وزارت خزانہ

آمدنی ٹیکس کے محکمے نے سری نگر اور کپواڑہ میں تلاشی کی کارروائیاں کیں

Posted On: 02 SEP 2020 7:54PM by PIB Delhi

آمدنی ٹیکس کے محکمے نے سری نگر  اور کپواڑہ میں  3 سرکردہ کاروباریوں کے کیس میں 2 ستمبر 2020 کو بیک وقت تلاشی اور ضبطگی کی کاروائیاں انجام دی  ہیں۔ ان کاروائیوں کے نتیجے میں غیر ظاہر کردہ آمدنی کی بڑی رقم کا پتہ چلا اور غیر ظاہر کردہ اثاثوں کو ضبط کیاگیا۔ اس کے علاوہ ان تین گروپوں کے ذریعہ بے نامی لین دین میں  ان کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔

تلاشی کی کاروائی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان گروپوں میں سے ایک گروپ کا ایک کلیدی فرد نے اپنی آمدنی ٹیکس کی ریٹرن نہیں بھری حالانکہ وہ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت میں اپریل 2019 میں سرکار کے ذریعہ اس طرح کی تجارت کو معطل کرنے تک ملوث رہا تھا۔ اس کے پاس سے 2 فعال پی اے این بھی ملے ہیں گزشتہ چند برسوں میں اس نے 25 کروڑ روپے کی مالیت کی برآمداتی سرگرمیاں انجام دی۔ البتہ کسی بھی طرح کا  آمدنی ٹیکس ادا نہیں کیا لائن آف کنٹرول کی تجارت سے متعلق مشتبہ دستاویزات کو لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت کےنگراں  سے ضبط کرلیا گیا۔ ان دستاویزات سے اشارہ ملتا ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹیکس ادائیگی کو در گزر کیا گیا  ہے۔اس بات کے ثبوت ہے کہ پاکستان میں اس کی بیٹی کی تعلیم پر غیر ضروری اخراجات بھی کئے گئے ہیں۔

دوسرے کیس میں ایک کلیدی شخص اور اس کا بھائی لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت میں  اس وقت تک مصروف تھے جب تک کہ سرکار نے اس تجارت کو معطل نہیں کردیا تھا۔ اس نے گزشتہ دو برسوں کے دوران مجموعی طور پر 3 کروڑ روپے مالیت کی برآمدات کی جبکہ اس نے صرف ایک برس کے لئے ہی اپنی آمدنی  ٹیکس ریٹرن جمع کی تھی اور اس میں بھی کم مالیت کی رسیدیں دکھائی گئی تھی۔ آمدنی ٹیکس ریٹرن فائل میں متعدد بینک کھاتوں میں قرضوں کے ساتھ تال میل بھی نہیں تھا جو کہ کروڑ وں روپے کی مالیت کا ہے۔ اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت کے تعطل کی خلاف ورزی کو ظاہر کرنے والے غیر قانونی  تجارت کے ثبوت بھی ضبط کئے گئے ہیں۔ ان کے پاسپورٹ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس نے سن 2017 سے ہر برس 20-25 دن پاکستان کا سفر کیا اور اس سلسلے میں اخراجات کے ذرائع کی توجیحات نہیں ہے۔

 ایک اور کیس  میں یہ بھی پایا گیا کہ یہ گروپ لائن آف کنٹرول کے آر پار تجارت میں سبزی اور پھلوں کی تجارت کررہے تھے اس معاملے میں 15 لاکھ روپے مالیت کی   بے حساب رقم بھی ضبط کی گئی ہے گروپ کو کئی طرح تشویش لاحق ہے البتہ ان تشویشی معاملات کی لین دین کو آمدنی ٹیکس ریٹرنوں میں نہیں دکھایا گیا ہے۔ اس گروپ کے ریٹرن نہ بھرنے والے ایک شخص کے معاملے میں تقریبا ً دس کروڑ روپے مالیت کے بے حساب لین دین سے متعلق دستاویزات بھی ضبط کی گئی ہے ایک  اور کیس میں  اس فرم کے  ساجھے داروں میں سے ایک ہے اس بات کا اطراف کیا ہے  کہ حالانکہ وہ فرم کی کسی بھی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا  اور  صرف اس کا نام ہی استعمال کیاجارہا تھا۔  اس معاملے کی بے نامی لین دین کے نظریہ سے جانچ کی جارہی ہے ۔ ایک لاکر بھی پایا گیا ہے جس کی تلاش  کرنا  ابھی باقی ہے اور اسے ضبطگی کے تحت محفوظ کرلیا گیا۔

 مزید تحقیقات جاری ہیں

 

 

( م ن ۔ا ع ۔رض)

Word-616 (2020 03.09.)

U- 5047



(Release ID: 1650964) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil