وزارت دفاع
دفاعی زمین کی غیر قانونی منتقلی
Posted On:
16 SEP 2020 5:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی،16ستمبر 2020/مستقبل میں اس طرح واقعات کی روک تھام کے لئے درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:
معاملات کی نوعیت اور غیر قانونی منتقلی کی ڈی جی ایم ایف اے کے ذریعہ کووڈ کے کنٹرول اور انتظام سے متعلق متعدد رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں تاکہ تینوں خدمات میں نگہداشت کی تعمیل کو یقینی بنایاجاسکے۔
یہ معلومات دفاع کے وزیر مملکت جناب شری پدنائیک نے آج لوک سبھا میں محترمہ سنگیتا کماری سنگھ دیو اور ڈاکٹر جینتا کمار رائے کے ذریعہ آج لوک سبھامیں پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں دیا۔
ڈی جی اے ایف ایم ایس نے مستقل رابطہ برقرار رکھا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ مریضوں کی نگہداشت کو بہتربنانے کے لئے اعلی اداروں کےذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط اور پالیسیوں پر عمل کیا جاسکے۔ ڈی جی ایم ایف ایس کے ذریعہ دس ممالک کی مسلح افواج میڈیکل خدمات کے ساتھ بات چیت-کووڈ کو کنٹرول کرنے کے لئے امریکہ، ویتنام، کمبوڈیا، لاؤس ، میانمار، اور سری لنکا نے اپنائی گئی بہترین پریکٹیسس کو کووڈکے مریضوں کی تعدادکو کم کرنے اور دیکھ بھال کے لئے اے ایف ایم ایس اسپتالوں کے لئے اپنایا جارہا ہے اور معلومات کا تبادلہ کیا جارہا ہے۔
دفاعی زمین کی غیر قانونی منتقلی کےمعاملے کی نوعیت اورحالات کی بنیاد پر منتقلی کی کوششوں کے معاملات میں بیچنے والے /خریداروں کے خلاف ، ایف آئی آر /فوج داری مقدمات درج کئے گئےہیں، عدالتوں سے اس طرح کے لین دین کو روکنے کے لئے رجوع کیا گیا ہے۔ مجاز محصولات سےبھی رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس طرح کے لین دین میں تغیر کو متاثر نہ کیا جاسکے۔ اس طرح کے لین دین کو تسلیم نہیں کیاگیا ہے اور دفاعی اراضی کے ریکارڈ میں کوئی تغیر لاحق نہیں ہوتا ہے۔
دفاعی اسٹیٹ افسران اور چیف ایکزیکٹیو افسران نے ملک بھر میں دفاعی اراضی کا سروے کیا ہے، تاکہ خدمات/صارفین کو جسمانی طور پر اس کے تحفظ کے لئے دفاعی اراضی کی واضح طور پر نشاندہی کی جاسکے۔ریاستی حکومتوں کے ساتھ تمام سطح پر بھرپور طریقے سے اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے تاکہ محصولات کے ریکارڈ میں باقی دفاعی اراضی کو تبدیل کیا جاسکے۔
وزارت کی جانب سے رجسٹریشن ایکٹ میں ترمیم کےلئے زمینی وسائل کے محکموں کو تجاویز دی گئی ہیں کہ سب رجسٹرار کنٹنمنٹ /ملٹری اسٹیشنوں میں واقع اراضی کی رجسٹریشن پر اثر انداز ہونے سے پہلے رجسٹرار این او سی حاصل کرنے کا لازمی قرار دے۔
جہاں کہیں بھی اس طرح کے واقعات کی اطلاع ملتی ہے ، حکومت کے مفاد کے تحفظ کے لئے فوری طور پر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔
رکشا بھومی سافٹ ویئر کے استعمال کے ساتھ جنرل لینڈ رجسٹر (جی ایل آر ایس) اور ملٹری لینڈ رجسٹر (این ایل آر ایس) میں موجود دفاعی اراضی کے ریکارڈوں کی کمپوٹرائزیشن دفاعی زمینوں اور لینڈ آڈٹ کی ڈیجیٹلائزشن، سروے ، حد بندی اور تصدیق اراضی کے ذریعہ دفاعی اراضی کے انتظا م کو مضبوط بنانا۔
رکشا بھومی پروجیکٹ کےتحت دفاعی زمین کے ریکارڈز کی کمپیوٹرائزیشن ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیفینس اسٹیٹ نے قومی انفارمیٹکس سینٹرل کے ساتھ کی تھی۔
دفاعی لینڈ ریکاڈز جنرل لینڈ رجسٹر،(جی ایل آر ایس) اور ملٹری لینڈ ررجسٹر (ایم ایل آر ایس) میں موجود ریکارڈز کو بھومی سافٹ ویئر میں درج کیا گیا اور جولائی 2011 میں ڈیٹا بیس کی تصدیق اور توثیق کے بعد اسے آپریشنل کردیا گیا ۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیفینس اسٹیٹ (ڈی جی ڈی ای) نے آگاہ کیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں (یکم ستمبر 2017 سے 31 اگست 2020 تک پانچ معاملات نظر میں آئے ہیں۔ جن میں کل رقبہ 36.30 ایکڑ شامل ہے۔
ہریانہ سے متعلق دو معاملات میں (نماڈ حصار، ضلع حصار، رقبہ 29.99 ایکڑ) اور ایک پنجاب سے متعلق مختصر ، علاقہ رقبہ 6.05 ایکڑ متعلقہ ریاستی حکومتیں ان دفاعی اراضی پر اپنا دعوی کررہی ہیں۔ ان تمام معاملات میں معاملے کو متعلقہ ڈی ای او نے چیلنج کیا ہے اور فی الحال وہ متعلقہ ڈویژن کمشنرس کی عدالت میں ہیں۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے ، جموں و کشمیر کے دو معاملات میں (بادامی باغ) کینٹ، رقبہ 0.26 ایکڑ کے معاملے میں نجی افراد کے ذریعہ فروخت معاہدے کی غیر قانونی منتقلی کو متعلقہ ڈی ای او نے عدالت نے مقدمہ دائر کرکے چیلنج کیا ہے ۔
ایک اور مثال دیکھنے میں آئی ہے جہاں بنگلورو میں دفاعی زمین (11.10 ایکڑ) غیر قانونی طور پر بنگلور میٹرو ریل کارپوریشن کو منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ مقدمہ میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر ، مذکورہ تبادلہ پر روک لگادی گئی ہے۔
یہ معلومات دفاع کے وزیر مملکت جناب شری پد نائیک نے آج لوک سبھا میں جناب روی کشن اور دیگرکے سوال کے تحریری جواب میں دی۔
م ن۔ ش ت ۔ ج
Uno-5494
(Release ID: 1655391)
Visitor Counter : 128