وزارت خزانہ
سی جی ایس ٹی کے افسروں نے فرضی بلنگ کے ذریعے تقریباً 1278 کروڑ روپے کے فرضی ان پٹ ٹیکس بنانے کے ریکٹ کا پردہ فاش کیا
Posted On:
29 OCT 2020 7:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی29،اکتوبر2020
سامان اور خدمات ٹیکس کے مرکزی کمشنریٹ دلی (ایسٹ) کی اینٹی ایویشن برانچ کے افسروں نے مخصوص اطلاع کی بنیاد پر تقریباً 1278 کروڑ روپے کی فرضی بلنگ کے ذریعے فرضی ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) بنانے کے ایک بہت بڑے ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ تقریباً 137 کروڑ روپے کے ناجائز کریڈٹ کو پاس کرنے کے ارادے سے سات الگ الگ فرضی کمپنیوں کو چلا کر پوری طرح قائم سنڈی کیٹ چلایا جارہا تھا۔ سرکار کو اس کے جائز ٹیکوں سے محروم کررہے ٹیکس دہندگان کی پہچان کرنےکے لئے دلی اور ہریانہ میں نو سو (900) سے زیادہ مقامات پر تلاشی لی گئی ہے۔دھوکہ دہی کرنے والے یہ ٹیکس دہندگان خاص طور پر مال کی حقیقی نقل وحمل کے بغیر فرضی چالان، بل بنا کر چوری کرنےکی کوشش کررہے تھے۔ سامان کے ٹرانسپورٹ کے لئے بنائے گئے سبھی ای- وے بل فرضی تھے۔
اس پورے ریکٹ کے سرغنے آشیش اگروال کو 29 اکتوبر 2020 کو سی جی ایس ٹی قانون کی دفعہ 132 کے تحت گرفتار کرلیاگیا ہے اور پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے چیف جوڈیشیل مجسریٹ کے ذریعے ریگولر جوڈیشیل ریمانڈ درخواست کی سنوائی تک ڈیوٹی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعے عبوری عدالتی تحویل میں دے دیاگیا ہے۔ اس جعلی بلنگ کے ریکٹ کا ملزم سرغنہ 60 دن سے بھی زیادہ عرصے سے فرار ہے اور اینٹی ایویشن برانچ کے افسروں کی زبردست مربوط کوششوں کے بعد بیان درج کرنےکے لئے اس کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا۔ بیان میں اس نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے اور بعد میں اسے گرفتار کرلیاگیا۔
اس فرضی بلنگ نیٹ ورک کی پرائمری فائدہ اٹھانے والی فرم میسرس مایا امپیکس تھی جس کا آشیش اگروال کی 66 سالہ ماں کے نام پر رجسٹریشن کیاگیا ہے جس کے ذریعے 77 کروڑ روپے کی جعلی آئی ٹی سی کو پاس کیاگیا۔ آشیش اگروال نے جان بوجھ کر سی جی ایس ٹی قانون 2017 کی دفعہ 132 (1) (بی) اور 132 (5) کی شقوں کے مطابق ناقابل ضمانت جرائم ہیں۔ تلاشی کی کارروائی کے دوران اس ریکٹ سے متعلق قابل اعتراض دستاویز بھی برآمد ہوئیں۔
...............................................................
م ن، ح ا، ع ر
U-6822
(Release ID: 1669125)
Visitor Counter : 164