کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ای سی جی سی لمیٹیڈ

Posted On: 16 SEP 2020 4:28PM by PIB Delhi

 

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ ای سی جی سی لمیٹیڈ کا قیام 1957 میں ممبئی میں کمپنیز ایکٹ 1956 کے تحت عمل میں لایا گیا تھا تاکہ برآمدکاروں اور بینکوں کو فروغ دینے کیلئے اور ہندوستان سے برآمدات کو تعاون فراہم کرنے کیلئے قرض بیمہ خدمات مہیا کیا جاسکے۔ گزشتہ مالی برسوں اور رواں مالی برس کے دوران ای سی جی سی کی کارکردگی کی تفصیلات درج ذیل ہے:

(رقم کروڑ روپئے میں)

 مالی برس

2017-18

2018-19

2019-20

اپریل- جون  2020

ادائیگی کیے گئے دعووں کی رقم

1,283.17

1,013.31

408.41 *

202.41

پریمیم وصول شدہ  رقم

1 ,240.42

1,247.54

1075.41

170.39

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*سال 20-2019 کیلئے کاغذات 31 مارچ 2020 تک  دستیاب نہیں تھے لہٰذا ادا کیے گئے دعووں کی رقم کم ہے۔

ای سی جی سی خدمات / پروڈکس میں برآمدکاروں کیلئے برآمدات قرض انشورنس پالیسی، بینکوں اور اوسط اور طویل مدتی پروجیکٹ برآمدات کیلئے برآمدات قرض انشورنس یا بیمہ، ایم ایس ایم ای اور مائیکرو اور چھوٹے برآمد کار سے متعلق پالیسیوں کیلئے اسکیم  شامل ہیں۔ مزید برآں ای سی جی سی قومی برآمدات بیمہ اکاؤنٹ  (این ای آئی اے) ٹرسٹ کی منیجنگ ایجنسی ہے جو کہ حکومت ہند کو قومی مفاد میں برآمدات کے پروجیکٹ کو تعاون فراہم کرنے کا اہل بناتی ہے۔

کمپنی میں حکومت ہند کے ذریعے لگایا گیا سرمایہ، جس کی بنیاد پر حکومت ہند کو حصص جاری کیے جاتے ہیں ، کا استعمال کمپنی کے سرمایہ کو بڑھانے کیلئے کیا جاتا ہے۔

ای سی جی سی نے اپنے طرح کے غیرملکی اداروں کے ساتھ 48 مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد برآمدات قرض انشورنس مسائل سے متعلق افکار کا تبادلہ باقاعدگی کے ساتھ معلومات اور بہترین طریقہ کارکا تبادلہ کرنا ہے۔ اسی طرح آپسی مفادات کے پروجیکٹوں اور شعبوں کی شناخت کرنا ہے۔ حال ہی میں کریڈٹ عمان کے ساتھ دستخط کیے گئے مفاہمت نامے کے تحت اپنے عہد کے حصے کے طور پر ای سی جی سی نے کریڈٹ عمان کو ان کے نظام اور پروڈکٹس میں بہتری لانے کیلئے کنسلٹنسی  خدمات فراہم کرائے ہیں اور کنسلٹنسی فیس کے طور پر 75000 امریکی ڈالر کمائے ہیں۔

حکومت ہند نے مالی برس 18-2017 سے لیکر مالی برس 20-2019 تک تین برسوں کے دوران ای سی جی سی میں 1410 کروڑ روپئے کا ایکویٹی سرمایہ لگایا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر برآمدات قرض انشورنس کو تعاون فراہم کیاجاسکے۔ اس میں برآمد کاروں کیلئے اُبھرتے ہوئے اور چیلنج سے بھرپور بازاروں تک برآمدات کیلئے برآمدات قرض انشورنس بھی شامل ہے۔ ای سی جی سی کی کارکردگی کی نگرانی  ای سی جی سی اور محکمہ برائے تجارت کے درمیان دستخط کیے گئے مفاہمت نامے کے متعدد انڈیکیٹرس کے ذریعے کی جاتی ہے۔

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 5521



(Release ID: 1655853) Visitor Counter : 68


Read this release in: Tamil , English , Manipuri