وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری کے محکمے نے ماہی پروری کا عالمی دن منایا ، ریاستوں کے درمیان صحتمند مسابقے کو فروغ دینے کیلئے پہلی مرتبہ ماہی پروری کے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کرنے والی ریاستوں کو ایوارڈز عطا کیے گئے
Posted On:
21 NOV 2020 8:05PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے ماہی پروری ، مویشی پالن اور ڈیری کی وزارت کے تحت ماہی پروری کے محکمے نے آج نئی دہلی میں واقع این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا، نئی دہلی میں ماہی پروری کا عالمی دن منایا۔ اس موقع پر ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب پرتاپ چندر سارنگی مہمان خصوصی تھے۔ اترپردیش حکومت کے ڈیری ترقیات، مویشی پالن اور ماہی پروری کے وزیر جناب لکشمی نارائن چودھری نے بھی اس موقع پر موجود رہ کر تقریب کی رونق بڑھائی اور اترپردیش ریاست کی جانب سے اندرون ملک ماہی پروری کے شعبے میں اعلیٰ ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاست کا ایوارڈ حاصل کیا۔ ملک بھر کے ماہی گیروں، مچھلی کسانوں، صنعت کاروں، شراکت داروں، پیشہ ور افراد، افسران اور سائنسدانوں نے بھی اس پُررونق تقریب میں حصہ لیا۔
اس موقع پر موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ماہی پروری، مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب پرتاپ چندر سارنگی نے کہا کہ ماہی پروری کا عالمی دن، عالمی سطح پر سوچنے اور مقامی سطح پر پروگراموں کے توسط سے ماہی پروری سے منسلک برادریوں تک پہنچنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انعقاد کے ذریعے ہم ماہی گیروں، ملک اور دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ ماہی پروری ایک اہم شعبہ ہے جو ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم تعاون فراہم کرتا ہے۔ جناب سارنگی نے کہا کہ یہ شعبہ لاکھوں ہندوستانیوں کو تغذیاتی تحفظ ، ذریعہ معاش میں تعاون اور روزگار فراہم کرنے کا فرض نبھارہا ہے۔ اندازہ ہے کہ 2050 تک دنیا کی کُل آبادی 9 ارب سے زیادہ ہوجائے گی۔ آبادی میں اضافے کے ساتھ، غذائی تحفظ کی مانگ بھی مساوی طور سے بڑھے گی۔ زراعت اور متعلقہ سیکٹروں کو غذائی اجناس کی مانگ اور سپلائی میں تعاون کرنا ہوگااور بڑھتی آبادی کی تغذیہ سے متعلق مانگوں کو پورا کرنے کے لئے دیگر غذائی سیکٹروں کے ساتھ مشترکہ طور سے اہم کردار نبھانا ہوگا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارے ملک میں سمندر سے مچھلی پکڑنے سے متعلق سرگرمیوں میں سست روی آئی ہے جس سے مچھلی پکڑنے کے بجائے ماہی پروری کے طور طریقے سے میں اہم تبدیلی آئی ہے۔ غذائی تحفظ کی بڑھتی مانگ پورا کرنے کے متبادل وسائل کے طور پر ہندوستان میں آبی جانداروں کی کاشت کرنے کی سرگرمیاں شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب سارنگی نے یہ بھی کہا کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا کا مقصدکُل تخمینہ لاگت 20050 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے مچھلی کی پیداوار، پیداواریت ، معیار، ٹیکنالوجی، پیداوار کے بعد بنیادی ڈھانچے اور بندوبست، جدید کاری اور ویلو چین کومستحکم بنانے اور مضبوط ماہی پروری کے بندوبست سے متعلق ڈھانچہ قائم کرنے جیسے شعبوں میں اہم خلیج کو دور کرنا ہے۔
جناب پرتاپ چندر سارنگی نے کہا کہ ماہی پروری کا شعبہ متنوع اور متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں پالیسیوں اور پروگراموں کو وضع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وسائل اور ترقی کے فوائد کسانوں اور مچھواروں تک پہنچائے جاسکیں اور سبھی ممکنہ وسائل کے استعمال کیلئے صلاحیت بڑھائی جاسکے اور ماحولیات کے خراب اثرات کم کرنے پر دھیان مرکوز کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مچھلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے ملک میں دستیاب وسائل کا پتہ لگانے کی ضرورت ہے، مثلاً پانی کی کمی والے علاقے، پانی والے علاقے، تالاب ، آبی ذخائر، نہر، جھیل، ٹینک، سیلابی علاقے، دلدل، کم کھارے اندرون ملک آبی گزر گاہوں کے علاقے وغیرہ۔
آخر میں انہوں نے اس موقع پر موجود سبھی معزز لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس شعبے کی ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ تعاون فراہم کریں، تاکہ مچھلی کی پیداوار بڑھے اور مچھواروں اور اس سیکٹر سے منسلک دیگر لوگوں کی سماجی و اقتصادی صورتحال میں سدھار ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ماہی پروری کا عالمی دن کو ہندوستان میں مچھلی کی پیداوار کرنے والے کسانوں کی زندگی اور ذریعہ معاش کو تحفظ فراہم کرنے اور مستقل مچھلی اسٹاک کیلئے صحتمند نظام کی ضرورت اجاگر کرنے کے طور پر منانا چاہئے۔
اس پروگرام کے دوران پہلی مرتبہ ماہی پروری کے شعبے میں حکومت ہند نے 20-2019 کے لئے بہترین کارکردگی کرنے والی ریاستوں – اڈیشہ (سمندری ریاستوں کے درمیان)، اترپردیش (اندرون ملک ریاستوں کے درمیان) اور آسام (پہاڑی اور شمال مشرقی ریاستوں کے درمیان) کو انعام دیا گیا۔ 20-2019 کے لئے بہترین تنظیموں میں انعامات دیے جانے والے اداروں میں تملناڈو ماہی پروری ترقیاتی کارپوریشن لمیٹیڈ (مرین کیلئے) تلنگانہ ریاستی ماہی گیر امداد باہمی سوسائٹیز فیڈریشن لمیٹیڈ (اندرون ملک کے لئے) اور آسام اپیکس کوآپریٹو فش مارکیٹنگ اینڈ پروسیسنگ فیڈریشن لمیٹیڈ (پہاڑی علاقے کیلئے)، آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کو بہترین سمندری ضلع اور کالاہانڈی اڈیشہ کو بہترین اندرون ملک ضلع،ناگاؤں آسام کو بہترین پہاڑی اور شمال مشرقی ضلع کے لئے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ مچھلی کی پیداوار کے سیکٹر میں اہم حصولیابیوں اور سیکٹر کی ترقی میں تعاون کا اعتراف کرنے کیلئے بہترین کارکردگی کرنے والی فشریزکو آپریٹو سوسائٹی / ایف ایف پی او – ایس ایس جی اور بہترین انفرادی صنعتکار، بہترین سمندری اور اندرون ملک مچھلی کشان اور بہترین فن فش اور جھینگا مچھلی کی پیداوار کے مقامات کو انعامات سے نوازا گیا۔ پروگرام کے دوران کئی اشاعتوں کا اجراء بھی عمل میں آیا۔
-----------------------
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO: 7452
(Release ID: 1674929)
Visitor Counter : 116