سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

جگیاسہ پروگرام کے تحت کووڈ-19 سے مقابلہ کرنے میں سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے ذریعے سائنسی اور تکنیکی مداخلت پر ویبنار


’’ہمیں سائنس اور معاشرے کے درمیان ایک مشترکہ مقصد ،ساجھا نظریہ اور براہ راست رابطہ قائم کرنا چاہئے، تاکہ ہم سائنس سے جن نتائج کی بھی توقع رکھتے ہیں، انہیں زیادہ بہتر طریقے سے حاصل کیا جاسکے‘‘- پروفیسر (ڈاکٹر) ہریش ہیرانی

Posted On: 09 SEP 2020 9:52PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی9؍ستمبر،درگاپور میں  قائم  سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ہریش ہیرانی نے کہا ہے  کہ ’’سائنس سماجی واقتصادی فروغ میں پیش رفت کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے اور جیسا کہ موجودہ  وبا نے ہمارے سامنے ایک چیلنج رکھا ہے جس سے ہمیں متحدہ جذبے کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے، اس لئے ’’ہمیں سائنس اور معاشرے کے درمیان ایک مشترکہ مقصد ،ساجھا نظریہ اور براہ راست رابطہ قائم کرنا چاہئے، تاکہ ہم سائنس سے جن نتائج کی بھی توقع رکھتے ہیں، انہیں زیادہ بہتر طریقے سے حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے عالمی معیارات کے مطابق ایک مؤثر نتیجہ فراہم کرنے کے لئے مقامی سطح کے مؤثر انتظامیہ کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

 پروفیسر (ڈاکٹر) ہریش ہیرانی ایک ویبنار سے خطاب کررہے تھے، جس کا انعقاد ’جگیاسہ پروگرام کے تحت کووڈ-19 سے مقابلہ کرنے میں سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے ذریعے سائنسی اور  تکنیکی مداخلت ‘ کے موضوع پر  8 ستمبر 2020  کو جموں وکشمیر میں اسکولی تعلیم کے محکمے کے  سماگرہ سکشا کے ساتھ درگاپور کے سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی نے کیا تھا۔ اس موقع پر مندرجہ ذیل سرکردہ مقررین نے  اہم خطاب کیا۔ (1)درگاپور کے سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی ڈائریکٹر پروفیسر (ڈاکٹر) ہریش ہیرانی ،(2) جموں وکشمیر کے اسکولی تعلیم، تکنیکی تعلیم اور  مہارت کی  فروغ کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر اصغر سمعون آئی اے ایس،  (3) سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کی چیف سائنس داں ڈاکٹر انجلی چٹرجی ، (4) سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کے پرنسپل سائنس داں ڈاکٹر ہیما دری رائے، (5) سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی  کے سینئر سائنس داں جناب اویناش یادو ، (6) سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کے سینئر سائنس داں ڈاکٹر نصیر الرشید، اور (7) سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی  کے سائنس داں جناب سنجے ہنسداہ شامل ہیں۔ اس ویبنار میں 3500 سے زیادہ شراکت دارو ں نے شرکت کی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JX9H.jpg

مندرجہ بالا ویبنار کا افتتاح کرتے ہوئے پروفیسر (ڈاکٹر) ہیرانی نے طلباء کے لئے اس طرح کے ’جگیاسہ‘ پروگراموں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی ،اسکول کی سطح سے شروع ہونے والے طالب علموں کے لئے مہارت کی فروغ کے مواقع فراہم کرکے اس سمت میں نمایاں کام کررہی ہے۔ اسکولی سطح میں ہائر سیکنڈری، آئی ٹی آئی ، ڈپلومہ اور  انڈر گریجویٹ سطح شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد ان کے اندر ایک سائنسی  برتاؤ  اور صنعتی  ذہن ہموار کرنا ہے۔ پروفیسر ہیرانی نے کہا کہ کووڈ  - 19  کا موجودہ بحران بہت طویل عرصے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے سائنس کی اہمیت کو اجاگر کیا جو انہوں نے جادو کی طرح سائنس  کو حیرت انگیز  نتائج  کا وسیلہ  قرار دیا جو کوئی بھی  کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

