ارضیاتی سائنس کی وزارت

مانسون 2020 کی بنیادی خصوصیات


اس سال کل ہندموسمی بارش 1994 میں ایل پی اے کے 112 فیصد اور 2019 میں ایل پی اے کے 110 فیصد کے بعد تیسری سب سے زیادہ رہی

2020 کے دوران 36موسمیاتی سب ڈویژن میں سے 2 سب ڈویژن میں سب سے زیادہ، 13 میں زیادہ اور 16 سب ڈویژن میں عام مانسون کی بارش ہوئی جب کہ صرف 5 سب ڈویژن میں کم بارش ہوئی

2020 میں مانسون 28 ستمبر 2020 کو شمال مغربی ہندوستان سے مغربی حصوں سے واپس ہوا جب کہ واپسی کی معمول کی تاریخ 17 ستمبر 2020 تھی جب لگ بھگ 11 دنوں کی دیری کو ظاہر کرتی ہے

بارش کے شروع میں خط استوائی بحرالکاہل کے اوپر دیکھی گئی ٹھنڈی ای این ایس او معتدل حالات اگست 2020 کے آخر تک کمزور لانینا حالا ت نے بدل گیا جیسا کہ آئی ایم ڈی نے پیشن گوئی کی تھی

Posted On: 01 OCT 2020 4:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  1 /اکتوبر 2020 ۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی ) نے انڈیا مانسون 2020 کے بارے میں درج ذیل معلومات فراہم کی ہیں:

  • مقدار کے حساب سے کل ہند مانسون موسمی بارش 2010-1961کے اعدادوشمار (اس کے طویل مدتی اوسط(ایل پی اے) کا 109 فیصد)کی بنیاد پر 88.0سینٹی میٹر کے طویل مدتی اوسط کے مقابلے یکم جون سے 30ستمبر 2020 کے دوران 95.8 سینٹی میٹر رہی ہے۔
  • 1990 کے حال کے برسوں پر غور کرتے ہوئے اس سال کل ہند موسمی بارش 1994 میں ایل پی اے کے 112 فیصد اور 2019 میں ایل پی اے کے 110 فیصد کے بعد تیسری سب سے زیادہ رہی۔
  • اس طرح 1958 (ایل پی اے کے 110 فیصد) اور 1959 (ایل پی اے کے 114 فیصد) کے بعد درج بالامعمول کی مانسون کی بارش کے ساتھ 2019 اور 2020 دو لگاتار سال ہیں (تصویر-1)۔
  • اس طرح بھارت کے چار یکساں علاقوں پر غور کرتے ہوئے 2020 کے دوران مانسون کی موسمی بارش اور شمال مشرق(این ای)، شمال مغربی (این ڈبلیو)، وسطی اور جنوبی ہند کے اوپر بالترتیب ایل پی اے کا 106 فیصد، 84 فیصد،115 فیصد اور 129 فیصد رہی ہے۔
  • اس لیے موسمی بارش وسطی اور جنوبی ہند کے اوپرسب سے زیادہ رہی ہے، مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کے اوپرمعمول کے مطابق اور شمال مغربی ہندوستان کے اوپر کم رہی ہے۔مختلف ہمہ گیر یکساں علاقوں اور کل ہند علاقے کے اوپر ماہانہ اور موسمی کل بارش تصویر-2میں دکھائی گئی ہے۔
  • اس طرح 2020 کے دوران 36موسمیاتی سب ڈویژن میں سے دوسب ڈویژن میں سب سے زیادہ، 13 میں زیادہ اور 16 سب ڈویژن میں مانسون کی عام بارش ہوئی جب کہ صرف 5 سب ڈویژن میں کم بارش ہوئی (تصویر-3)۔ جن پانچ سب ڈویژن میں کم بارش ہوئی وہ ہیں ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ (32-فیصد)، جموں وکشمیر اور لداخ (34-فیصد)۔ (تصویر-3)
  • مجموعی طور پر ہندوستان کے اوپر ماہ در ماہ بارش کی تبدیلی پر غور کرتے ہوئے یہ سیزن اپنے مخصوص اور مخالف ماہ درماہ بارش کی تبدیلی کے لیے تاریخی ریکارڈ میں انوکھے طور پر درج ہے۔مجموعی طور سے ہندوستان کے اوپر بارش جون، جولائی ، اگست اور ستمبر کے دوران ایل پی اے کا با لترتیب 118 فیصد، 90 فیصد،127 فیصد اور 104 فیصد رہی (تصویر-2)ْ۔

مختلف موسمیاتی سب ڈویژن کے اوپر ماہانہ بارش کی مقامی تقسیم تصویر 4 میں دکھائی گئی ہے۔

  • مجموعی طور سے ملک کے اوپرمانسون کی بارش کی ہفتہ در ہفتہ پیش رفت اور فیصد واپسی کو تصویر 5 میں دکھایا گیا ہے۔
  • بحر عرب کے اوپرنسرگ طوفان کی تعمیر اور رفتار کے ساتھ بارش کے لحاظ سے موسم کے لیے یہ ایک اچھی شروعات تھی۔ اس میں مانسون کو مغربی ساحل کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں کی طرف بڑھنے میں مدد کی۔ اس کے بعد کے حالات نے اسے وقت پر آگے بڑھنے میں مدد فراہم کی اور مانسون نے 8 جولائی کی  عام تاریخ (عام تاریخ سے تقریبا 12 دن قبل) کے مقابلے 26 جون 2020 تک پورے بھارت کو کور کرلیا تھا۔کل ملاکر جون کے دوران ملک کو سب سے زیادہ (ایل پی اے کا118 فیصد) بارش حاصل ہوئی۔
  • جولائی میں مانسون کے لیے کئی ناموافق حالات پیدا ہوئے جس کا نتیجہ پورے ملک کے لیے کم بارش (ایل پی اے کا 90 فیصد) کی شکل میں آیا۔جولائی میں کمزور مانسون خاص طور سے خلیج بنگال کے اوپرمانسون کی کسی بڑی رکاوٹ کی کمی کے سبب رہا۔جولائی میں ایسے کسی بڑے نظام کی کمی (جدول -1) نے بھی مانسون کے کمزور رہنے میں مدد کی۔مانسون کے کم دباؤ کا علاقہ عام حالت کے شمال کی طرف موجود رہایا کئی دنوں تک ہمالیہ کی وادی میں بند رہا۔اس کا نتیجہ شمال مشرقی ہندوستان، بہار اور مشرقی اترپردیش کے قریبی علاقوں میں لگاتار اور طویل مدتی سیلاب کی شکل میں آیا۔

اسی کے ساتھ ساتھ وسط اور شمال مغربی ہندوستان کے بڑے حصوں میں کم بارش ہوئی۔

  • اگست کے دوران شمالی خلیج بنگال کے اوپر کم دباؤ کے علاقہ کی لگاتار تعمیر ہوئی اور گجرات وجنوبی راجستھان (جدول-1) کی سمت میں اس کی پیش رفت برقرار رہی۔ مانسون کی رفتار خاص طور سے عام حالت کے جنوب میں رہی اور سرگرم بنی رہی۔بحرہند مہینے کے کچھ دنوں کے دوران نچلی سطح پر 60-50کلومیٹر فی گھنٹے کی تیز ہواؤں کے ساتھ بہت فعال بنارہا۔10-4،11-9، 18-13، 26-19اور 31-24 اگست 2020 کے دوران کم دباؤکے علاقوں کی تعمیر ہوئی جو ہندوستان کے وسطی اور مغربی حصے میں معمول سے زیادہ بارش کا سبب بنی۔کم دباؤ والے دنوں کی کل تعداد تقریبا 17 کے عام دنوں کے مقابلے 28 (جدول-1) رہی۔ یہ اوڈیشہ، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، جنوبی گجرات اور جنوبی راجستھان کے اوپر دو تین بار ندی کے کنارے سیلاب کا سبب بنی۔ اگست 2020 میں ریکارڈ بارش ہوئی جب کل ہند بارش ایل پی اے کا 127فیصد رہی۔اگست 1976 (ایل پی اے کا 128فیصد) کے بعد گزشتہ 44 برسوں میں  یہ سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔گزشتہ  120 برسوں میں یہ چوتھا سب سے بڑا ریکارڈ بھی ہے۔2020-1901 کے دوران اگست کے مہینے میں اب تک کی سب سے زیادہ واپسی کا فیصد1926 کے دوران ایل پی اے سے 33 فیصد زیادہ  رہا ہے۔2020-1901 کے دوران اگست مہینے میں ایل پی اے سے فیصد واپسی میں کل ہند بارش  تصویر -6 میں دکھائی گئی ہے۔
  • اگست کے دوران لگاتار چار ہفتوں تک ہندوستان میں 12 اگست کو ختم ہونے والے ہفتہ سے لے کر 2 ستمبر 2020 کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران ایل پی اے کے مقابلے 13 فیصد سے 41 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ اسی طرح سب سے کم مانسون والے حالات جولائی دوسرے نصف میں بنے رہے۔
  • جون سے ستمبر 2020 کے لیے بہت زیادہ بارش (115.6 سے 204.4ملی میٹر) اور سب سے زیادہ بارش (204.4ملی میٹر سے زیادہ) کے لیے درج مراکز کے مہینہ وار مقامات کو تصویر -7 میں دکھایا گیا ہے۔
  • 2020 میں مانسون 28 ستمبر 2020 کو شمال مغربی ہندوستان سے مغربی حصوں سے واپس ہواجب کہ واپسی کی عام تاریخ 17 ستمبر 2020 تھی جو تقریبا 11 دنوں کی دیری کو ظاہر کرتی ہے۔ واپسی میں دیری بنیادی طور سے ستمبر 2020 میں نچلے دباؤ والے دو علاقوں کی تعمیر کے تعاون سے سرگرم مانسون رفتار کے سبب ہوئی ہے۔
  • یکم اکتوبر کو جنوب مغربی مانسون کی پنجاب، مغربی ہمالیائی خطہ، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی اور راجستھان کے کئی علاقوں اور اترپردیش کے کچھ حصوں سے واپسی ہوچکی ہے۔

