ٹیکسٹائلز کی وزارت

بھارت کو کپاس کے دوسرے عالمی دن کے موقع پر اس کے کپاس کیلئے اب تک کا پہلا برانڈ اور لوگوملا، جو کہ بھارتی کپاس کے لئے ایک تاریخی دن ہے

Posted On: 07 OCT 2020 8:35PM by PIB Delhi

نئی دلی، 7 ؍ اکتوبر،ٹیکسٹائل اور خواتین و اطفال کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے 7 اکتوبر 2020 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعےکپاس کے دوسرے عالمی دن کے  موقع پر  ہندوستانی کپاس  کے لئے پہلا برانڈ اور لوگو لانچ کیا۔ اب ہندوستان کے پریمیئم کاٹن کو کپاس کی عالمی تجارت میں 'کستوری کاٹن' کے نام سے جانا جائے گا۔ کستوری کاٹن برانڈ،  سفیدی، چمک، گداز، صاف ستھرا ، چمک دمک ، انفرادیت اور ہندوستانیت کی نمائندگی کرے گا۔

اس موقع پر بولتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس  دن کا بے صبری سے انتظار تھا کہ آج ہندوستانی کاٹن کو ایک برانڈ اورلوگ فراہم کیا گیا۔ یہ موقع اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ آج دوسرا عالمی کپاس دن پوری دنیا میں منایا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے ہندوستانی اقتصادیات میں کپاس کی اہمیت کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘ کپاس ہندوستان کی بنیادی کاروباری فصلوں میں سے ایک ہے اور یہ تقریباً 6 ملین کپاس کے کسانو ں کو معاش کا ذریعہ فراہم کرتی ہے۔ ہندوستان پوری دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک اور کپاس کی کھپت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ہندوستان ہر سال 6 ملین ٹن کپاس پیدا کرتا ہے، جو کہ عالمی سطح پر کپاس کی کل پیداوار کا 23 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان میں پیدا ہونے والا آرگینک کپاس عالمی سطح پر اس کی پیداوار کا 51فیصد ہے، جو کہ استقامت کے تئیں ہندوستان کی کوششوں کو ظاہر کرتاہے۔

محترمہ ایرانی نے کہا کہ آرگینک پیداوار کے   استحکام، سلامتی اور ایک سرے سے دوسرے سرے تک پتہ لگانے کی صلاحیت کو یقینی بنانے کیلئے ایک ایسے ادارہ جاتی نظام کی ضرورت ہے، جو عالمی سطح پر قابل قبول ہو اور جس کا موازنہ بین الاقوامی معیاروں کے مطابق کیا جا سکے۔ اس کےلئے کپڑے کی وزارت نے   کامرس اور صنعت کی وزارت کے تحت کام کرنے والے اے پی ای ڈی اے، سے مل کر آرگینک کپاس کے لئے سندکاری کی ایک تجویز پیش کی ہے، جسے کپڑے کی قدر کے مجموعی سلسلہ میں مرحلہ وار طریقے سے متعارف کرایا جائے گا۔   اسی طرح اے پی ای ڈی اے کے ساتھ غیر آرگینک کپاس کی سندکاری کے نظا م کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے تاکہ کپاس کا استعمال مناسب طریقے سے شروع کیاجا سکے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کاٹن کارپوریشن آف انڈیا (سی سی آئی)، نے کاٹن کی   اب تک کی سب سے اونچی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی)، طے کی ہے اور اسے امید ہے کہ کپاس کے نئے سیزن میں  ایم ایس پی کے تحت کپاس کی خریداری میں اضافہ ہوگا۔   سی سی آئی نے کپاس اگانے والی تمام ریاستوں میں اس کی خریداری کے 430مراکز کھولے ہیں اور کسانوں کو 72 گھنٹے کے اندر ڈیجیٹل طریقے سے پیسے کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ اس کےعلاوہ اسے ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لئے سی سی آئی نے ‘‘ کاٹ-الائی’’ نام سے ایک موبائل ایپ تیار کیاہے، جس کے ذریعے موسم کی صورتحال ، فصل کی حالت  اور کاشتکاری کے بہترین طریقے کے بارے میں تازہ ترین خبریں   فراہم کی جائیں گی۔سی سی آئی کے ذریعے ایم ایس ایم ای ملوں، کھادی اور  دیہی صنعت کو  فی گٹھر 300 روپے کی رعایت پیش کی جا رہی ہے۔  کوآپریٹیو سیکٹر کی ملیں اپنی مقابلہ آرائی اور اثر انگیزی میں اضافہ کریں گی۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ کپاس کا استعمال ہر قسم کی ٹیکنیکل ٹیکسٹائل  میں کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت نے کسانوں کی فلاح و بہبود کےلئے بل پاس کئے ہیں، جس سے صنعتوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

*************

( م ن ۔  ق ت  ۔  ک ا(

U. No. 6416



(Release ID: 1664720) Visitor Counter : 360