الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

قومی ای- گورننس ڈویژن (این ای جی ڈی ) نے، این ایل آئی یو ،بھوپال کے ساتھ شراکتداری میں، سائبر قانون ،سائبر کرائم کی تحقیقات اور ڈجیٹل فورنسک میں آن لائن پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کا ورچوئلی آغازکیا

Posted On: 09 NOV 2020 7:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  10نومبر 2020: قومی ای- گورننس ڈویژن  (این ای جی ڈی ) نے، قومی لأ انسٹی ٹیوٹ یونیورسٹی  ،بھوپال کے ساتھ شراکتداری میں 9 نومبر 2020 کو دوپہر دو  بجے ، سائبر قانون ،سائبر کرائم کی تحقیقات اور ڈجیٹل فورنسک  میں آن لائن پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کاآغازکیا۔

اس اقدام میں’’ ڈجیٹل انڈیا پروگرام ‘‘ کے تحت این ایل آئی یو بھوپال کے ساتھ شراکتداری میں   قومی ای –گورننس کے  ڈجیٹل لرننگ مینجمنٹ سسٹم ( ایل ایم ایس) کے ذریعہ تقریباََ 1000 حکام کو   سائبر لا ٔ ،کرائم انویسٹی گیشن  اور ڈجیٹل فورنسک  میں  9 مہینے کے  آن لائن پی جی ڈپلومہ کورسز کی پیش  کی گئی ہے۔اس پروگرام کا مقصد  پولیس افسران  ، ریاستی سائبر سیلس ،قانون ناُفذ کرنے والی ایجنسیوں ، استغاثہ اور عدالتی افسروں کو، بہترین عالمی پریکٹس ،معیارات  اور رہنماخطوط  اپناتے ہوئے  سائبر کے فورنسک کیسوں سے  موثر اور اچھے طریقے سے نمٹنے کےلئے مطلوبہ مہارت  فراہم کرنے کے قابل بنانا ہے جو کہ ہندوستانی سائبر قوانین  کے مطابق ہو۔ان کورسوں کے لئے دلی میں قومی لأ یونیورسٹی ( این ایل یو ) کے احاطے میں   ایک  سائبر فورنسک  لیب  قائم کی جارہی ہے۔نیشنل لأ اسکول آف انڈیا یونیورسٹی (بنگلور)، راجیو گاندھی نیشنل یونیورسٹی آف لأ  (پٹیالہ ) وغیرہ جیسی  دیگر یونیورسٹیاں اور لأ اسکولوں  کو مستقبل میں اس پروگرام میں  ملوث کیا جائے گا۔

الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کی وزارت میں سکریٹری جناب اجے سوامی نے   اہم شخصیات کی موجودگی میں اس ورچوئل تقریر کا آغاز  کیا ، جن میں  حکومت ہند میں وزارت قانون کے سکریٹری جناب انوپ کمار مندیرتّا ، میگھالیہ کے سرکار کے چیف سکریٹری اور ریاستی  وجیلنس کمشنر جناب ایم ایس راؤ  اور جناب جسٹس جی رگھورام   (ریٹائرڈ) ،حکومت   ہند  میں سابق  قومی سائبر  سکیورٹی کے رابطہ کاراور صدر نشین  (پی آر ایس جی ) ڈاکٹر گلشن رائے ،بھوپال کی نیشنل لأ انسی ٹیوٹ یونیورسٹی کے  وائس چانسلر پروفیسر  ( ڈاکٹر ) وی  وجے کمار  اور  مائی گو انڈیا  کے صدراور سی ای او ، این ای جی ڈی اور  سی ای او  جناب ابھیشیک سنگھ شامل ہیں۔جناب ابھیشیک سنگھ  آئی اے ایس ، صدراور سی ای او ، این ای جی ڈی اور مائی گو انڈیا کے سی ای او   جناب ابھیشیک سنگھ  نے  اس پروگرام کی شروعات سے اس کا تجزیاتی پس منظر بیان کیا۔ انہوں  نے  واضح کیا کے یہ پروگرام ججوں  ، پولیس اور کسٹم کے افسران  ،عدالتی اور استغاثہ کے افسروں کی شرکت کے ساتھ متنوع ہوگیا ہے۔جناب سنگھ نے مزید کہا کہ  اس پروگرام میں کلیدی شراکتداروں  کے ذریعہ 100 سے زیادہ گھنٹے کا مواد  تیار کیا گیا۔مجموعی طورپر 542 شرکا کے بارے میں    نامزدگیاں  حاصل ہوئی ہیں جن کی تفصیلات درج ذیل ہے۔

شرکت داروں کی تفصیلات :

ضلع اور سیشن جج / جیوڈیشل مجسٹریٹ / سول جج                                                                  55

سرکاری وکیل /اسسٹنٹ سرکاری وکیل                                                                            41

پولیس افسران ( اے ڈی جی / آئی جی / ڈی آئی جی / اے آئی جی /ایس پی/ انسپکٹر )                         285

این اے سی آئی این کے ذریعہ کسٹمز، ان ڈائریکٹ ٹیکسز اور نارکوٹکس  بیورو کے افسران                         148

دیگر ( این ای آئی ٹی وائی ، این آئی اے ، ایس وی این پی اے ، این ای جی ڈی سمیت )                    13

                                                                    کل موصولہ نامزدگیاں                     542   


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001E6B5.jpg

 میگھالیہ سرکار کے چیف سکریٹری اور ریاستی وجیلینس کمشنر جناب ایم ایس راؤ نے ایم ای آئی ٹی وائی ، این ای جی ڈی ، این ایل آئی یو بھوپال ، قومی جیوڈیشیل اکیڈمی  کی تعریف کی اور کہا کہ یہ کورس  قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لئے انتہائی کارآمد ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وباکے وقت  میں  سن 19-2018  کے درمیان ،سائبر معاملات میں تقریباََ 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہو ں نے  واضح کیا کہ کووڈ-19  کے مثبت نتائج میں سے ایک یہ تھا کہ ڈجیٹل ٹکنالوجی کے استعمال میں اضافہ  ہو ا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ البتہ اس سے سائبر کرائم کے معاملات  کی تعداد میں  بھی اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں  نے  مندرجہ ذیل چیلنجوں  کو اجاگر کیا:

  • فراڈ پر مبنی اور نقلی کاروباری لین دین 
  • فحش  مواد  اور بدنامی
  • جھوٹی خبریں

جناب راؤ نے کہا کہ خدمات فراہم کرنے والوں سے جواب میں تاخیر کے ساتھ ساتھ سائبر کے مجرموں کی   جائے وقوع  اور شناخت کرنا ایک بڑا معاملہ تھا ۔بروقت معلومات کی کمی سے تحقیقات میں خلل پڑرہا تھا۔ملک سے باہر  سرور پر  اعدادوشمار کا جائے وقوع وغیرہ کے باعث بھی  معاملات  کی تحقیقات  میں تاخر ہوتی ہے ۔ انہوں  نے مزید کہا کہ  سائبر  کرائم نے  بڑھتے ہوئی پیچیدگی کے ساتھ نمٹنے کے لئےمعلومات ، تکنالوجی  اور آلات  کی زیادہ ضرورت  تھی۔ اپنے اختتامیہ  کلام میں جناب راؤ نے مزید کہا کہ تکنالوجیوں اور صلاحیت سازی کے استعمال کے ساتھ ساتھ  شہریوں کے مابین عام بیداری پیدا کرنا اس پروگرام کے لئے حساس   پرزوں کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

ایم ایل آئی یو بھوپال کے وائس چانسلر ڈاکٹر وجے کمار نے کہا کہ کاروباری تحرکات اور ٹیکنالوجی چیلنجزنے سائبر کرائم کے معاملات سے نمٹنے کے لئے ایک اہم رول ادا کیا ہے جوکہ  ماہرین  اور  ماہر ین کی تعلیم کےساتھ ساتھ قومی ای- گورننس  ڈویژن کےساتھ شراکتداری میں  کورس کو ڈیزائن کرنے میں  کلیدی حصہ  رہا ہے۔

قومی  جیوڈیشیل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جسٹس رگھورام نے کہا کہ  تحقیقاتی  مہارت کے ساتھ ساتھ  اعلیٰ تربیتی وکیلوں  اور  اعلیٰ تکنیکی تعلیم کی ضروریات نیز   ججوں کی اعلیٰ صلاحیت سازی  کی سائبرکرائم سے مقابلہ کرنے کے لئے اور زیادہ ضرورت تھی۔پی ایم او میں  سابق  قومی سائبر سلامتی کے رابطہ کار ڈاکٹر گلشن رائے نے  زور دے کر کہا کہ اس  کورس کو  ٹکنالوجی  اور عملی منظر ناموں کی اہمیت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

وزارت قانون کے سکریٹری انوپ کمار میندیرتا نے   زور دے کر کہا کہ استغاثہ  اور جیوڈیشیل افسران کی وسیع تر شراکتداری  ڈاٹا گورننس سے  ڈاٹا انویسٹی گیشن  کی جانب  پیش رفت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نمٹارے کی شرح میں  اضافہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ 22 فیصد سے زیادہ معاملات  کو طویل مدت تک طوالت  میں  پڑے رہنے  اور سزا کی  کم شرح کے ساتھ  شواہد کی کمی کے باعث   ختم کردیا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ  تحقیقات  اور  جیوڈیشیل افسران کے درمیان قطعی طور پر یکسانیت  نہیں  ،جسے  ڈجیٹل فورنسک ماہرین اور  بڑے پیمانے پر تعلیمی   تعاون کا ایک  گروپ  بناکر  حل کیا جائے گا۔

ایم ای آئی ٹی وائی  کے سکریٹری  جناب اجے سوامی نے پروگرام کا افتتاح کیا اور کہا کہ  یہ  ڈریم   نصاب  اپنی طرز کا پہلا ہے جسے  ماہرین تعلیم کے ساتھ تعاون میں  بہت سے ماہرین   سے صلاح ومشورے کے بعد ڈیزائن کیا گیا ہے اور ایک جدید ترین   فورنسک لیب    تمام افسران کو  مہارتی صلاحیتیں  حاصل کرنے میں   اہم رول ادا کررہا ہے نیز  یہ مستقبل میں  سائبر کرائم میں  مہارت  اور  صلاحیت سازی کی  صرف ابتدا ہے۔

این ای جی ڈی نے  اپنی صلاحیت سازی اسکیم کے تحت   ایک لرننگ منجمنٹ سسٹم  ( ایل ایم ایس  )   تیار کیا ہے جو  قومی پروگرام برائے  سول سروسز   اعتماد سازی  ( این  پی سی ایس سی بی ) ’’کرم یوگی ‘‘ کے تحت متعلقہ  سرکاری محکموں  کی سیکھنے اور ترقیاتی  ضروریات کو پورا کرتا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/MeitYLaunch-November9,20203ABI.jpeg

*************

  م ن۔اع ۔رم

 

U-7111



(Release ID: 1671688) Visitor Counter : 155


Read this release in: English , Hindi , Telugu