سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بلازرس یعنی کائنات کے انتہائی چمکدار جیٹس سے متعلق نئی معلومات سے بلیک ہول کے نزدیک ہونے والے عمل کے بارے میں سراغ لگ سکتا ہے
Posted On:
25 SEP 2020 8:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی،25 ستمبر، بلازرس یعنی کائنات کے انتہائی چمکدار جیٹس سے متعلق نئی معلومات سے بلیک ہول کے نزدیک ہونے والے عمل کے بارے میں سراغ لگ سکتا ہے۔
بلازرس در اصل کائنات میں انتہائی چمکدار اور طاقتور اجزا ہوتے ہیں۔ چھ سائنسدانوں نے جن کا تعلق بھارت، سربیا اور امریکہ سے ہے ٹی ای وی(ٹیرا الکٹران وولٹ) کہلائے جانے والے بعض انتہائی چمکدار بلازروں کا مشاہدہ کیا اور یہ پتا لگایا کہ مختصر مدت میں بلازر کنبے کے درمیان تیز چمک کے استحکام کی مشابہت ظاہر کرتے ہیں۔ لمبی مدت میں ان کی چمک میں تغیر پیدا ہوجاتا ہے لیکن قلیل مدت میں اپنی چمک کی سطح برقرار رکھتے ہیں۔
بلازرس انتہائی پسندیدہ فلکیاتی سریع الزوال اجزا میں سے ہوتے ہیں اور ان کے جائزے سے بلیک ہول کے قریب ہونے والے عمل کا سراغ لگ سکتا ہے جو براہ راست امیجنگ سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔
ان سائنسدانوں نے دن میں نینی تال کے آریہ بھٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز (اے آر آئی ای ایس) جو کہ بھارت سرکار کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کا ایک خود مختار ادارہ ہے، کے تحقیق کار بھی شامل تھے۔ 2013 سے 2019 کے دوران 1741 امیج فریم لیے۔ انھوں نے یہ کام اے آر ا ٓئی ای ایس میں دو دوربینوں(1.04 ایم اور 1.3 ایم) کا استعمال کرکے اور سربیا میں دو دوربینوں (0.6 ایم اور 1.4 ایم) کا استعمال کرکے انجام دیا۔ تین انتہائی ٹی ای وی (تیرا الیکٹران وولٹ، یعنی 1012کے ای وی) بصری اخراج اور نوری تغیر پذیری کا تفصیلی جائزہ اس ٹیم نے لیا۔ جس میں آئی ای ایس 0229 + 200، آئی ای ایس 0414 + 009، آئی ای ایس 2344 + 514 کا جائزہ بھی شامل تھا ۔
ڈاکٹر اشونی پانڈے اور ڈاکٹر آلوک سی گپتا نے جو جائزہ لیا تھا وہ ماہانہ مضامین میں رائل اسٹرانامیکل سوسائٹی جنرل میں شائع ہوا تھا۔ یہ جائزہ تین انتہائی ٹی ای وی بلازروں سے اخراج، رنگ اور نوری اشاریاتی تغیرات کے بارے میں تھا جو ایک دن کے مختصر وقت اور مہینوں سے لے کر برسوں تک چلنے والی مدت کے دوران لیا گیا تھا۔ اس جائزے میں اس طرح کے تغیرات کے لیے ذمے دار فزیکل عمل کی وضاحت کی گئی ہے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:5873
(Release ID: 1659474)
Visitor Counter : 132