سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بائیو ٹکنالوجی کے محکمے نے جو وائرل ایمیونو جینیسٹی ٹیسٹنگ کے لیے جی سی ایل پی سہولت تیار کی ہے وہ اب کام کاج کے لیے تیار ہے


پنے میں بھارتی ودیا پیٹھ کے آئی آر ایس ایچ اے میں قومی مرکز : ایک قومی بایو فارمہ مشن کی مدد والا مرکز ہے

Posted On: 05 SEP 2020 7:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  05  ستمبر ، 2020  / حکومت ہند کے بایو ٹکنالوجی کے محکمے نے کم قیمت والی بایو ٹیک ، حفظان صحت مصنوعات کی تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری بڑھانے کے کئی اقدامات کیے ہیں۔ قومی بایو فارمہ مشن کا قیام انہیں کوششوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد بایو تھیروپیوٹک ، ویکسن اور آلات کی صنعت کی ضرورتوں اور خلاء کی نشاندہی کرنا ہے۔

ویکسین کی تیاری کے لیے انسانوں میں وسیع طور پر اندازہ لگائے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاکہ حفاظت ، امیونو جینیسٹی اور کلینیکل استعداد حاصل کی جا سکے۔  مرکز کی طرف سے چلائی جانی والی وائرل اور جراثیم سے متعلق کلینیکل ایمونو جینیسٹی لیباریٹریز کی جو جی سی ایل پی  معیارات کو پورا کر رہی ہے  نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ نشاندہی ٹیکے سے متعلق صنعت کے لیے اہم ضرورت کے تحت کی گئی ہے۔

وائرل ٹیکے کے کلینیکل ایمونو جینیسٹی کے جائزے کے لیے ایمونو جینیسٹی اور بایو لوجیکس اندازے سے متعلق قومی مرکز (این آئی بی ای سی) بھارتیہ ودیا پیٹھ کی یونیورسٹی  اور حکومت ہند کے ڈی آئی آر اے سی – ڈی بی ٹی نے مل کر تیار کیا ہے۔ بھارتیہ ودیا پیٹھ یونیورسٹی نے یہ مرکز اپنی آئینی شاخ ، صحت کے امور سے متعلق انٹر ایکٹیو ریسرچ اسکول (آئی آر ایس ایچ اے) کے ذریعے اور ڈی آئی آر اے سی – ڈی بی ٹی نے نیشنل بایو فارمہ مشن کے ذریعے قائم کیا ہے۔  اس مرکز کا افتتاح ورچوئل طریقے سے حکومت ہند کی ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ نے ایک افتتاحی تقریب میں کیا۔ جس کی صدارت مہاراشٹر سرکار کے ریاستی وزیر ڈاکٹر وشوجیت قدم نے کی۔

این آئی بی ای سی  تقریباً 10 ہزار مربع فٹ کے رقبے پر قائم کیا گیا ہے اور یہ محض ایک سال کے ریکارڈ وقت میں قائم کیا گیا ہے۔ اس میں جدید طرین ایک بی ایس ایل – 3+، 4 بی ایس ایل – 2، اور 10 بی ایس ایل – 1، لیباریٹریز ہیں۔ پلاک ریڈیکشن نیوٹرلائزیشن ٹیسٹ (پی آر این ٹی)، مائیکرو نیوٹرالائزیشن ایسے، ایل جی ایم اور ایل جی جی ایلیسا جیسے ایمیونو جینی سٹی کے اہم ٹیسٹ تیار کیے گیے ہیں۔ انہیں معیار کی شکل دی گئی ہے جو ڈینگو ، چکن گنیا اور سارس کووڈ – 2 وائرس کے لیے دیئے جاتےہیں۔ 

ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس مرکز کا افتتاح کرتے ہوئے ڈی بی ٹی کی سکریٹری ڈاکٹر رینو سوروپ نے کہا کہ انہیں ملک میں مستقبل میں تیار کیے جانے والے کووڈ  - 19 ٹیکے کے ضمن میں ٹیکے کے امیدواروں کی کلینیکل ایمیونو جینسٹی جانچ کے سلسلے میں این آئی بی ای سی سے  کافی امیدیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میدان میں بین الاقوامی معیارات کو برقرار رکھنے کی گھریلو صلاحیتوں سے ملک میں ٹیکہ تیار کرنے کے عمل میں تیزی آئے گی۔

اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مہاراشٹر سرکار کے ریاستی وزیر ڈاکٹر وشوجیت کدم نے کہا کہ آئی آر ایس ایچ اے میں اس طرح کا مرکز قائم کرنے کے لیے حکومت کی مدد ، دل خوش کر دینے والی ہے۔ انہوں نے ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کی طرف سے مدد دیئے جانے کا اعتراف کیا اور شکریہ ادا کیا۔

مزید تفصیلات کے لیے رابطہ : https://irsha.bharatividyapeeth.edu/

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

 

2020۔09۔06

U – 5127


(Release ID: 1651722) Visitor Counter : 306


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi