سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنسدانوں نے ایم ڈوارف ستاروں جو کہ ممکنہ طور پر آباد ہوسکتے ہیں کی پہچان کے لئے (مشاہداتی) ایمپایریکل رشتے قائم کیے

Posted On: 20 NOV 2020 4:05PM by PIB Delhi

کائنات میں ایک نئے طرح کی زندگی کی کھوج کے کام میں پراسرار کیفیت کے بادل چھٹ رہے ہیں۔ سائنس دانوں نے ایم ڈوارف ستاروں کے بنیادی پیرامیٹرس (پیمانوں) کو کھوجنے کے لئے اسپیکٹرل اشاریوں کے استعمال کو ممکن بناتے ہوئے کچھ مشاہداتی رشتے قائم کئے ہیں جو ان ستاروں کو ممکنہ طور سے آباد رہ سکنے والے کے طور پر پہچان سکتے ہیں۔

ایم ڈوارف سبھی تاروں میں سب سے چھوٹے تارے ہیں جن کا حجم سورج کے حج کا لگ بھگ 8 فیصد سے لے کر لگ بھگ 50 فیصد ہے۔ ہماری گیلیگسی کے سبھی تاروں میں سے 70 فیصد سے زیادہ تارے ایم ڈوارف ہیں (جنہیں لال بونوں کی شکل میں جانا جاتا ہے، تعداد کے لحاظ سے اسٹیلر (ستاروں کا گہن) کی آبادی پر ان تاروں کا غلبہ ہے۔ کافی لمبے عرصے سے سائنس دانوں نے انہیں آباد رہ سکنے والے گروہ کے زمرے میں نہیں مانا ہے۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003J0UN.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023MM4.jpg

ناسا کے کیپلر مشن کا ماننا ہے کہ ایم ڈوارف تارے چٹان والے پلینٹس کے ساتھ جھنڈ میں رہنے کی وجہ سے ان کم دکھائی دینے والے تاروں کی سیرت نگاری کرنا اہم ہوگیا ہے۔

....................

  م ن، ح ا، ع ر

20-11-2020

U-7411



(Release ID: 1674662) Visitor Counter : 85