امور داخلہ کی وزارت

فارنسک سائنس لیباریٹریوں کی ناکافی تعداد

Posted On: 16 SEP 2020 3:25PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16/ستمبر 2020 ۔ کیس کا نمٹارہ کئی عوامل پر منحصر ہے، جیسے کیس کی نوعیت (دیوانی یا فوجداری)، ملوث حقائق کی پیچیدگی، شواہد کی نوعیت اور فریقین کا تعاونؤ۔ ’پولیس‘ اور ’عوامی نظم‘ ہندوستان کے دستور کے ساتویں شیڈول کے تحت ریاستی موضوعات ہیں، جن میں ریاستی فارنسک  سائنس لیباریٹریوں کو مضبوط بنانا شامل ہے۔

اس کے باوجود ریاستی فارنسک سائنس لیباریٹریوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرنے کے لئے امور داخلہ کی وزارت نے درج ذیل اقدامات کئے ہیں۔

  1. سولہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نربھیا فنڈ کے تحت 157.98 کروڑ روپئے کی لاگت سے ڈی این اے تجزیہ، سائبر فارنسک اور متعلقہ سہولتوں کو مضبوط بنانے کے منصوبوں کو منظور کیا گیا ہے۔
  2. پولیس فورس کو جدید بنانے کی اسکیم کے تحت مالی سال 2019-21کے دوران فارنسک سائنسی لیباریٹریوں کو تقویت بخشنے کے لئے ریاستوں کو مجموعی طور پر 195.97 کروڑ روپئے کی منظوری دی گئی ہے۔
  3. فارنسک امتحان میں معیار اور باقاعدگی کو یقینی بنانے کے لئے فارنسک سائنس سروس ڈائریکٹوریٹ وزارتِ امور داخلہ نے حسب ذیل رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔
  • فارنسک سائنس کے نو (9) شعبوں میں قومی ایکریڈیشن بورڈ برائے ٹیسٹنگ اینڈ کیلبریشن لیباریٹریز (این اے بی ایل) (آئی ایس او – 17025) اور کام کے طریقوں کی توثیق کے لئے معیاری دستورِ عمل۔
  • بایولوجی اور ڈی این اے ڈویژن کے لئے معیاری دستورِ عمل اور کام کاج کے طریقوں کا دستورِ عمل۔
  • جنسی زیادتی کے واقعات میں فارنسک شواہد جمع کرنے کے لئے تفتیشی افسران اور میڈیکل افسروں کی خاطر تحفظ اور نقل و حمل کے رہنما اصول۔ شواہد مناسب اور محفوظ طریقے سے اکٹھا کرنے کو یقینی بنانے کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پندرہ ہزار سے زیادہ جنسی حملوں کے ثبوت جمع کرنے والی کٹس فراہم کی گئی ہیں۔
  • فارنسک سائنسز لیباریٹریز قائم کرنے اور ان کا معیار بلند کرنے کے لئے مطلوب آلات کی معیاری فہرست۔

امور خارجہ کے وزیر مملکت جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاعات فراہم کیں۔

 

******

من۔ر ف۔مر

U-NO.5489



(Release ID: 1655501) Visitor Counter : 71