وزارت خزانہ

آئی ایف ایس سی اے کمیٹی نے بھارت میں بین الاقوامی خوردہ کاروبار کی ترقی سے متعلق دوسری عبوری رپورٹ پیش کی

Posted On: 22 OCT 2020 7:22PM by PIB Delhi

بین الاقوامی مالیاتی خدمات مراکز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کی ماہر کمیٹی نے آئی ایف ایس سی میں بین الاقوامی  خوردہ کاروبار کی ترقی پر دوسری عبوری رپورٹ آئی ایف ایس سی اے کے چیئرپرسن کو پیش کی۔

اس عبوری رپورٹ میں آئی ایف ایس سی میں بین الاقوامی خوردہ کاروبار کی آسان اوربہتر ترقی کےلئے سبھی مقاصد کا احاطہ کیا گیا ہے،اور آئی ایف ایس سی میں بین الاقوامی انشورنس سرگرمی کو فروغ دینے کےلئے سفارشات  پر توجہ مرکوز کی گئی  ہے۔اس رپورٹ میں ،11ستمبر 2020کو پیش کی گئی پہلی رپورٹ کی پیروی کرتے ہوئے بینک کاری سے متعلق تمام سفارشات  کا احاطہ کیا گیا ہے۔ دیگر اہم کاروباری دائرہ کار جیسے  اثاثہ جات کے انتظام اور مالیاتی  بازاروں کا  احاطہ ان رپورٹس میں  کیا  جائے گیا،جو کمیٹی مقررہ مدت میں پیش کرے گی۔

 

ماہر کمیٹی کی تشکیل بین الاقوامی مالیاتی خدمات کےلئے آئی ایف ایس سی کو پرکشش  بنانے کےلئے ممکنہ حکمت عملی بنانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی خدمات مراکز (آئی ایف ایس سی ) میں بین الاقوامی خوردہ کاروبار کو فروغ دینے کےلئے سفارشات  پیش کرنے کےلئے آئی ایف ایس سی اے کے ذریعہ کی گئی ہے ،جو آئی ایف ایس سی میں بین الاقوامی خوردہ کاروبار کی مستقبل میں ترقی کےلئے روڈ میپ تیار کرے گی۔

اس عبوری رپورٹ کی اہم سفارشات  لائف ،ہیلتھ ،نان لائف انشورینس کمپنیوں کےلئے آئی ایف ایس سی کو ایک پرکشش منزل  بنانے سے متعلق ہیں  ۔رپورٹ کی کچھ اہم سفارشات میں شامل ہیں: -

  • غیر مقیم  بھارتی (این آر آئی) / بھارتی  نژاد افراد (پی آئی او) کو آئی ایف ایس سی میں قائم کمپنیوں  سے اپنے اور اپنے کنبہ کے ممبروں کے لئے لائف انشورنس پالیسیاں خریدنے کی اجازت دینا، جو بھارت  اور بیرون ملک مقیم ہیں  (بھارتی کرنسی سمیت)اپنی مرضی سے کسی بھی کرنسی میں پریمیم ادا کرنے کی اجازت دینا۔
  • این آر آئی / پی آئ اوز کو پورٹ ایبل لائف انشورنس پالیسیاں خریدنے کی اجازت دینا جو ان کی بھارت  واپسی کے بعد ان کی پسند کے مطابق  آئی این آر  میں یا غیر ملکی کرنسی میں پریمیم ادا کرنے میں لچک پیش کرتے ہیں۔
  • رہائشیوں کو  اپنے اور ان پرانحصار کرنے والوں کے لئے بیرون ملک ہیلتھ  انشورنس  (ہندوستان اور بیرون ملک) انشورنس کمپنیوں یا آئی ایف ایس سی میں بیچوانوں سے دنیا میں کہیں بھی طبی علاج کےلئے پالیسی خریدنے کی اجازت دینا۔
  • انشورنس کمپنیوں کو پی آئی او/ این آر آئی   کو ہیلتھ انشورنس مصنوعات پیش کرنے کی اجازت دینا، جن میں ان کے کنبہ کے ممبران شامل ہیں جو ہندوستان میں مقیم ہیں۔
  • آئی ایف ایس سی میں انشورنس کمپنیوں کو این آر آئی / پی آئی او اور کسی دوسرے غیر مقیم افراد کے لئے دنیا میں کہیں بھی ذاتی حادثے کا احاطہ ، سامان کا کھونا ، دستاویزات کے کھونے  کا احاطہ اور ٹریول ہیلتھ انشورنس کی پیش کش کرنے کی اجازت۔
  • ری انشورنس کمپنیوں کوآئی ایف ایس سی میں بنیاد بنانے کی ترغیب دین کے ساتھ ساتھ آئی ایف ایس سی کو ایشیاء اور افریقہ کے لئے ری انشورنس ہب کے طور پر ابھرنا چاہئے ۔ آئی ایف ایس سی دنیا کے لئے ایوی ایشن انشورنس مرکز کے طور پر بھی سامنے آسکتا ہے۔
  • کاروبار کو فروغ دینے کے لئے انشورنس کمپنیوں کو آئی ایف ایس سی میں ماتحت ادارے قائم کرنے کی اجازت ۔
  • ہندوستانی سرمایہ کاروں کو بیرون ملک انشورنس کو فروغ دینے کے لئے کم سرمایے کی ضروریات والی براہ راست اور ری  انشورنس کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت ۔
  • متحرک انشورنس مارکیٹ بنانے کےلئے بیرن ملک انشورنس بروکرس کو آئی ایف ایس سی میں بنیاد  تیار کرنے کے لئے ترغیب دینا ۔

