جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

 وزیر اعظم نے آر ای – انویسٹ 2020 کا افتتاح کیا


میگا واٹ سے گیگا واٹ کے منصوبے  حقیقت میں بدل رہے ہیں : وزیر اعظم

بھارت کی قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت پچھلے چھ برسوں میں ڈھائی گنا بڑھی ہے : پی ایم

بھارت نے ثابت کر دیا ہے کہ ٹھوس ماحولیاتی پالیسیاں ، ٹھوس معیشت  کی  پالیسیاں ثابت ہو سکتی ہیں  : پی ایم

Posted On: 26 NOV 2020 8:10PM by PIB Delhi

 وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  قابلِ تجدید توانائی   کی تیسری عالمی سرمایہ کاری میٹنگ اور نمائش (آر ای – انویسٹ 2020) کا افتتاح کیا ۔ اس کانفرنس کا انعقاد  نئی اور قابلِ تجدید توانائی کی وزارت کے ذریعے  کیا گیا ہے ۔آر ای – 2020 انویسٹ  کا موضوع ہے ، ‘‘ پائیدار توانائی میں تبدیلی کے لئے اختراعات ’’۔

وزیر اعظم نے ، اِس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ قابلِ تجدید توانائی کےسیکٹر میں بہت  کم وقت میں  پیداوار کی صلاحیت میگا واٹ سے گیگا واٹ پہنچ گئی ہے اور‘‘ایک سورج  ، ایک دنیا  ، ایک گرِڈ  ’’ایک حقیقت بنتا جا رہا ہے ، جس پر  اس سے پہلے کے ایڈیشنس میں تبادلۂ خیال کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 6 برسوں میں بھارت  ایک غیر معمولی  سفر پر گامزن ہے ۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ بھارت کی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت اور نیٹ ورک  میں  اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے توسیع کی جا رہی ہے کہ بھارت  کے ہر شہری کو  بجلی  تک رسائی حاصل ہو، تاکہ وہ اپنی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکے ۔ انہوں نے اِس بات کو اُجاگر کیا کہ  آج  بھارت کی  قابلِ تجدید  توانائی سے  بجلی کی صلاحیت  دنیا میں چوتھی سب سے بڑی صلاحیت ہے اور یہ  تمام  بڑے ملکوں  کے درمیان تیزی سے   بڑھ رہی ہے ۔ بھارت میں  سر دست قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت  136 گیگا واٹ ہے ، جو ہماری  کل صلاحیت کا تقریباً  36 فیصد ہے ۔

وزیر اعظم نے  اِس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ  2017 ء سے  بھارت کی  قابلِ تجدید توانائی  کی سالانہ صلاحیت میں اضافہ   کوئلے  پر مبنی  حرارتی بجلی  سے زیادہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے اِس بات کو اُجاگر کیا کہ پچھلے 6 برسوں میں  بھارت کی قابلِ تجدید توانائی  کی تنصیبی صلاحیت  میں ڈھائی گنا اضافہ ہوا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابلِ تجدید توانائی میں  پہلے  سرمایہ کاری  نے   ، جبکہ یہ اتنی سستی نہیں تھی  ، اُس پیمانے کو حاصل کرنے میں مدد کی ہے ، جس سے لاگت  کو کم  کیا جا سکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم  دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ ٹھوس ماحولیاتی پالیسیاں  ، ٹھوس معیشت  کے لئے بھی مفید  ہو سکتی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ہم نے اِس بات کو یقینی بنایا ہے کہ  توانائی    کی کار کردگی   صرف ایک وزارت یا محکمے تک محدود نہ رہے ، بلکہ  اِسے پوری حکومت کے لئے ہدف بنایا گیا ہے ۔ ہماری تمام پالیسیوں میں   توانائی   کی صلاحیت کے حصول کو   زیرِ غور رکھا گیا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کار کردگی سے مربوط مراعات  ( پی ایل آئی ) کی الیکٹرانک  کی مینو فیکچرنگ  میں اسکیم کی کامیابی  کے بعد ہم نے  اعلیٰ صلاحیت والے  سولر ماڈیولس کو ، اِسی طرح کی مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ کاروبار میں آسانی ’’ کو یقینی بنانا  ہماری اولین ترجیح ہے اور سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے  پروجیکٹ ترقیاتی سیل  قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ  اگلی دہائی  کےلئے   وسیع  قابلِ تجدید توانائی  کے منصوبے ہیں ،جن سے امید ہے کہ 20 ارب ڈالر سالانہ کے قریب  کاروباری امکانات  پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے  سرمایہ کاروں ، ڈیولپرس  اور کاروباریوں کو  بھارت کے  قابلِ تجدید  توانائی  کے سفر میں  شامل ہونے  کی دعوت دی ۔

***********

 ( م ن ۔ ا ع ۔ن  ع )

U. No. 7603



(Release ID: 1676370) Visitor Counter : 179