ریلوے کی وزارت

ریلوے نے زیر تربیت عملے (اپرینٹسز) کی مدد کے لئے ،بہت سے اقدامات کئے


2016 میں اپرینٹس ایکٹ کے مطابق ریلوے لیول-1  کی اُس بھرتی کے لئے103769 نوٹیفائیڈ آسامیوں میں  سے ،آپرینٹسز کے لئے، 20 فیصد آسامیاں (یعنی20734 آسامیاں) مخصوص رکھی  گئی ہیں، جو کہ اس وقت زیر عمل ہے

Posted On: 22 OCT 2020 6:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22؍اکتوبر، 2016 میں اپرینٹس ایکٹ کے مطابق ریلوے لیول-1  کی اُس بھرتی کے لئے103769 نوٹیفائیڈ آسامیوں میں  سے آپرینٹسز کے لئے 20 فیصد آسامیاں (یعنی20734 آسامیاں) مخصوص رکھی گئی  ہیں، جو کہ اس وقت زیر عمل ہے۔

 حال ہی میں خبروں میں یہ رپورٹس آرہی تھی کہ ریلوے اداروں میں  تربیت یافتہ اپرینٹس باقاعدہ تقرری کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اپرینٹس  کے بارے میں یہ رپورٹ، جنرل مینجروں  کو دئے گئے اُن پہلے اختیارات کی بحالی  کے مطالبے کے ساتھ سامنے آئیں ہیں، جنہیں مارچ 2017  میں معطل کردیا گیا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ باقاعدہ تقرری،  آئینی گنجائشوں اور  باقاعدہ بھرتی کے بارے میں حکومت ہند کے ضابطوں کے خلاف ہوگی، جیسا کہ  بہت سے لوگ مطالبہ کررہے ہیں۔ ملک کے تمام اہل شہری  ،مستقل نوکریوں کے لئے مقابلے میں بیٹھنے اور اس کے لئے اپلائی کرنے کے، اہل ہوتے ہیں۔ کھلے مقابلے کے بغیر  براہ راست بھرتی  ضابطوں کے خلاف ہے۔

مزید بر آں 2016  میں اپرینٹس قانون میں کی گئی ترمیم کے مطابق ہر ایک آجر کو اپنی کمپنی میں  ، قانون کے مطابق ،تربیت یافتہ  اپرینٹسز کی تقرری پالیسی  وضع کرنی چاہئے۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ریلویز نے  اس طرح کی اپرینٹسز کے لئے  لیول-1 بھرتی میں 20  فیصد  آسامیاں رکھی ہیں اور  سب کو  شفاف موقع دیا  ہے۔

موجودہ ضابطے کے مطابق اپرینٹس قانون کے بھرتی کی صورت حال کے تحت  ریلویز اپنے اداروں میں تربیت فراہم کرنے کے لئے اپرینٹسز کی تعیناتی کرتا ہے۔ اپرینٹس ایکٹ – 1961  کی  دفعہ -22 (i) کے تحت ، جس میں  22 دسمبر  2014 کو  ترمیم کی گئی،  کوئی بھی آجر اُس اپرنٹس کی بھرتی کے لئے اپنی  ذاتی پالیسی وضع کر سکتا ہے، جس میں اس کے ادارے میں اپرنٹیس شپ کی  تربیت پوری کرلی ہو۔ مذکورہ بالا  کے مطابق ریلوے بورڈ کے  لیٹر نمبر ای (این جی) 11/2016/ آر آر-1 /8  بتاریخ 2016-06-21 ہدایات جاری کردی گئی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ لیول- 1 میں  اُن عہدوں نیز  زمروں میں براہ راست بھرتی کے معاملے میں آسامیوں میں سے 20 فیصد  کو ریلوے کے اداروں میں تربیت یافتہ اپرنٹیسز سے  پُر کیا جانا چاہئے اور اس کے لئے اپرنیٹسز کے کورس تکمیل کے قانون (سی سی اے اے) کا حوالہ دیا جاسکتا ہے۔ 2018  کے دوران  ریلوے کے بھرتی بورڈ نے  لیول-1  کی پوسٹوں پر 1288 اپرینٹسز کی تقرری کی تھی اس کے  علاوہ اس وقت جاری  بھرتی کے عمل میں لیول -1  کے لئے نوٹیفائی کی گئی 103769 آسامیوں میں سے اپرینٹسز کے لئے 20 فیصد آسامیاں (یعنی 20734 آسامیاں) مخصوص کی گئی ہیں۔

 یہ بات  قابل غور ہے کہ ریلوے کے بھرتی بورڈ نے  3سینٹرلائزڈ روزگار (سی ای این) کے 3 نوٹیفکیشن جاری کئے ہیں۔ سی ای این 01/2019 (این ٹی پی سی زمرے) ،  سی ای این 03/2019 ( الگ کردہ اور  وزارتی زمرے) اور آر آر سی -01/2019 (لیول-1 زمرے)۔ یہ نوٹس ریلوے بھرتی بورڈ (آر آر بی) کے ذریعے عملے کے مختلف زمروں کے لئے مجموعی طور پر  تقریبا  1.4  لاکھ  آسامیوں کے لئے جاری کئے گئے ہیں۔ روزگار کے ان نوٹیفکیشن کے جواب میں 2 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے  اپلائی کیا ہے۔ ریلوے کی وزارت نے کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ (سی بی ٹی) کے سہل انعقاد کے لئے متناسب تیاریاں کرلی ہیں، جو کہ 15 دسمبر 2020 سے  ہونا ہے اور  جس کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کردیا گیا ہے۔  روزگار کے ان نوٹیفکیشن کے لئے، سی بی ٹی کے شیڈیول کی تفصیلات  ریلوے کے بھرتی بورڈ کی ویب سائٹوں پر علیحدہ سے اپ لوڈ کی جائیں گی۔

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن- ا ع- ق ر)

(23-10-2020)

U-6636


(Release ID: 1666981) Visitor Counter : 225