ریلوے کی وزارت

بہارمیں  جاری ریلوے  پروجیکٹس

Posted On: 21 SEP 2020 5:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،21ستمبر؛ریلوے پروجیکٹوں کو ریاست وارمنظوری نہیں دی جاتی بلکہ ژونل ریلوے کے حساب سے منظوری دی جاتی ہے کیونکہ انڈین ریلوے کا نیٹ ورک متعدد ریاستوں کی سرحدوں سے ہوکرگزرتاہے ۔تاہم،01.04.2020 تک  74880روڑروپے کی لاگت سے 5267 کلومیٹرکی لمبائی کا احاطہ کرنے والے 57پروجیکٹس کلی /جزوی طورپر ریاست بہار میں چل رہے ہیں اورمنصوبہ بندی /منظوری /نفاذ کے الگ الگ مرحلوں میں ہے ، جس میں سے 1306کلومیٹرکی لمبائی 22123کروڑروپے کے خرچ سے مارچ ،2020تک مکمل کرلی گئی ہے ۔

سال 15-2014 سے 13259کروڑروپے کی لاگت سے بہارمیں کلی /جزوی طورپرپڑنے والے 1180کلومیٹرکی لمبائی کے 17پروجیکٹس مکمل کرنے کے بعد سونپے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ اسی مدت کے دوران بہارمیں کلی /جزوی طورپرپڑنے والے 16833 کروڑروپے کی لاگت سے 1412کلومیٹرلمبائی کے 18پروجیکٹوں کو بجٹ میں شامل کیاگیا۔

عوام کی رسائی کے لئے انڈین ریلوے کی ویب سائٹ: www.indianrailways.gov.in > Ministry of Railways > Railway Board > About Indian Railways > Railway Board Directorates > Finance (Budget) > Pink Book (Year) > Railway-wise Works, Machinery & Rolling Stock Programme (RSP)  پرہرایک پروجیکٹ کی تفصیل ، لاگت ، خرچ اور مصارف سمیت فراہم کی گئی ہے ۔

بہارمیں کلی /جزوی طورپر پڑنے والے انفراسٹرکچرپروجیکٹوں اور حفاظتی کاموں کے لئے بجٹ کی تقسیم :

سال 19-2014کے دوران بہارمیں کلی /جزوی طورپر پڑنے والے انفراسٹرکچرپروجیکٹوں اور حفاظتی کاموں کے لئے اوسط سالانہ بجٹ کی تقسیم میں ہرسال 1132کروڑروپے ( سال 14-2009کے دوران ) کے مقابلے ہرسال 3061کروڑروپے کا اضافہ کیاگیا جو کہ 14-2009

کے اوسط سالانہ بجٹ مصارف سے 17فیصد زیادہ ہے اورمالی سال 20-2019کے لئے فراہم کیا گیا 4093کروڑروپے کابجٹ مصارف  سال 14-2009کے اوسط سالانہ بجٹ مصارف سے 262فیصد زیادہ ہے ۔مالی سال 21-2020کے لئے ان کاموں کے لئے فراہم کیاگیابجٹ مصارف 4489کروڑروپے ہے جو کہ 14-2009کے اوسط بجٹ مصارف سے 297فیصد زیادہ ہے ۔

بہارمیں کلی /جزوی طورپر پڑنے والے انفراسٹرکچرپروجیکٹوں اور حفاظتی کاموں کی سپردگی  :

سال 19-2014کے دوران بہارمیں کلی /جزوی طورپرپڑنے والے 695کلومیٹرلمبائی کے نئی لائن /گیج کی تبدیلی /ڈبل کرنے کے پروجیکٹوں کو سپردکیاگیا جوکہ 14-2009کے دوران سپرد کئے گئے ( 318کلومیٹر) سے 119فیصد زیادہ ہے ۔ 20-2019کے دوران 231کلومیٹرلمبائی کی نئی لائن /گیج کی تبدیلی /ڈبل کرنے کے پروجیکٹوں کو سپردکیاگیاجو کہ 14-2009کے دوران اوسط سپرد گی ( 63.6کلومیٹر/سال ) سے 261فیصد زیادہ ہے ۔

ریلوے پروجیکٹوں کی تکمیل متعدد اسباب پر منحصرہوتی ہے جیسے ریاستی حکومت کے ذریعہ تحویل  اراضی ، محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے ذریعہ فاریسٹ کلیئرنس،استعمال کی منتقلی ، متعدد محکموں سے قانونی کلیئرنس ، علاقے کے  ارضیاتی اور  جغرافیائی حالات ،پروجیکٹ سائٹ کے علاقے میں قانون اور نظم ونسق کی صورتحال ،مخصوص پروجیکٹ سائٹ کے لئے ایک سال میں کام کے مہینوں کی تعداد ، ماحولیاتی حالات وغیرہ کے سبب اور یہ اسباب الگ الگ پروجیکٹوں کے لئے الگ الگ ہوتے ہیں اور پروجیکٹ کی تکمیل کی مدت پراثرڈالتے ہیں ۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ پروجیکٹوں کوپیسوں کے کمی کے بغیروقت پرمکمل کرلیاجائے ریلویز نے متعدد سطحوں ( زمین کی سطح ، ڈویژن کی سطح اور بورڈ کی سطح ) پرکافی نگرانی کی جاتی ہے اورپروجیکٹوں کی پیش رفت میں حائل مسائل کو دورکرنے کے لئے ریاستی حکومت اور متعلقہ محکمے کے اہلکاروں کے ساتھ لگاتارمیٹنگ کی جاتی ہے ۔

اس کے علاوہ ، اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ پروجیکٹوں کو وقت سے پہلے مکمل کرلیاجائے ، ریلوے نے معاہدوں میں بونس کی شق کی شکل میں ٹھیکہ داروں کو ترغیب دینے کا طریقہ اختیارکیاہے ۔ جو کہ پروجیکٹوں کے کام کی رفتارکومزید تیز کرے گا۔

مزید برآں ، پروجیکٹوں کی صلاحیت میں اضافے کے لئے ادارہ جاتی رقم کی فراہمی کاانتظام کیاگیاہے جس نے پروجیکٹوں کی صلاحیت میں اضافہ کے لئے رقم کی فراہمی کے لئے ریلویز کی صلاحیت میں اضافہ کیاہے ۔

یہ اطلاع آج لوک سبھامیں ایک سوال کے تحریری جواب میں ریلوے اور کامرس وصنعت کے وزیرجناب پیوش گوئل نے دی ۔

***************

                                                                                                                                                 

م  ن ۔ ق ت۔ ع آ:

U-5709



(Release ID: 1657628) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Manipuri , Punjabi