ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ نے اپنا 46واں یوم تاسیس منایا اور مزیدمبنی بر سائنس موحولیاتی نظم کے لئے تکنیکی قیادت  فراہم کرنے کا عہدکیا


ہوا کے معیارکو بلند کرنا مشترکہ ذمہ داری ہے: بابل سپریو

Posted On: 23 SEP 2020 8:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  24 ؍ستمبر 2020: ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب بابل سپریو نے آج کہا ہے کہ ہوا کو صاف رکھنے کے لئے عوام اورحکومتوں کو ذمہ  داری میں حصہ داری کرنی ہوگی اور مل کر کام کرنا ہوگا۔سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ  کے 46ویں  یوم تاسیس  کے موقع پر ایک ویبنار سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آلودگی سے متعلق اعدادوشمار جمع کرنے اور ان کا نظم کرنے  کے تعلق سے سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ شاندار کام کرتا آرہا ہے۔اس   اعداد وشمار سے  ہوا کا معیار بلند کرنے میں حکومت اورمتعلقہ ایجنسیوںکو کلیدی پالیسی تیار کرنے  میں  مددمل رہی ہے۔انہوں  نے کہا کہ یہ بورڈ حقیقی اعدادوشمار فراہم کررہا ہے جو لائق ستائش ہے۔

جناب سپریو نے کہا کہ کووڈ -19 عالمی وبا نے ہمیں ماحولیات کو بچانے  کی کوششوں کو تازہ دم کرنے کا  ایک موقع دیا ہے۔وزیرموصوف نے مزیدکہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ پانی کسی طورآلودہ نہ ہو کیونکہ اس کا فصلوں پر منفی اثر پڑسکتا ہے۔انہوں  نے کووڈ -19 کے دوران بایو میڈیکل فضلے سے نمٹنے کے محاذ پر سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کی کارکردگی کو سراہا ۔

سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ  1974 کے آلودگی پر قابو پانے اور اسے روکنے کے آبی ایکٹ کے تحت  23ستمبر 1974 کو قائم کیا گیا تھا۔اس کا قیام  ملک میں ماحولیاتی تحقیق  ، نگرانی ، انضباطی اقدام  اور ان سب کے نفاذ  کے لئے مرکزی حکومت  کے  ایک تکنیکی بازو کے طور پرعمل میں آیا تھا۔

اپنے قیام کے بعد سے ہی یہ بورڈ ملک میں ماحولیات کے تحفظ کے محاذ پر ان تھک محنت کررہا ہے۔سینٹرل بورڈ کی بعض  انتہائی سرگرم کارروائیوں  میں  سیکٹر رخی معیارات (86)کا قیام ، 5000سے زیادہ صنعتی اداروں  کی حقیقی نگرانی ، ندیوں کے علاقے کاجائزہ  لینے کے اقدامات شامل ہیں۔ اسی کے نتیجے میں گنگا ایکشن پلان کی شروعات ہوئی ۔کثیرشہری ذریعہ کی تقسیم کا جائزہ لینا شروع کیا گیا۔عوامی اطلاعا ت عام کرنے کے لئے اعداد وشمار کا نظم کرنے اور نگرانی کا ایک موثر نیٹ ورک قائم کرنے کے علاوہ قومی سطح پر ہوا کا  معیار مقرر کرنا اور پانی کا معیار طے کرنا شروع  کیاگیا۔تیزترصنعتی وتجارتی عمل اور آبادی میں اضافے سے ماحولیات کے معیار میں  پیداہونے والی خرابی پر قابو پانے کے لئے اس بورڈ کی کارروائیاں انتہائی اہم ہیں۔بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجوں اور بڑھتی ہوئی عوامی توقعات کے پیش نظر سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ  آلودگی پر قابو پانے کی تکنالوجیوں   اور انتظامی حکمت عملیوں کی تشریح  نو کررہا ہے۔

23ستمبر 2020  کو سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے یوم تاسیس  کے موقع پر ماحولیات ، جنگلات ،اورموسمی تبدیلی کی وزارت کے زیر اہتمام ایک ویبنار  کا اہتمام کیا گیاجس میں بورڈ کے 2030 کےتغیر پذیر  مقاصد پیش کئے گئے اور ہندوستان کے ماحولیاتی مقاصد سے نمٹنے  میں   بورڈ کے کردار اور آلودگی پر قابو پانے کی نئی حکمت عملیوں پر غور کیا گیا۔

اس ویبنار کا افتتاح ماحولیات ،جنگلات وموسمیات کے مرکزی وزیر جناب بابل سپریو نے کیا۔ انہوں  نے اس موقع پر درج ذیل تکنیکی رپورٹیں بھی جاری کیں۔

  • چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں میں ماحولیاتی نظم سے وابستہ لوگوں سے متعلق  ایک تیار کتابچہ ۔یہاں کلک کریں۔
  • قومی سطح پر 2019  میں ہوا کامعیار اور رجحان ۔یہاں کلک کریں ۔
  • لاک ڈاؤن کے دوران دریائی پانی کا معیار ۔ یہاں کلک کریں ۔
  • لاک ڈاؤن کے دوران آس پاس کے علاقوں میں ہوا کا معیار ۔ یہاں کلک کریں ۔

          وزیر مملکت نے اس موقع پر گندے پانی کی صفائی کے 1641 پلانٹوں کے اعدادوشمار تیزی سے جمع کرنے کا ایک موبائل ایپلی کیشن بھی لانچ کیا۔نالوں سے گندے پانی کی مناسب نکاسی   ان کے آبی ذخائر تک پہنچنے سے پہلے عمل میں لانابہت ضروری ہے۔اس رخ پر ایس پی پی مانیٹرنگ ایپ کا آج لانچ کیا جانا ایک بہت ہی اہم قدم ہوگا۔

          ماحولیات ،جنگلات اور موسمیات  کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب روی شنکر پرسادنے اپنے خطاب میں کہا کہ سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ صاف ستھرے ماحول کے لئے کی جانے والی کوششوں  میں پیش پیش  ہے۔گزرے ہوئے برسو  ں  کے دوران اس میں قابل تعریف کام کئے ہیں۔جن میں ٹکنالوجیوں کو بہتر بنانا شامل ہے ۔اس سے صحت مند اور سازگار ماحول کویقینی بنانے میں مددملے گی۔

          سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے چیئر مین جناب شیوداس مینا نے 2030  کے لئے تغیر پذیر مقاصد پیش کئے جن میں انہوں نے  مانیٹرنگ اور جائزہ لینے  ،سائنسی رہنمائی والی سرگرم منصوبہ بندی ،صلاحیت سازی بشمول تحقیق وترقی کے محکمے کو تقویت بخشنے ، اطلاعات وٹکنالوجی  کے آلات کا استعمال بڑھانے او ر مستقبل کے شعبوں کے  تعین کے ذریعہ آلودگی پر قابو پانے کی کوششوں سے ازسرنو رجوع کرنے کے بورڈ کے تصورات  سے رجوع کیا۔

          اس موقع پر سرکردہ مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ماحولیات  کے تحفظ کے رخ پر  بورڈ کی کوششوں  کو  سراہا  اور اس بات پر زو ردیا کہ بورڈ اپنے رول پر نظر ثانی کرے اور صلاحیت سازی سے کام لے ۔ ان مقررین میں متعلقہ وزارت کے سابق سکریٹری جناب سی کے مشرا ،بورڈ کے سابق چیئر مین جناب ایس پی ایس پریہار اور پروفیسر ایس پی گوتم ، بورڈ کے چیئر مین جناب شیوداس مینا  اور سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرنمنٹ    کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ سنیتا نارائن شامل تھیں۔

          شرکا میں ریاستوں کے ماحولیات کے پرنسپل سکریٹری ، آلودگی پر قابو پانے والے ریاستی بورڈو ں  اور کمیٹیوں کے

 چیئر مین اور ممبر سکریٹری  ،سینٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے ممبران ، بورڈ کےسابق ممبر سکریٹری اور متعلقہ وزارت اور بورڈ  کے اعلیٰ افسران شامل تھے ۔

      

*************

  م ن۔ ع س۔رم

(24-09-2020)

U- 5808



(Release ID: 1658620) Visitor Counter : 225


Read this release in: Telugu , English , Hindi