی مشترکہ تعلیمی پروگرام کووڈ-19 کے دوران حاصل شاندار کامیابی اور مواقع کا نتیجہ ہے اور یہ اقوام متحدہ پر مبنی ’بیٹر دین کیش الائنس پروگرام‘ کا مشترکہ اہتمام تھا۔اقوام متحدہ پر مبنی بیٹردین کیش الائنس میں 75 سے زیادہ ملکوں وکمپنیوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی ساجھیداری ہے، جو پائیدار ترقیاتی مقاصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے نقدی کے بدلے ڈیجیٹل ادائیگی کو بڑھاوا دینے کے لئے عہد بستہ ہے۔

مختلف وزارتوں اور ایجنسیوں نے اپنے اے پی آئی، اسمارٹ سٹی کارڈز، بلاک چین کے استعمال کے معاملوں، اکاؤنٹ ایگری گیٹر ایکو سسٹم وغیرہ پر پرزنٹیشن (نمائندگی)دی ہے۔ ریاستی سرکاروں نے استعمال کے معاملوں پر کیس اسٹڈی پیش کی۔

کووڈ-19 راحتی کوششوں کے دوران براہ راست فائدوں کی شکل میں سب سے کمزور لوگو ں کے بینک کھاتوں میں لگ بھگ 68000کروڑ روپے سیدھے طور پر منتقل کیے گئے۔ بھارت سرکار کے ذریعے جن دھن کھاتوں، ادھار اور موبائل فون (جے اے ایم) کے استعمال سے قائم کیے گئے ڈیجیٹل ادائیگی بنیادی ڈھانچے کا عالمی وبا کے دوران بہترین استعمال کیا گیا۔ زیادہ جامع اور شمولیت والی ترقی لانے کے لئے ٹکنالوجی کے استعمال اور اختراع کے فروغ کے لئے بھارت سرکار نے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ہندوستان ایسے اقدامات نافذ کرنے میں ایک مثالی ملک کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

معاشی امور کا محکمہ (ڈی ای اے) یہ یقینی بنانے کے لئے بے حد بے چین ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا وژن کے مطابق مختلف وزارتوں کی قیادت میں ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے،ڈیجیٹل پبلک بنیادی ڈھانچے کا فائدہ اٹھاکر ڈیجیٹلائزیشن کے نیٹ ورک اثر کو باقاعدہ بنانے میں فیصلہ کن رول نبھائیں، جس سے بالآخر شہریوں کو فائدہ ملےگا اور سبھی کے لئے اقتصادی اور سماجی ترقی کا راستہ طے ہوگا۔

مالیاتی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب کے راجہ  رمن نے کہا ہے کہ فن ٹیک نے ادائیگیوں کے لینڈ اسکیپ میں اہم تبدیلی کی ہے اور یہ کمپنیاں، مرکزی سرکار کی وزارتوں، ریاستی سرکاروں، یہاں تک کہ مقامی سرکاروں کے لئے آخری جگہ پر، خصوصی طور سے عورتوں اور چھوٹی صنعتوں کو خدمات دینے میں بساط بدلنے والی ساجھیداری ہوسکتی ہیں۔

بھارت سرکار مالی اور دیگر خدمات کے لئے سرکار کو تینوں سطحوں پر بلاک چین، مشین لرنگ اور اوپن اے پی آئیز جیسی ٹکنالوجیوں کو بڑھاوا دینے کے لئے بے چین ہیں۔ جناب کے راجہ رمن فن ٹیک سے متعلق ہندوستان کی قائمہ کمیٹی کے ایک سرکردہ ممبر بھی ہیں۔ اقتصادی امور کے سکریٹری کی سربراہی میں معاشی امور کے محکمہ کے ذریعے فن ٹیک پر ایک بین وزارتی قائمہ کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

ہندوستان مالی شمولیت کو حاصل کرنے کے لئے بھگتان کا ڈیجیٹل بنانے اور دنیا کا سب سے بڑا مالی شمولیت پروگرام، پردھان منتری جن دھن یوجنا کی کامیابی کی کہانیوں کو ساجھا کرنے کے لئے 2015 میں ’بیٹر دین کیش الائنس‘ کا ممبر بنا تھا۔ الائنس معلومات اور پروگراموں کو تیار کرنے کی سمت  میں کئی ریاستی سرکاروں کے ساتھ کام کررہا ہے، تاکہ لوگ،سرکاریں اور تجارتی دنیا، ڈیجیٹل ادائیگی کرسکیں اور ڈیجیٹل شکل میں بھگتان حاصل کرسکیں۔

...............................................................

 

 

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-7967



(Release ID: 1679620) Visitor Counter : 248


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu