کارپوریٹ امور کی وزارتت
کمپنیوں کی طرف سے کمپنی قانون کی شقوں کی خلاف ورزی
Posted On:
14 SEP 2020 5:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 14 ستمبر ، 2020 / کارپوریٹ امور کی وزارت ایم سی اے کو ان کمپنیوں کی معلومات حاصل ہوئی ہے جنہوں نے کمپنی قانون کی شقوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ بات خزانے اور مالی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہی۔
ایم سی اے کو یا تو براہ راست یا علاقائی ڈائریکٹروں (آر ڈی ) / کمپنیوں کے رجسٹرار (آر او سی) کے ذریعے کمپنیوں کے خلاف موصولہ یہ شکایات جو لوگوں (افراد / کمپنیوں) کی طرف سے یا وزارتوں کی طرف سے موصول ہوئی ہیں اور جن کا جائزہ لیا گیا ، نیز کمپنی قانون 2013 کی شقوں کے مطابق ان پر کارروائی کی گئی ، جس میں تفتیش کرنے کے احکامات جاری کرنا، کمپنی قانون 213 کی شق نمبر (1) 206، (4)، (5)، شق نمبر 210 اور شق نمبر 212 کے ضمن میں معائینہ یا تفتیش کرنا شامل ہے۔ جیساکہ کیس کی نوعیت ہو ان شکایات کے مطابق دھوکہ دہی جس میں کئی طرح کی کارروائیاں شامل ہوتی ہیں جہاں بڑے پیمانے پر عوامی مفاد اور بڑے پیمانے پر پیسے کا لین دین شامل ہوتا ہے اس کی تفتیش کا کام ایم سی اے کے ذریعے شدید دھوکہ دہی کے تفتیشی دفتر (ایس ایف آئی او) کو سونپا جاتا ہے ۔
اپنے تحریری جواب میں جناب ٹھاکر نے 19-2018 سے 20-2019 پچھلے دو سال کے دوران تفتیش / معائینے اور تحقیقات کی تفصیلات مندرجہ ذیل طور پر فراہم کیں۔
شق نمبر (4) 206 کے تحت انکوائری کے احکامات کی تعداد
|
شق نمبر (5) 206 کے تحت معائینہ کے احکامات کی تعداد
|
شق نمبر210 کے تحت تحقیقات کے احکامات کی تعداد
|
شق نمبر212 کے تحت تحقیقات کے احکامات کی تعداد ایس ایف آئی او کے لیے
|
878
|
674
|
167
|
59
|
جناب ٹھاکر نے کہا کہ تفتیس / معائینے / تحقیقات کے احکامات کی وجوہات ہر کیس کی الگ نوعیت کے مطابق ہیں۔ جیسے دھوکہ دہی ، کمپنیوں کے قانون کے شقوں کی خلاف ورزی ، کمپنیوں کے قانون کے تحت لوگوں سے لی گئی رقوم واپس نہ کرنے ، دیگر وزارتوں کی طرف سے موصولہ شکایات، کمپنیوں کی طرف سے بینک قرضوں کے بارے میں داخل کی گئی شکایات اور عدالت / ٹرائیبونل کے احکامات کی بنیاد پر داخل کی گئی شکایات۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس سلسلے میں 660 کیسز ہیں جن میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کی بنیاد پر سرکاری وکیل کی طرف سے کمپنیوں کے قانون 2013 کی شقوں کے تحت مقدمات داخل کیے گیے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U – 5374
(Release ID: 1654359)
Visitor Counter : 101