لمبی دوری کی پیشن گوئی کی تصدیق:

  • کیرالہ کے اوپر مانسون کی آمد کی تاریخ کے لیے پیشن گوئی 15 مئی 2020 کو جاری کی گئی جو کم وبیش چار دنوں کی موڈل خامی کے ساتھ 5 جون تھی۔کیرالہ کے اوپرحقیقی مانسون کی آمد یکم جون تھی اور اس طرح پیشن گوئی صحیح تھی۔
  • مجموعی طور سے ملک کے اوپر موسمی (جون-ستمبر) بارش کے لیے پہلے مرحلہ کی اپریل میں جاری پیشن گوئی ایل پی اے کے کم وبیش 5 فیصدکی موڈل خرابی کے ساتھ ایل پی اے کا 100 فیصد تھا۔ مئی میں جاری پیشن گوئی میں ایل پی اے کی کم وبیش چار فیصد کی موڈل خرابی کے ساتھ ایل پی اے 102 فیصد کے ساتھ پیشن گوئی کو اپ گریڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی نے بھی مانسون کی بارش کے معمول سے زیادہ کے 65فیصد امکان کا اندازہ لگایا تھا۔بہرحال مجموعی طور سے ملک کے لیے حقیقی موسمی بارش ایل پی اے کا 109 فیصد تھی جو اندازہ سے زیادہ ہے۔
  • ہندوستان کے چار جغرافیائی خطوں پر غور کرتے ہوئے شمال مغربی ہندوستان،وسطی ہندوستان ،شمال مشرقی ہندوستان اور جنوب کے کوہستانی علاقوں کے اوپر سیزن -3 بارش کے لیے مئی میں جاری پیشن گوئی ایل پی اے کی کم وبیش 8فیصد کی موڈل خرابی کے ساتھ ایل پی اے کا بالترتیب 107فیصد، 103فیصد،96فیصد اور 102فیصد رہی۔شمال مغربی ہندوستان ، وسطی ہندوستان، شمال مشرقی ہندوستان اور جنوب کے کوہستانی علاقے کے اوپر حقیقی بارش ایل پی اے کا بالترتیب84فیصد، 115 فیصد، 107فیصد اور 129 فیصد رہی۔اسی طرح وسطی ہندوستان، شمال مشرقی ہندوستان اور جنوب کے کوہستانی علاقوں کے اوپر موسمی بارش کی پیشن گوئی حقیقی بارش سے کم کی گئ جب کہ شمال مغربی ہندوستان کے لیے پیشن گوئی میں زیادہ اندازہ لگایا گیا تھا۔مجموعی طور سے مانسون سیزن کے بعد کے مہینوں (اگست-ستمبر)کے لیے پیشن گوئی ایل پی اے کے 118 فیصد کی حقیقی بارش کے مقابلے ایل پی اے کی کم وبیش 8فیصد کی موڈل خرابی کے ساتھ 104 فیصد تھی۔
  • اس سال آئی ایم ڈی نے اپریل اور مئی میں جاری اپنی پیشن گوئیوں میں سیزن کے بعد کے مہینوں میں کمزور لانینا حالات کے بننے کا امکان کا اندازہ لگایا گیاتھا۔سال کی شروعات میں خط استوائی بحرالکاہل کے اوپردیکھی گئی۔ٹھنڈی ای این ایس او مضبوط حالات اگست 2020 کے آخر تک کمزور لانینا حالات میں بدل گئےجیسا کہ آئی ایم ڈی نے پیشن گوئی کی تھی۔

(تصویر 1 سے تصویر7 کے لیے صفحہ 4 سے 8 تک اور جدول -1 کے لیے صفحہ 9  پر جانے کے لیے  یہاں کلک کریں

 

******

م ن۔ ق ت۔ ج ا

U-NO.6905



(Release ID: 1669729) Visitor Counter : 231


Read this release in: Tamil , English , Hindi