سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بھارت اور پرتگال کے درمیان 26ویں ڈی ایس ٹی-سی آئی آئی ٹیکنالوجی کانفرنس 2020کا تعارفی اجلاس


بھارت اور پرتگال کے درمیان 400 سال پُرانی مشترکہ ثقافتی، تاریخی اور نسلی ساجھیداری، سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدید ساجھیداری میں بدل رہی ہے:پرتگال میں بھارت کی سفیر ، کے نندنی سنگلا

Posted On: 01 DEC 2020 8:40PM by PIB Delhi

نئی دلی،یکم دسمبر،سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) نے بھارتی صنعت کی کنفیڈریشن (سی آئی آئی) کے ساتھ یکم دسمبر 2020 کو ٹیکنالوجی کانفرنس 2020 کے 26ویں ایڈیشن کے اعلان کے لئے تعارفی اجلاس  منعقد کیا۔ اس سال پرتگال ساجھیدار ملک ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کےمحکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ یہ ایک اہم سال ہے، جس میں  ہم غیر معمولی بحران کے دوران پرتگال کے ساتھ تحقیق کی ساجھیداری منا رہے ہیں۔ انہوں نے پرتگال کی فاؤنڈیشن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے صدر پرفیسرہیلینا پریرا اور نائب صدر پروفیسر جوز پاؤلو ایسپرانکا ، پرتگال میں بھارت کی سفیر، کے نندنی سنگلا کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے بھارت میں پرتگال کے سفیر جناب کارلوس پریرا مارکوز ، سی آئی آئی  کی آر اینڈ ڈی  اور اختراعات کی قومی کمیٹی کے چیئرمین جناب وپن سوندھی اور نائب چیئرمین جناب آلوک نندا کا بھی خیر مقدم کیا۔

پروفیسر شرما نے نہ صرف ٹیکنالوجی کانفرنس بلکہ کئی دیگر اقدامات میں ڈی ایس ٹی کے ساتھ مسلسل کام کرنے پر سی آئ آئی کو مبارکباد دی۔ انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ بھارت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے اور پرتگال کے فاؤنڈیشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ایف سی ٹی) کے درمیان تحقیق میں کامیاب باہمی تعلقات ہیں۔ دونوں اداروں نے پانی، حفظان صحت، زراعت، آئی ٹی ؍ آئی سی ٹی،  صاف ٹیکنالوجی وغیرہ شعبوں میں تعاون کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ بھارت پرتگال شراکت داری کے علاوہ تقریبا 450 تجاویز کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں حکومتیں بھارت اور پرتگال کے تحقیق کاروں کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے اور باہمی تحقیقی نیٹ ورک کے قیام، تحقیق میں تعاون کے فروغ اور بھارت اور پرتگال کے سائنس دانوں کے درمیان معلومات کے تبادلے کے ذریعے دونوں ملکوں کے تحقیقی گروپوں کے درمیان سائنسی ساجھیداری کو مستحکم کرنے پر آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں کئی مفاہمت ناموں اور سمجھوتوں پر دستخط کئے جائیں گے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے  مندوبین کو بی-2بی نیٹ ورکنگ کے مواقع کا فائدہ اٹھانے کی حوصلہ افزائی کی۔

جناب سوندھی نے کہا کہ بھارت اور پرتگال کے درمیان مختلف شعبوں میں اشتراک کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ بھارتی صنعت دونوں ملکوں کے درمیان فروغ کا وسیلہ بننے پر خوشی محسوس کرے گی۔

جناب نندا نے بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت اور پرتگال کے تعلقات آگے بڑھیں۔ یہ کانفرنس آبی ٹیکنالوجی، زرعی ٹیکنالوجی اور صاف ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ساجھیداری قائم کرنے کا ایک درست پلیٹ فارم ہے۔

پروفیسر ایس پرانکا نے بھارت اور پرتگال کے درمیان باہمی سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تین روزہ کانفرنس میں پرتگال کی تحقیق و ترقی کی برادریکی اب تک کی سب سے زیادہ آن لائن شرکت ہوگی۔

پروفیسر پریرا نے خصوصی خطاب کیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت اور پرتگال کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون سب سے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پرتگال کے درمیان طویل تاریخی رشتے ہیں، جنہیں اب سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2017 میں ہمارے اہم سائنس سے متعلق پروگرام میں بھارت مہمان خصوصی تھا اور اس سے ہمارے سیاست کے علاوہ تحقیق اور سائنس میں بھی قریبی رشتے استوار ہوئے ہیں۔

محترمہ سنگلا نے کہا کہ  پرتگال پہلا ملک ہے، جس نے بھارت کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے  مشترکہ پروجیکٹوں کو شروع کیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اور پرتگال کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعلقات بہت پرانے ہیں۔ بھارت اور پرتگال کے درمیان 400 سال پُرانی مشترکہ ثقافتی، تاریخی اور نسلی ساجھیداری، سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدید ساجھیداری میں بدل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پرتگال نے پچھلے 4 برسوں میں 20 نئے معاہدے کئے ہیں اور یہ معاہدے بحری تحقیق، روبوٹکس، آبی گزرگاہوں کا بندوبست، صاف ٹیکنالوجی اور کئی دیگر شعبوں میں ہیں۔ بھارت اور پرتگال کےد رمیان تجارت 2019 میں ایک ارب ڈالر سے تجاؤز کر گئی ہے اور بھارتی سرمایہ کاری 350 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 ویکسین کے لئے ہمارا اشتراک بہت اہم ہے۔

حکومت ہند کے محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون کے سربراہ جناب ایس کے وارشنی نےاپنے اختتامی خطبے میں کہا کہ بھارت اور پرتگال کےد رمیان دسمبر 1998 سے قریبی تعاون جاری ہے۔ ڈی ایس ٹی، ایف سی ٹی کے اشتراک سے مشترکہ تحقیقی و ترقیاتی پروجیکٹ منعقد کر رہی ہے اور اس نے کئی باہمی ورکشاپ منعقد کئے ہیں اور نوجوان تحقیق کاروں کے دوروں کے تبادلوں میں سہولت پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پرتگال  کے تحقیق و ترقی کے اداروں کےد رمیان ساجھیداری میں اضافہ کرنے کی خاطر یکم مارچ 2019 کو 4 ملین یورو کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔

بھارت –پرتگال ٹیکنالوجی کانفرنس کا 26واں ایڈیشن 7-9دسمبر 2020 کو ڈیجیٹل پلیٹ فار م پر منعقد کیا جائے گا۔

پچھلے 26 برسوں سے ڈی ایس ٹی، سی آئی آئی کی ساجھیداری میں ٹیکنالوجی کے مشترکہ اجلاس کا انعقاد کرتی آ رہی ہے۔

کانفرنس سے بھارتی صنعت اور تعلیمی و تحقیقی اداروں کو ساجھیداریاں قائم کرنے، اختراعات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری و تجارت اور ٹیکنالوجی میں سہولت، مشترکہ پروجیکٹوں اور مارکٹ کی رسائی سے زبردست فائدہ ہوا ہے۔

 اس سال  جن شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی ان میں آبی ٹیکنالوجی، زرعی ٹیکنالوجی، حفظان صحت، توانائی، آب و ہوا میں تبدیلی، صاف ٹیکنالوجی، آئی ٹی، آئی سی ٹی، جدید ٹیکنالوجی اور خلا-سمندری بات چیت شامل ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، صحت اور خاندانی بہبود اور زمینی سائنس کے مرکزی  وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن اور پرتگال کے سائنس، ٹیکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم کے وزیر پروفیسر مینوول ہیٹر7 دسمبر 2020 کو مشترکہ طور پر اس کانفرنس اور ڈیجیٹل نمائش کا افتتاح کریں گے۔

اس کانفرنس میں بھارت اور پرتگال کے ماہرین مشترکہ طور پر مذکورہ شعبوں میں اپنی اپنی مہارت پر تبادلہ خیال کریں گے اور مستقبل کے اشتراک کے لئے مواقع  کی جستجو کریں گے۔ کانفرنس میں  ٹیکنالوجی لیڈر شپ کے اجلاس ، ٹیکنالوجی پر مباحثے، کاروباری تجاویز، اعلیٰ ٹیکنالوجی کی ورچوول نمائش اور بی-2بی نیٹ ورکنگ کے مواقع  جیسے موضوعات پر بھارت اور پرتگال کے مندوبین کے درمیان بات چیت کی جائے گی۔اس تقریب کا انعقاد سی آئی آئی، ایچ آئی وی ای پر کیا جائے گا، جو کثیر خصوصیات والا ایک ورچوول آن لائن پلیٹ فارم ہے، جس میں نمائش اور کانفرنس کے لئے بی-2بی لاؤنج کے ساتھ 24 گھنٹے ساتوں دن والی ایک ہیلپ ڈیسک بھی شامل ہے۔

*************

( م ن ۔ و ا ۔  ک ا(

7811U. No.

 



(Release ID: 1678258) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi