جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر نے مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے وزرا کے ساتھ کین - بیٹوا لنک پروجیکٹ کے نفاذ میں تیزی لانے کےلئے ایک ورچوؤل میٹنگ کی
Posted On:
23 SEP 2020 4:20PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر ،جناب گجیندر سنگھ شیکھاوت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کین - بیٹوا لنک پروجیکٹ(کے بی ایل پی) کے نفاذ کے لئے میمورنڈم آف ایگرمینمنٹ (ایم او اے) پر تبادلہ خیال اور حتمی شکل دینے کے لئے آبی وسائل کے وزرا ،مدھیہ پردیش حکومت اور جل شکتی کے وزیر اور اترپردیش حکومت کے ساتھ میٹنگ کی۔
اس میٹنگ میں جل شکتی کی وزارت کے سکریٹری ،اڈیشنل سکریٹری اور مشیر کے علاوہ دونوں ریاستوں کے دیگر سینئر حکام اور این ڈبلیو ڈی اے نے شرکت کی۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب شیکھاوت نے زور دیا کہ بندیل کھنڈ خطے کے خشک سالی سے متاثر علاقوں کی ترقی کےلئے کین - بیٹوا لنک پروجیکٹ سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی جی کا ڈریم پروجیکٹ تھا ۔ جناب شیکھاوت نے مزید کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے بندیل کھنڈ خطے کی مکمل طورپر سماجی و معاشی ترقی کے لئے اس پروجیکٹ کے جلد نفاذ کی ضرورت پربھی زور دیا ہے۔
مرکزی وزیر نے دونوں ریاستوں سے کے بی ایل پی پروجیکٹ کے جلد نفاذ کےلئے چھوٹے چھوٹے معاملات سے بالاتر ہو کر اتفاق رائے پرپہنچنے کی اپیل کی کیونکہ اس سے قحط سالی کے خطرہ اور پانی کی قلت سے متاثرہ بندیل کھنڈ خطے میں تبدیلی آئے گی جس سے علاقائی اقتصادی ترقی کے متحرک ہونے کا امکان ہے۔ اس منصوبے سے 10.62 لاکھ ہیکٹر سالانہ آبپاشی (9.04 لاکھ ہیکٹر سی سی اے)، اس علاقے میں تقریباً 62 لاکھ آبادی کو پینے کے پانی کی فراہمی اور 4843 ایم سی ایم پانی کے استعمال سے 103 میگاواٹ ہائیڈرو پاور اور 27 میگاواٹ شمسی توانائی بنائے گا۔
میٹنگ کے دوران ،کے بی ایل پی کے نفاذ کے ایم او اے ڈرافٹ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں ریاستوں نے خصوصاً قلیل مدت کے دوران پانی کے اشتراک کے مسئلے پر ایم او اے ڈرافٹ پر اپنی توجہ کا اظہار کیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کے بی ایل پی کے نفاذ کے لئے ایم او اے کے مسودے کو اگلے کچھ دن میں طے کیا جائے گا ، جس میں دونوں ریاستوں کے خیالات / تجاویز کو باقاعدگی سے شامل کیا جائے گا۔ اس کے بعد کے ایل ایل پی کے نفاذ کے لئے ایم او اے کو حتمی شکل دینے اور دستخط کرنے کے لئے جلد از جلد وزیر اعلی کی سطح کا اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے۔
********
م ن ۔ا م
5767:
(Release ID: 1658494)
Visitor Counter : 106