سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کالازار میں ڈرگ (دوا) کی مزاحمت سے نمٹنے کے لئے نیا بایو مولی کیول :سندر راجن پدمانابھن

Posted On: 24 JUN 2020 12:58PM by PIB Delhi

لیشامینیاسس ایک نظر انداز والی گرم علاقے کی بیماری ہے، جس کی گرفت میں بھارت سمیت تقریباً 100 ملکوں کے لوگ ہیں۔ یہ لیشی مینیا نام کی یہ بیماری ریت کی مکھیوں کے کاٹنے کے سبب پھیلتی ہے۔

لیشامینیاسس کی تین اہم شکل ہیں۔ پہلا وسیرل، جو مختف اعضا کو متاثر کرتی ہے اور یہ مرض کی سب سے سنگین شکل ہے۔ دوسراٹوٹینیس ہے جو کھال کے زخموں کا سبب بنتا ہے اور یہ بیماری کی اہم شکل ہے اور تیسرا موکوٹوٹینیس ہے جس میں کھال اور لعابی جھلی کی کھال کا گھاؤ ہوتا ہے۔

آنکھ کے لیشی مینیا کو عام طور پر بھارت میں کالا زار کی شکل میں جانا جاتا ہے۔ اگر اس کا وقت پر علاج نہیں کرایاگیا تو 95 فیصد سے زیادہ معاملوں میں یہ ایک خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ لیشی مینیا کے علاج کے لئے دستیاب واحد دوا میلٹو کوسن ہے۔ اس بیماری کیلئے ذمہ دار پیرا سائڈ کے اندر اس کے جمع ہونے میں کمی کے سبب ابھرتی ہوئی قوت مدافعت سے تیزی سے اپنا اثر کھو رہی ہے جو پیرا سائڈ کو مارنے کے لئے ضروری ہے۔

ٹرانسپورٹر پوروٹین کہے جانے والے مخصوص طرح کے پوروٹین مولی کیول  پیرا سائڈ کی کی باڈی میں اور اس کے باہر ملٹے کوسن کو لے جانے میں اہم رول نبھاتی ہے، جو ایک سنگل سیل پر مشتمل ہے۔

ڈاکٹر شیلجا سنگھ کی قیادت میں پنے میں سیل سائنس کے لئے بایو ٹکنالوجی کے نیشنل سینٹر کے محکمہ نے محققین کی ایک ٹیم ملٹے کوسن کی مزاحمت سے نمٹنے کے لئے طریقہ کار کا پتہ لگارہی ہے۔محققین نے لیشی مینیا کے ایک نمونے کے ساتھ کام کیا ہے، جو انفکیشن کا سبب بنتا ہے، جسے لیشی مینیا کہتے ہیں۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003WJN3.jpg

.....................

 

م ن، ح ا، ع ر

25-06-2020

U-3509



(Release ID: 1634492) Visitor Counter : 250


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil