وزارتِ تعلیم

شکشا پَروپہل کے تحت ’’امتحان اور اسسمنٹ اصلاحات ‘‘پرویبنار

Posted On: 22 SEP 2020 7:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی23 ؍ستمبر 2020: شکشا پَرو کے تحت ’’امتحان اور اسسمنٹ اصلاحات ‘‘ پرایک ویبنار کی سیریزمیں ایک ویبنار کا 21ستمبر 2020 کو انعقاد کیا گیا۔جس کا مقصد نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020)کی اہم خصوصیات کو اجاگر کرنا   تھا۔اس ویبنار میں پروفیسر سری دھر سری واستو ،جوائنٹ ڈائریکٹر این سی ای آر ٹی کو آرڈی نیٹر تھے۔

پروفیسر یلنا مورتھی سری کانت ،پرنسپل ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن ،میسور ،ڈاکٹر ایمونیول ،ڈائریکٹر اکیڈمکس، سی بی ایس ای اور شری سریندر سنگھ ،قومی ایوارڈ یافتہ ،ویبنار میں اہم مقررین تھے۔مقررین نے ویبنار میں کچھ اہم پیش کش کیں۔

پروفیسر سری دھر سری واستو کی پیش کش میں’’اسسمنٹ (جانچ ) اصلاحات کے حوالے سے قومی پالیسی کی اہم تجاویز یاسفارشات کو اجاگرکیا گیا ۔انہوں نے ہندوستان میں آزادی سے قبل کے دور سے لے کر آج تک کے اسسمنٹ کے طریق کار پرروشنی ڈالی ۔اسسمنٹ کے ضمن میں،قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 1968 میں یکسر تبدیلی دیکھنے کو ملتی ہے،جس کے تحت تعلیم کا مقصد محض سرٹیفکیٹ ہی حاصل کرنا نہیں رہا بلکہ اس میں’’سیکھنے‘‘ پر توجہ مرکوز کی گئی ، این ای پی 1968 میں موقع اور سبجیکٹوٹی کی ضرورت سے زیادہ ،رٹنے (روٹ لرننگ) کو ختم کرکے حافظہ کومستحکم کرنے ،تسلسل اور مسلسل اور جامع تجزئیے (سی سی ای )کو متعارف کرنا،نمبروں کی جگہ گریڈس کا استعمال اور ثانوی سطح یا اسٹیج پرمرحلہ وار سیمسٹرنظام کا آغاز کیا گیا۔آج کی نئی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020) میں تمام طلبا کے سیکھنے کربہتر بنانے اورفروغ کے لئے اسسمنٹ کو تبدیل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

پروفیسر سری واستو نے وضاحت کی کہ این ای پی -2020 میں توجہ مرکوز کی گئی ہے۔باقاعدگی سے تشکیلاتی (فارمیٹو) اور قابلیت پر مبنی اسسمنٹ ،طلبا کے سیکھنے یعنی لرننگ اور فروغ کو بڑھاوا دینا اور اعلیٰ قسم کی مہارت /ہنر کی جانچ (تجزیہ ،تنقیدی سوچ اورتصوراتی (کانسیپٹ) وضاحت وغیرہ ۔ این ای پی -2020 کا مقصد اسسمنٹ کلچرکو تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے اعلیٰ ہنرمند (گفٹیڈ) طلبا کو تعاون /حمایت دینے کے سلسلے میں این ای پی -2020 میں دی گئی گنجائش کی ستائش کی۔اس کے تحت  گفٹیڈ / ہونہار طلبا کو عمومی اسکولی نصاب سے ماورا دائرہ اختیار کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

پروفیسر سریواستو نے 260 ملین طلبا ، ان کے والدین ،اساتذہ اور اسکولی نظام کی امیدوں کو پورا کرنے کے لئے این ای پی -2020 کے کامیاب نفاذ کے لئے مل کر کام کام کرنے کے لئے تمام شراکت داروں سے مطالبہ کرتے ہوئے اپنی پیش کش کا اختتام کیا۔

پروفیسر سری یگنا مورتھی سری کانت نے اپنی پریذینٹیشن  کا آغاز رادھا کرشنن کمیشن (1948-1949)سے کیا۔’’اگر تعلیم میں کسی چیز کی اصلاح کی جائے تو وہ امتحاناتی نظام ہے‘‘۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وقت کے ساتھ ساتھ ہندوستان امتحان سے تجزیہ اور اب اسسمنٹ کی جانب بڑھا ہے۔لیکن ا بھی مزید کام کرنے  کی ضرورت ہے۔انہوں نے واضح  کیا کہ تحقیق  سے پتہ چلتا ہے کہ ایکٹو یعنی سرگرم شراکت کے ذریعہ طلبا میں سیکھنے کی صلاحیت  بہتر ہوتی ہے۔ اگر تعلیم میں تبادلہ خیال (ڈسکشن ) ،مشق  ،خودکرکے سیکھنے اوردوسروں کو پڑھانے سے حافظہ بہتر ہوتا ہے۔

پروفیسر سری کانت نے فارمیٹو اسسمنٹ کے فوائدکو تفصیل سے بتایا ۔’’اسسمنٹ فار لرننگ‘‘ (سیکھنے کے لئے اسسمنٹ) بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ فارمیٹو اسسمنٹ (تشکیلاتی اسسمنٹ ) ،درسوتدریس اور اسسمنٹ کو مربوط کرنے  کے لئے ایک ذریعہ ہے۔یہ اساتذہ پر دستاویزی بوجھ کو کم سے کم کرنے کےاورچائلڈ ،سینئیر ڈ اور ایکوٹی پر مبنی تعلیمی نظام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔توجہ کا مرکز یاد کرنے کے بجائے صلاحیت حاصل کرنے پر ہےجو طلبا کے لئے اسسمنٹ کو خطرے یادھمکی اورتناؤ سے پاک بنادیتا ہے ۔فارمیٹو اسسمنٹ ،اساتذہ کے جائزے کے علاوہ خود کے جائزے (سیلف اسسمنٹ ) ،پئر لرننگ)، کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

ڈاکٹر جوزف ایمانوئیل کی پیش کش عمل درآمد کرنے والی ایجنسی ، یعنی سی بی ایس ای کے نقطہ نظر سے تشخیصی اصلاحات کے منصوبے پر عمل کرنے پر مرکوز ہے۔

ڈاکٹر ایمانوئیل نے اعتراف کیا کہ موجودہ امتحان بورڈ نمبروں پر بہت زیادہ زور دیتا ہے اور یہ  اعلی داؤ پر لگ چکے ہیں۔ انہوں نے اس کو تبدیل کرنے کے لئے سی بی ایس ای کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ داخلی تشخیص یعنی انٹرنل اسسیسمنٖٹ نظام  تمام مضامین میں لیا جاتا ہے فاءنل امتحان میں 20 فیصد کا وزن رکھتا ہے جو بوجھ کو تقسیم کرتا ہے۔سی بی ایس ای نے مختلف سوالوں کے سیٹ بھی شامل کیے ہیں جیسے آبجیکٹو ٹاءپ کے سوالات (ایم سی کیوز اور دیگر اقسام) ، ماخذ پر مبنی اور کیس پر مبنی سوالات وغیرہ کو یاد کرنے اور سمجھنے سے بالاتر ہوکر اعلی سطح کی صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سی بی ایس ای نے ریاضی میں دو سطحی امتحان – بیسک اور اسٹینڈرڈ کا آغاز کیا تاکہ  تکمیل اور طالب علمی تناؤ کو کم کیا جاسکے۔

مزید برآں ، ڈاکٹر ایمانوئل نے سامعین کو آگاہ کیا کہ سی بی ایس ای قابلیت پر مبنی تعلیم کی سمت اقدامات کے طور پر ہینڈ بک اور دستی کتابیں لیکر آیا ہے۔ سی بی ایس ای نے اسکول کے رہنماؤں کواسسمنٹ کے طریقوں میں تبدیلی کا آغاز کرنے کے لئے ہینڈ ہولڈنگ کا آغاز کیا ہے۔ یہ پرنسپلز کے لئے ایک ہینڈ بک کے ساتھ سامنے آیا ہے ، جہاں پرنسپلوں کو تعلیمی اصولوں کے رہنماؤں کے کردار میں رہنمائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ، سی بی ایس ای نے 21 ویں صدی کی مہارت ایک ہینڈ بک جاری کیا ہے۔ اساتذہ اور طلبہ کے لئے ہینڈ بک بھی دستیاب ہیں جیسے ’کوگیٹو‘ اور ’سوالیہ کتاب بھی جاری کی ہے جو طلباء اور اساتذہ میں تنقیدی سوچ کی حوصلہ افزاءی کرے گی۔

شری سرندر سنگھ نے اسسمنٹ کے بارے میں پریکٹیشنر کا نقطہ نظرمشترک کیا۔ انہوں نے بتایا کہ امتحان کے طریقے میں  بہت طویل عرصے سے کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ طلباء کا بنیادی مقصد اچھے نمبر حاصل کرنا ہے۔ معاشرہ بھی ان لوگوں کے ساتھ ترجیحی سلوک کرتا ہے جو اعلی نمبر حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امتحان کا بنیادی مقصد طلباء کی ہمہ جہت ترقی کی طرف بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسسمنٹ سیکھنے کے نتائج کی شرائط میں مخصوص قابلیت کو حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔

*************

  م ن۔ ش ت۔رم

U- 5755



(Release ID: 1658085) Visitor Counter : 236


Read this release in: English , Hindi