پروفیسر ہیرانی نے سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کے ذریعے تکنیکی مداخلتوں اور انکےحل کے فروغ کو اجاگر کیا، جن میں چہرے کے ماسک، بنیادی صابن کا محلول، ہاتھوں کا سینیٹائزر ، اسپریز اور وینٹی لیٹر وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے اس وبا کو پھیلنے سے روکنے میں تنظیم کی   کاوشوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ بہت سے گھرانوں کو روزگار کے مواقع بھی  فراہم ہوئے ہیں۔ انہوں نے صاف پانی ، صاف ہوا  اور ماحول کے ساتھ ساتھ فظلاء کے  باقاعدہ انتظامیہ کی ضرورت پر بھی  زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ کورونا وائر سے لڑنے کے لئے ہمارے مدافعتی نظام کو  بہتر بنانے کے لئے ہی ضروری نہیں بلکہ کووڈ کے بعد کے دور کے لئے بھی اس کی ضرورت ہے۔

جموں وکشمیر کے اسکولی تعلیم، تکنیکی تعلیم اور مہارت کی فروغ  کے پرنسپل سکریٹری  ڈاکٹر اصغر سمعون نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجوزہ تعلیمی پالیسی   کی تفصیلات اور  گورنمنٹ کی سابقہ پالیسیوں پر بھی  مفصل تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں اور خاص طور پر جموں وکشمیر میں قائم سی ایس آئی آر  کے  لیبس کی  خدمات کا ذکر کیا، جس نے وسیع پیمانے پر سائنسی اور  تکنیکی نتائج فراہم کئے ہیں نیز  نوجوانوں کو سائنسی اور تکنیکی سوجھ بوجھ فروغ دینے کے لئے مواقع بھی فراہم کئے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ سب مزید آگے آئیں تاکہ ہمارا ملک ترقی پسند ممالک سے مقابلہ کرسکیں۔

سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کی چیف سائنس داں ڈاکٹر انجلی چٹرجی نے ویبنار کے دوران کام کرنے کی جگہوں اور اسپتالوں کے لئے کووڈ سے تحفظ کے نظام (سی او پی ایس) کے بارے میں تفصیلات پیش کیں، جن میں شمسی توانائی پر مبنی  معلوماتی  ایم اے ایس ٹی ،  ٹچ لیس ٹونٹی،  360 ڈگری کار فلیشر، ڈرائی فوگنگ شو ڈس انفیکٹر (جراثیم کش) اور اسپتال دیکھ بھال کے امدادی روبوٹک ڈوائز (ایچ سی اے آر ڈی)  شامل ہیں، جنہیں سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی نے تیار کیا ہے۔ پرنسپل سائنس داں ڈاکٹر ہیمادری رائے نے ماسک اور سینیٹائزر کو کووڈ – 19 سے بچاؤ کی  پہلی سطح کے طور پر اس کی اہمیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ سینئر سائنس داں جناب اویناش یادو نے  کام کرنے کی جگہوں، اسکولوں ، اسپتالوں اور  جراثم کش سفری راستوں کے ہائیڈرولک اور  نیومیٹک طور طریقے،  سڑک کے سینیٹائزر کے یونٹ، نیومیٹک  طور پر کنٹرول والے متحرک انڈور جراثیم کش (پی او ایم آئی ڈی) یونٹ، بیٹری سے چلنے والے جراثیم کش اسپریئر (بی پی  ڈی ایس)  جیسی سڑکوں کے لئے ادارے کے تیار کردہ جراثیم کش یونٹوں کی تفصیلات پیش کی۔ سینئر سائنس داں ڈاکٹر نصیر الرشید نے  چھوئے بغیر  صابن نیز  پانی  فراہم کرنے  کے نظاموں کے مختلف ماڈل پیش کئے جنہیں ادارے نے تیار کیا ہے۔ سائنس داں جناب سنجے ہنسدا نے  کووڈ – 19 میں زندگی کو سپورٹ فراہم کرنے کے نظام کے طور پر سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کے ذریعے تیار کردہ وینٹی لیٹر کے بارے میں ایک عمیق  پریزنٹیشن پیش کی۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004NGN4.jpg

جموں وکشمیر کی اسکولی تعلیم کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر  ارن منہاس نے  معاشرے کو سائنس اور تکنیکی معلومات فراہم کرنے میں سی ایس آئی آر  - سی ایم ای آر آئی کے رول اور کامیابیوں کو تسلیم کیا۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے اسکولی تعلیم ، تکنیکی تعلیم اور مہارت کی فروغ کے پرنسپل سکریٹری  اور دیگر تعلیمی افسران نیز  ویبنار میں  شرکت کرنے والے طلباء کا بھی  شکریہ ادا کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن- ا ع- ق ر)

U-5350



(Release ID: 1654001) Visitor Counter : 207


Read this release in: English