امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
خریف مارکیٹنگ کے سیزن 21-2020 کے دوران ایم ایس پی کے تحت خریداری
کے ایم ایس خریداری سے دھان کے تقریباً 21.90 صفر لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا؛ ایم ایس پی کےتحت خریداری 48766.12 کروڑ روپے مالیت کی کی گئی
Posted On:
10 NOV 2020 5:58PM by PIB Delhi
نئی دہلی،10نومبر ،2020 / موجودہ خریف مارکیٹنگ کے موسم 21-2020 کے دوران حکومت خریف 21-2020 کے دوران کسانوں سے اپنی ایم ایس پی کے تحت خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔
خریف 21-2020 کے لیے دھان کی خریداری ، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پنجاب، ہریانہ ، اترپردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ، تمل نادو، چنڈی گرھ، جموں و کشمیر، کیرالہ ، گجرات اور آندھرا پردیش میں بلارکاوٹ جاری ہے۔ اِن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 09.11.2020 تک 258.30 ایل ایم ٹی سے زیادہ دھان خریدا جا چکا تھا جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 214.85 ایل ایم ٹی دھان خریدا گیا تھا۔ اس طرح پچھلے سال کی بنسبت دھان کی خریداری میں 20.22 فیصد کا اضافہ ہوا۔ داھن کی کل 258.30 ایل ایم ٹی دھان کی خریداری میں سے صرف پنجاب نے 181.93 ایل ایم ٹی خیریدا جو کل خرید کا 70.43 فیصد ہے۔ پنجاب نے اِس سال مزید 26 فیصد دھان خریدا ہے اور پچھلے سال کی بنسبت اس نشانے میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
موجودہ کے ایم ایس خریداری سے تقریباً 21.90 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا ہے اور اس خریداری کی ایم ایس پی قدر 48766.12 کروڑ روپے ہے۔
مزید یہ کہ، ریاستوں کی طرف سے موصولہ تجویز کی بنیاد پر خریف کی مارکیٹنگ کے 2020 کے موسم کے دوران 45.10 ایل ایم ٹی دلہن اور تلہن کی خریداری کی اجازت دی گئی۔ یہ اجازت تمل ناڈو، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات، ہریانہ، اتر پردیش، اڈیشہ، راجستھان اور آندھرا پردیش کے لیے امدادی قیمت کی اسکیم پی ایس ایس کے تحت دی گئی۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش ، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ ریاستوں کے لیے 1.23ایل ایم ٹی ناریل کی خریداری کی اجازت دی گئی۔ دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے پی ایس ایس کے تحت دلہن ، تلہن اور ناریل کی خریداری کے لیے تجاویز ملنے کے بعد منظوری دے دی جائے گی تاکہ اگر متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اطلاع نامے میں دی گئی فصل کی مدت کے دوران مارکٹ شرحیں ایم ایس پی سے نیچے چلی گئیں تو مرکزی ایجنسیاں ریاست کی طرف سے نامزد خریداری ایجنسیوں کے ذریعے ایف اے کیو درجے کی ان فصلوں کی خریداری 21-2020 کے لیے نوٹیفائڈ ایم ایس پی کے تحت براہ راست رجسٹرڈ کسانوں سے کر سکیں۔
09.11.2020 تک ، حکومت نے اپنی مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے 45282.30 ایم ٹی مونگ، اڑد، مونگ پھلی اور سویابین خریدی تھی، جس کی ایم ایس پی قدر 242.63 کروڑ روپے تھی اور جس سے تمل ناڈو ، مہاراشٹر ، گجرات، ہریانہ اور رجستھان میں 26352 کسانوں کو فائدہ ہوا تھا۔ جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 20144.09 ایم ٹی کی خریداری کی گئی تھی جو دلہن اور تلہن کے لیے 124.79 فیصد کا اضافہ ہے۔
اسی طرح 5089 ایم ٹی ناریل کی، جس کی ایم ایس پی قدر 52.40 کروڑ روپے ہے خریداری کی گئی ، جس سے 9.11.2020 تک کرناٹک اور تمل ناڈو میں 3961 کسانوں کو فائدہ ہوا۔ جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 293.34 ایم ٹی ناریل کی خریداری کی گئی تھی۔ ناریل اور اڑد کی خریداری کرنے والی زیادہ تر ریاستوں میں ناریل اور اڑد کے سلسلے میں شرحیں ایم ایس پی سے زیادہ ہیں۔ متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں اس تاریخ سے خریداری کے لیے ضروری انتطام کر رہی ہے، جس کے بارے میں خریف کے دلہن اور تلہن کے سلسلے میں ان کے پہنچنے پر انحصار کرتے ہوئے خریداری کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ایم ایس پی کے تحت کپاس کے بیجوں کی خریداری پنجاب، ہریانہ ، راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ ، آندھرا پردیش ، مہاراشٹر اور گجرات ریاستوں میں بلارکاوٹ جاری ہے۔ 09.11.2020 تک کپاس کی 1135818 گانٹھوں کی خریداری کی جا چکی تھی جن کی قیمت 3257.00 کروڑ روپے ہے جس سے 220057 کسانوں کو فائدہ ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U –7132
(Release ID: 1672026)
Visitor Counter : 120