‘‘کمیٹی کا خیال  ہے کہ آئی ایف ایس سی بھارت  کے لئے معیشت کی ترقی میں ایک  انجن کا کام کرسکتا ہے۔ انشورنس سیکٹر کے لئے عالمی مواقع بہت زیادہ ہیں۔ بھارتی  انشورنس کا شعبہ ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے مقابلہ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انشورنس دور بینی  اور کثافت ، جو انشورنس صنعت کے اہم کارکردگی کے اشارے ہیں ، خاص طور پر ہندوستان میں کم ہیں۔ ماہر کمیٹی کے چیئرمین پردیپ شاہ نے کہا کہ گفٹ آئی ایف ایس سی انشورنس کمپنیوں کو وہاں کام کرنے کے لئے ایک لاگت اور ٹیکس سے موثر دائرہ کار پیش کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

بھارت میں  آئی ایف ایس سی میں مالیاتی خدمات کی منڈی کو ترقی دینے اور ان کو منظم کرنے کے لئے بھارتی  حکومت نے اس سال کے ابتدا   میں آئی ایف ایس سی کے چیئرپرسن ،جناب انجیتی  سرینواس کے ساتھ آئی ایف ایس سی اے تشکیل دیا تھا۔ ماہر کمیٹی کے دیگر ممبران میں  جی سرینواسن ، (سابق سی ایم ڈی ، نیو انڈیا ایشورنس لمیٹڈ) ، سدھارتھ سین گپت ، (سابق ڈی ایم ڈی ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا) ، شیامل مکھرجی (چیئرمین ، پی ڈبلیو سی) ، پرکاش سبرامنین (سربراہ- اسٹراٹیجی ، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک) ، دیپش شاہ (ہیڈ- آئی ایف ایس سی ، ڈیپارٹمنٹ ،گفٹ آئی ایف ایس سی) اور نتن جاسوال (ہیڈ گورنمنٹ افیئرس اور اسٹریٹجک تعلقات ، بلومبرگ ، ایشیا پیسیفک)شامل ہیں۔ کمیٹی اب تک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ 16 میٹنگ کر چکی ہے اور بھارت  اور بیرون ملک مالیاتی خدمات میں 36 شرکاء سے ملاقات کی جا چکی ہے۔

گفٹ  سٹی میں واقع آئی ایف ایس سی میں بھارت  کے آف شور کاروبار کو منظم  کرنے اور اسے بھارتی  مرکوز بین الاقوامی مالیاتی خدمات کا گیٹ وے بنانے کے علاوہ ، اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ لندن ، ہانگ کانگ ، سنگاپور اور دبئی  کی طرز  پر بین الاقوامی مالیاتی خدمات کا عالمی مرکز بنائے۔

 

..................

 


    م ن، ام

23-10-2020

U-6635

 



(Release ID: 1666977) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Hindi , Assamese , Tamil