سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

​​​​​​​اگلے پانچ سالوں کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی تعاون کے شعبے میں بھارت اور یوروپی یونین کے درمیان سمجھوتہ کی تجدید کی گئی

Posted On: 25 JUL 2020 6:08PM by PIB Delhi

ہندوستان اور یوروپی یونین نے اگلے پانچ سالوں (25-2020) کے لئے سائنسی اور تکنیکی تعاون پر اپنے سمجھوتے کی تجدید کی ہے۔ یہ دونوں فریقوں کے درمیان نوٹ وربل کے تبادلے کے ذریعہ کی گئی ہے۔ اس سمجھوتے پر شروع میں 23 نومبر 2001 کو دستخط کئے گئے تھے اور اس کے بعد 2007 اور 2015 میں دو بار اس سمجھوتے کی تجدید بھی ہوئی تھی۔

اس سے سائنسی اور تکنیکی تحقیق کے شعبے میں تعاون کو وسعت ملے گی اور مشترکہ مفاد کے شعبوں میں مل کر کام کرنے سے تعاون پر مبنی سرگرمیوں کے انعقاد کو مضبوطی ملے گی اور اقتصادی اور سماجی فائدہ بھی حاصل ہوگا۔کوآپریٹو سرگرمیوں سے ریسرچ تکنیکی فروغ اور پروجکٹوں کو پیش کرنے میں انڈین ریسرچ اوریوروپی ریسرچ کمپنیاں مسلسل حصہ داری کے ساتھ کام کرسکتی ہیں۔

ہندوستان اور یوروپی یونین نے 15ویں انڈیا یوروپی سربراہ کانفرنس میں اگلے پانچ سالوں کے لئے (25-2020) سائنسی تعاون کے شعبے میں سمجھوتے کی تجدید کرنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ اس ورچوئل سربراہ کانفرنس میں ہندوستان کی قیادت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی جبکہ یوروپی یونین کے وفد کی قیادت یوروپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور یوروپی کمیشن کے صدر ارشولا اون ڈیر لین نے کی تھی۔

اس سمجھوتے کے فریم ورک کے تحت ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان مضبوط تحقیق اور اختراعی تعاون ہے اور یہ پچھلے کچھ سالوں میں تیزی سے آگے بڑھا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں سستی حفظان صحت خدمات، پانی، توانائی، خوراک اور تغذیہ جیسی سماجی چیلنجوں کے حل کے لئے ہندوستان اور یوروپی یونین ریسرچ ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ پروجیکٹوں پر مشترکہ سرمایہ کاری کی سطح تیزی سے آگے بڑھی ہے، جس کے نتیجے میں کئی ٹکنالوجیاں پیٹینٹ ترقی ان کے سودمند استعمال مشترکہ تحقیق کی اشاعت تحقیق سہولت کی ساجھیداری اور دونوں طرف سے سائنسدانوں اور طلبا کے تبادلے جیسے کاموں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

یہ تعاون پانی، آلودگی سے پاک ٹرانسپورٹ کی موبیلٹی ، صاف ستھری توانائی، سرکلر معیشت، حیاتیاتی معیشت، صحت اور آئی سی پی پر مرکوز ہے۔ اس کے علاوہ آب وہوا میں تبدیلی، پائیدار شہری ترقی، مینوفیکچرنگ، جدید سازو سامان، نینو ٹکنالوجی اور بایو ٹکنالوجی، فوڈ پروسیسنگ اور سمندری ریسرچ جیسے شعبو ں کو مستقبل کی کوششوں کے تحت مانا جاسکتا ہے۔

یوروپی یونین اور بھارت انسانی ترقی اور اختراع کے سلسلے میں پیش پیش رہے ہیں۔  ہندوستان کے لئے اس کے عوام کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنا اور اعلیٰ تکنیکی مارکیٹ میں مہارت حاصل کرنا دوہرے مقاصد ہیں۔  طلبا، محققین  اور پیشہ ور افراد کے درمیان بڑھتے ہوئے تبادلے سے ہندوستان اور یوروپی یونین دونوں کو ہی فائدہ پہنچے گا اور یوروپی یونین اور ہندوستان کے درمیان تعاون سے آپسی فائدے کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان تعاون کے تحت اختراع پر بھی توجہ دی جانی چاہئے اور یوروپی یونین اور ہندوستانی اختراع کاروں کے درمیان نیٹ ورک کو فروغ دیا جانا چاہئے۔

 

...............................................................

 

م ن، ح ا، ع ر

26-07-2020

U-4156



(Release ID: 1641466) Visitor Counter : 221