جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

ذخیرہ بڑھانے اور جمہوری طریقے سے قابل تجدید توانائی کی تعیناتی حکومت ہند کے لئے اگلا مورچہ ہوگا: بجلی کے وزیر جناب آر کے سنگھ، تیسرے گلوبل ری انویسٹ کے اختتامی اجلاس میں


450 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی صلاحیت کے علاوہ ہم ایک مربوط صاف ستھری گیس پر مبنی معیشت کی تعمیر پر بھی توجہ مرکوز کریں گے: پیٹرولیم کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 28 NOV 2020 9:01PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،29 نومبر 2020/بجلی، جدید اور قابل  تجدید توانائی اور  ہنر مندی کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے  قابل تجدید توانائی ایکسپو اور کانفرنس ری انویسٹ 2020 کے تیسرے ایڈیشن کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے  ہوئے کہا کہ  ،’کووڈ-19عالمی وبا کے باوجود ری-انویسٹ کا یہ ایڈیشن کافی کامیاب رہا ہے۔  حکومت ہند نے  صلاحیت کے فروغ اور عملی  حل ،نئی تکنیکوں  اور بازارنیٹ ورک کو  اپنا کر قابل تجدید توانائی کی   تعیناتی میں   اختراع کو مسلسل جاری رکھا ہے۔ ہمارے  فلوٹنگ ونڈسولر ہائبرڈ   ،پیکنگ پاور، اور راؤنڈ دی کلاک (آر ٹی سی) یعنی  چوبیس گھنٹے  خریداری  ، ٹھیکہ  اس طرح سے  جدید اکائی کا اشارہ ہیں۔ ہندستان کی  کئی ریاستوں نے قابل تجدید توانائی  کی تعیناتی بڑھانے کے لئے حوصلہ افزا جیسے   اقداموں کے بھی   تجویز دی ہے۔  ان قدموں کو  آپس میں ملاکر لے جایا جائے گا۔

وزیر موصوف نے  سال 2030 تک 450 گیگاواٹ کے ہدف  کے ساتھ زیادہ توانائی  تک پہنچ کو  یقینی  بنانے اور قیمت گھٹا کر صاف ستھرے ایندھن کے استعمال کو بڑھاوا دینے کے لئے  ہندستان کی پہل پر  روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’شمسی پی وی  اور پون ماڈل کی  صلاحیت بڑھانے کے ساتھ ہی قیمتوں میں کمی آرہی ہے۔ اس سے   توانائی تک  رسائی بڑھ رہی ہے  اور یہ سستی ہورہی ہے جو  زندگی کے معیار کو  بہتر بنانے میں مدد کررہی ہے۔ ہندستان پالیسی سازی کے طور پر  درآمد  امونیا سے (گرین امونیا) کی جانب  رخ کرے گا  اور ہائیڈروجن کےئ   استعمال کو  بڑھائے گا۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس  فولاد کے وزیر جناب پردھان  نے اجلاس  کے دوران اپنے خطاب میں ایک مربوط قابل تجدید توانائی پالیسی کو جلد تیار کرنے پر رہندستان  کے ذریعہ توجہ مرکوز کئے جانے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا 450 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی صلاحیت کے علاوہ  ہم  ایک مربوط  صاف ستھری گیس  پر مبنی معیشت کی تعمیر پر بھی  توجہ مرکوز کریں گےوزیر موصوف نے کہا کہ بائیوا یندھن محض سائنس ہی نہیں ہے  بلکہ  یہ ایک منتر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ   کس طرح قومی بائی ایندھن بننے سے استعمال میں بدلاؤ آیا ہے ،   شہری گیس  ڈسٹربیوشن’ون نیشن ون گیس گرڈ،  ایک سماجی  تبدیلی کی شکل میں  ایل پی جی کا استعمال  اور ہوا بازی  کے شعبے  میں  بائیو ایندھن کے استعمال کو فروغ ملا۔   ان کی و زارت جو فوسل فیول  کے لئےقومی پالیسی بنا رہے ہیں، اب  عزت مآب وزیراعظم   کے صاف ستھرے ملک  پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ  ایک گیس پر مبنی معیشت تیار کرنے پر  توجہ مرکوز کررہی ہے۔

برازیل کے کان اور توانائی کے وزیر جناب  بینٹو البوکرک نے   اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ   ’ایتھونال کے   استعمال  کرنے کے لئے  ایک نیٹ ورک تیار کرنے میں برازیل اور ہندستان   ایک اہم حصہ دار ہیں۔ ہمارے ممالک   توانائی میں مالا مال ہیں۔ ہماری حصہ داری سے سماج اور عالمی وبا کی بعد کی دنیا پر مثبت اثر پڑے گا۔ ری-انویسٹ قابل تجدید  ذرائع سے  توانائی حاصل کرنے کے مواقع  مسائل اور چیلنجوں پر قابل تجدید توانائی  کے دنیا کے  ماہرین کے ساتھ  تبادلہ خیال  اور غوروخوض کرنے کا  ایک بہترین  پلیٹ فارم ہے۔

ون سن ون ورلڈ ون گریڈ بھی ایک ایسی حکمت عملی ہے جسے  ہندستان بین الاقوامی سطح پر مسلسل اٹھا رہا ہے۔ بین الاقوامی شمسی    (آئی ایس اے)  کے ڈائریکٹر جنرل  جناب اپیندر ترپاٹھی نے  دنیا میں  ہندستان کے کردار اور ان  کاموں کے بارے میں بتایا  جنہیں   آئی ایس اے  لگاتار   دنیا بھر میں بڑھاوا دے رہا ہے۔  انہوں نے کہا ’آئندہ سال منعقد ہونے والے سی او پی 26 میں ہم نہ صرف   او ایس او ڈبیلو او جی کے لئے  بلکہ  ورلڈ سولر بینک کے لئے  ایک گلاسگو چارٹر   لانے کا   منصوبہ بنارہے ہیں۔ آئی ایس اے  اسے تیار کرنے میں   اپنا ایک بڑا رول نبھانے کے لئے خوش ہے۔،

ہندستان کی جدید  اور قابل تجدید  توانائی کی وزارت میں سکریٹری جناب اندو شیکھر چتروید ی نے کہا کہ  صنعت کی حصہ دار کی شکل میں کانفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے ساتھ  ورچوئل طریقے سے منعقدہ تیسرے  ری-انویسٹ  اجلاس نے  عالمی اسٹیک ہولڈر سے وابستہ   اجتماعی کوششوں کی   گہرائی اور نتائج کو سمجھنے میں مدد کی ہے۔  تجربہ سے کئی قابل  ذکر سبق  ، نئے خیالات اور حقائق ہندستان اور دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی  کو آگے بڑھانے کا راستہ صاف کریں گے ۔

 وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 26 نومبر 2020 کو  تیسرے گلوبل ری انویسٹ کا  افتتاح کیاگیا تھا، اس میں اسرائیل کے وزیراعظم   برطانیہ کے وزیر توانائی سمیت  ہندستان اور دنیا بھر کے مخؒتلف ممالک  کی اہم شخصیاست شامل ہوئیں۔ ا س دوران قابل تجدید توانائی   کے مختلف پہلوؤں ر 41 سے زیادہ  اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

 

م ن۔ ش ت۔ج

Uno-7671



(Release ID: 1677059) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Telugu , Hindi