الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
آر اے آئی ایس ای 2020 کا پانچواں دن: اجلاس کے آخری دن وبائی امراض سے نمٹنے سے متعلق تیاریوں کو بہتر بنانے میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے کردار، آرٹی فیشل انٹیلی جنس میں عالمی تعاون کو مضبوط بنانےاور آرٹی فیشل انٹیلی جنس جدت طرازوں کی اختیارکاری کی اہمیت پر تفصیلی گفتگو ہوئی
اے آئی سے وابستہ سرکردہ شخصیات نے صارفین کے ڈاٹا کے لئے بہتر رضامندی نظام کی ضرورت پر تبادلہ خیالات کیے
بھارتی اسٹارٹ اپس دنیا کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اے آئی اختراع پردازی سے متعلق تحریک کی قیادت کر رہے ہیں
Posted On:
09 OCT 2020 7:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 09 اکتوبر2020: ’آر اے آئی ایس ای 2020۔ سماجی اختیار کے لئے جوابدہ اے آئی 2020‘ اجلاس کے آخری دن وبائی مرض سے نمٹنے کی تیاری میں اے آئی کا استعمال، تعاون اور اختراع پردازی کو بہتر بنانے کے لئے اے آئی کے کرداراور اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے اختراع کے عمل کو مہمیز کرنے کے لئے انٹیلی جنٹ ڈاٹا ذخیرہ پیدا کرنے ، جیسے متعدد موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
دن کے پہلے سیشن کے دوران وبائی مرض سے نمٹنے میں تیاری کے لئے اے آئی کے استعمال کے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ نارائنا ہسپتال کے چیئرمین اور ای ڈی ڈاکٹر دیوی پرساد شیٹی نے کہا کہ اے آئی پر مبنی سافٹ فیئر ٹول حفظان صحت سے متعلق پیشہ واران کی کوششوں میں تعاون دے سکتے ہیں اور وبائی مرض سے بہتر انداز میں نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ ’’حفظانِ صحت کو قابل استطاعت اور محفوظ بنانے کے لئے ڈاکٹروں، نرسوں طبی تکنیکی ماہرین کے ہاتھوں میں قلم اور کاغذ کی جگہ جدید آلات ہونے چاہئیں۔مستقبل میں وبائی امراض سے نمٹنے میں تیاری کے لئے ہسپتالوں کو ٹیلی میٹرک اور روبوٹکس شعبے میں اسٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون شروع کر دینا چاہئے۔‘‘
اسی سیشنکے دوران، اپولو ہسپتال کے سی آئی او اروِند شیوراما کرشنن نے کہا کہ ہسپتالوں کو فوری طور پر اے آئی پر مبنی سافٹ ویئر ٹول کو اپنا لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’صحیح وقت پر صحیح اعداد و شمار حاصل کرنے، بہتر وسائل کے ساتھ صلاحیت سازی، مختلف مسائل حل کرنے کے لئے اے آئی پر مبنی پائیدار تکنیکی طریقہ کار کے استعمال کے لئے ہسپتالوں کو فوری طور پر آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا استعمال کرنا چاہئے۔‘‘
ڈیویژن آف بایو میڈیکل انفارمیٹکس، آئی سی ایم آر کی سربراہ ڈاکٹر ہرپریت سنگھنے کہا کہ بھارت میں کووِڈ۔19 جانچ کے عمل میں اضافہ کرنے کے لئے ملک کی اعلیٰ طبی انجمن اے آئی پر مبنی ٹول استعمال کر رہی ہے۔ شرح اموات کی بالکل درست پیشین گوئی میں بھی آرٹی فیشل انٹیلی جنس کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
آج دو سیشنوں کے دوران حکمرانی میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے تمل ناڈو اور کرناٹک حکومت کے ذریعہ کی گئیں پہل قدمیوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ تمل ناڈو حکومت میں آئی ٹی وزیر جناب آر بی اودھے کمار اور کرناٹک اسٹارٹ اپ سیل کے ڈپٹی ہیڈ جناب ستیانرائن بی وی نے ان سیشنوں کے دوران کلیدی خطبات پیش کیے۔
ڈجیٹل امور کے فرانسیسی سفارتکار جناب ہینری وردیئر اور ایچ پی سی، اے آئی اور کوانٹم لائف سائنس سینٹر آف ایکسلنس، کیمبرج، برطانیہ کی ڈائرکٹر ڈاکٹر نتالیا جیمینیز نے اے آئی حکمرانی اور تعاون و اختراع کے لئے ادارہ جاتی نظام کے موضوع پر منعقدہ سیشن میں کلیدی خطبات پیش کیے۔انہوں نے متعدد ممالک کے درمیان اے آئی کے سلسلے میں جاری تعاون کو بڑھاوا دینے کی غرض سے بہتر ادارہ جاتی نظام قائم کرنے کی ضرورت کے بارے میں بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ، ’’موجودہ بحران نے اس امر کو اجاگر کیا ہے کہ مختلف ممالک کے لئے وبائی مرض سے نمٹنے میں اے آئی کتنی اہمیت کی حامل ہے۔ سوسائٹی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ بہم پہنچانے کے لئے حکومتوں، سول سوسائٹیوں اور کارپوریشنوں کو باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ جوابدہ اے آئی فریم ورک تیار کرنے میں شفافیت، جوابدہی اور رازداری کا تحفظ کلیدی حیثیت کے عناصر ہیں۔‘‘
اس سیشن کے بعد بھارت، جاپان، سنگاپور اور سلووینیا کے ماہرین کے ذریعہ اے آئی میں ترقیات کے سلسلے میں ملکی سطح کی پرزنٹیشن پیش کی گئی۔
آفس آف دی چیف اکنامسٹ اینڈ ڈی جی، اے ڈی بی کی مشیر محترمہ ایلین ٹین، گوگل ریسرچ کے ڈاکٹر گورو اگروال، جی ایس ٹی این کے سی ای او جناب پرکاش کمار ، اور سینٹر فار کمپیوٹیشنل اینڈ ڈاٹا۔ انٹینسیو سائنس اینڈ انجینئرنگ، اسکال ٹیک کے پروفیسر ایوان اوسلیڈیٹس نے ان طریقہ کار پر تبادلہ خیالات کیے جن کے تحت ممالک انٹیلی جنٹ ڈاٹا ذخیرہ تیار کرنے کے لئے ڈاٹا کا استعمال کر سکتے ہیں جو اے آئی میں اختراع پردازی کو بڑھاوا دے سکتا ہے۔
ابھرتی ہوئی معیشتوں میں صارفین ڈاٹا کے لئے رضامندی میکنزم تیار کرنے کے موضوع پر منعقدہ سیشن دن بھر کی اہم سرگرمیوں میں سے ایک تھا جس پر انفو سس کے بانی مشترک جناب کرس گوپال کرشنن اور ایکسیلر وینچیورس کے چیئرمین کے ذریعہ روشنی ڈالی گئی۔جناب گوپال کرشنن نے صارفین ڈاٹا کے لئے مستحکم رضامندی فریم ورک قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اے آئی حقیقی طور پر پروان چڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں میں ڈاٹا کنسینٹ میکنزم کے درمیان واضح فرق ہے۔ڈاٹا کنسینٹ میکنزم کے معاملے میں بھارت ترقی یافتہ معیشتوں کی برابری پر ہے۔ بھارت کے پاس اپنی ڈاٹا معیشت کے لئے آسان اور جامع فریم ورک تیار کرنے کے لئے اولین ممالک میں شامل ہونے کا موقع ہے۔
دن بھر میں دو زبردست بحثیں ہوئیں۔ پہلی بحث ناسکوم کی صدر محترمہ دیبجانی گھوش اور اویکن اے آئی کے بانی مشترک جناب نیگل ولسن کے درمیان ہوئی جس کی میزبانی این ای جی ڈی اور مائی گو کے سی ای او اور صدر جناب ابھیشیک سنگھ کے ذریعہ کی گئی۔ اس بحث کا مرکزی موضوع ایک سماجی ماحول تیار کرنے کی اہمیت پر تھا جس کے تحت اے آئی میں اختراع کو بڑھا وا دینے اور اختراع پردازوں کی بااختیا بنانے پر زور دیا گیا۔
دوسری زوردار بحث کارنیجی میلنس اسکول آف انجینئرنگ کے ایڈجنکٹ پروفیسر جناب وویک وادھوا اور نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت کے درمیان ہوئی جنہوں نے کاروبار کے مستقبل پر آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے اثرات کے بارے میں غورو خوض کیا۔
اے آئی کے لئے روڈ میپ تیار کرنے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیشن کی میزبانی ڈی ڈی نیوز کے مشاورتی مدیر جناب سکال بھٹ کے ذریعہ انجام دی گئی۔ اس سیشن میں نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے سکریٹری جناب اجے ساہنی اور ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ، آئی آئی ٹی دہلی کے پروفیسر موسم نے شرکت کی۔
شام کے سیشن میں عالمی بینک میں ڈجیٹل ڈیولپمنٹ گلوبل پریکٹس ، ڈاکٹر ششانک اوجھا، ڈپارٹمنٹ آف انڈسٹری، سائنس، اینرجی اینڈ ریسورس کے جی ایم جناب ٹم بریڈلی، اے آئی یوروپی کمیشن کے مشیر جناب ایرک بدیک اور این آئی ٹی ڈی اے، نائیجیریا کے نیشنل کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر امینو سامبو مگاجی جیسے زبردست اسپیکروں نے شرکت کی۔
آراے آئی ایس ای 2020 5 اکتوبر سے 9 اکتوبر کے دوران منعقد کیا جا رہا ہے۔ تعلیمی اداروں، تحقیقی صنعت اور 147 ممالک کے سرکاری نمائندوں سمیت 79000 شراکت داروں نے اس اجلاس میں حصہ لیا۔
بھارت نے تمام شعبوں کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس سے مربوط کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بھارت کی تکنیکی صلاحیت اور ڈاٹا کی فراوانی سے ملک کو آر ٹی فیشل انٹیلی جنس کے معاملے دنیا کی تجربہ گاہ بننے میں مدد ملے گی ، اور ملک جدید تکنیکی حل پیش کرے گا۔ آر اے آئی ایس ای 2020 سربراہ اجلاس (http://raise2020.indiaai.gov.in/) ڈاٹا سے مالامال ماحول تیار کرنے کے سلسلے میں تبادلہ خیال اور اتفاق رائے کے لئے پلیٹ فارم کرتا ہے، جو عالمی برادری کے لئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس تیار کرنے میں مدد ملے گی۔
آر اے آئی ایس ای 2020 کے بارے میں:
آر اے آئی ایس ای 2020 جوابدہ اے آئی کے توسط سے سماجی تغیر، شمولیت اور اختیار کاری کے سلسلے میں بھارت کے تصوراتی خاکے اور روڈ میپ کی تیاری کے لئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے موضوع پر ماہرین کی اپنی نوعیت کی ایک عالمی میٹنگ ہے۔ حکومت ہند، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت اور نیتی آیوگ کے زیر اہتمام منعقدہ اس تقریب میں عالمی صنعتی قائدین، کلیدی رائے ساز حضرات، سرکاری نمائندے اور تعلیمی ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
ویب سائٹ : http://raise2020.indiaai.gov.in/
****
م ن۔ ا ب ن
U:6252
(Release ID: 1663323)
Visitor Counter : 109