سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سالمیاتی  شاک  ایبزرور عصبی خلیوں سے  محوریہ تناؤ کو روکتے ہیں

Posted On: 26 MAY 2020 1:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  26 مئی 2020،     سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے کے تحت کام کرنے والے خود مختار ادارے رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آر آر  آئی) کے سائنس دانوں نے  آئی آئی ایس ای آر پونے اور پیرس ددترو یونیورسٹی  کے ساتھ  پتہ لگایا ہے کہ  محوریوں  (ایکسان)میں موجود  لچیکے   چھڑی کی شکل کے  سالمے اسپیکٹرین کھچاؤ سے ہونے والے نقصان سے محوریوں کے تحفط کے لئے ‘شاک ایبزورور’ کے طور پر کام کرتے ہیں۔

اس مطالعے سے سر پر لگنے والی چوٹ کے ساتھ ساتھ  کھنچاؤ سے  لگنے والی عصبی  چوٹ  کے صدمے کو سمجھنے  اور اس کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔

ایکسان عصبی خلیوں کے  ٹیوب کی شکل کی توسیع ہوتے ہیں جو کہ  لمبی دوری تک  بجلی کے سنگل بھیجتے ہیں اور انسانوں کے معاملے میں ان کی لمبائی ایک میٹر تک ہوسکتی ہے۔ایسی لمبائی کی وجہ سے کسی عضو کو  ہلانے یا دیگر جسمانی حرکات و سکنات کے دوران  کھینچاؤ سے ان کی  شکل بدل سکتی ہے ۔ دماغ کے محوریوں کی شکل بھی  کودنے  جیسی عام سرگرمیوں کے دوران بھی کافی حد تک بدل سکتی ہے (انسانی دماغ جیلی کے طرح نرم و نازک ہوتا ہے)

اس بات کی تحقیق کرتے ہوئے کہ  کھینچاؤ کی حالت میں  یہ محوریے نقصان سے بچنے اور اپنی شکل کو بگڑنے کو روکے کے لئے  کیا حکمت عملی اختیار کرتے ہیں،سائنس دانوں نے  سالمے  اسپیکٹرین پر توجہ مرکوز کی جو کہ ایک سائٹو اسکیلیٹل پروٹین ہے۔

ای ۔ لائف جریدے میں شائع ہونے والی اپنی ایک ریسرچ  میں ایک اہم  مصنف کے طور پر  ڈاکٹر سشیل دوبے ، آر آر آئی کی ان کی ٹیم کے پروفیسر پرمود پُلّر کاتندنے   دکھایا ہے کہ  عصبی خلئے محوریوں کے کھینچاؤ کی طاقت کو محسوس کرنے اور  اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تناؤ  کی پیمائش کے لئے ایک  پیزو ڈرائیوز سے منسلک  آپٹیکل فائبر کا استعمال کرتے ہوئے  ہوشیاری کے ساتھ ایک حکمت عملی وضع کرتے ہیں۔

آر آر آئی کی ٹیم نے حال ہی کی کھوج سے سراغ لیا تھا، جس میں ظاہر کیا گیا تھا کہ  محوریے لمبائی میں مرتب  اسپیکٹرین پروٹین سالموں  پر  مشتمل ایک  وقتاً فوقتاً کام کرنے والا اسکیفولڈ  اس اسکیلیٹن کا کام ایک پہیلی تھا، آر آر آئی کی ٹیم نے محوریوں پر جو تجربات کئے  ان سے  مخصوص سائٹو  اسکیلیٹل عناصر کو منتشر  کرنے کے لئے  بایو کیمیکلی یا جینیاتی طور پر  ترمیم کی گئی ۔ ا س سے ظاہر ہوا کہ اسپیکٹرین کے اسکیفولڈ کا  ایک اہم مینکانیکل رول ہوتا ہے۔

کودنے عام سرگرمیوں میں بھی  دماغ میں  اہم  تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔کھیل کود میں  دماغ کو صدمہ پہنچتا ہے جس سے  کوئی زخمی بھی  ہوسکتا ہے۔اس مطالعے سے  سر پر  چوٹ کے نتیجے میں اور کھینچاؤ سے لگنے والی عصبی چوٹ  کے صدمے  کی ہماری فہم  میں کافی مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001L5F7.gif

تصویر :گھر پر تیار کئے گئے  مائیکرو اسکٹینش ریو میٹر کا استعمال کرتے ہوئے محوریہ  مینکانکس کے بارے میں تحقیق سے  محوریوں میں کھینچاؤ کو نرم  بنائے جانے کا پتہ چلتا ہے جس سے  اسپیکٹرین  رپیٹیڈ یونٹوں کی  ریورسیبل اَن فولڈنگ کے ذریعہ  نیورونس کو  نقصان سے بچایا جاتا ہے

(اے)گھر پر تیار کیا گیا ایک فورس ایپریٹرس کی اسکیم  جس کو محوریوں کے کھینچاؤ  اور طاقت کا اندازہ لگانے کے لئے ایک  کینٹی لیور کے طور پر  ایچڈ آپٹیکل فائبر کا استعمال کرتا ہے۔

(بی) یکے بعد دیگرے  کھینچاؤ کے اقدام  کا استعمال کرتے ہوئے ، بڑھتے ہوئے کھینچاؤ پر  ایک ایکسان کا مخصوص فورس اور تناؤ کا ردعمل ۔ انسیٹ میں  کھینچاؤ سےپہلے اور اس کے بعد  کی ایکسان کی تصویر دکھائی گئی ہے۔

(سی)  عصبی خلئے کا مخصوص ڈھانچہ  اور اس کا سائیٹو اسکیلیٹن۔  ایف۔ ایکٹن فلا مینٹس پر مشتمل وقتاً فوقتاً  خلا پیدا کرنے والے رِنگ رکھنے  والے  محوریے سائیٹو اسکیلیٹن کا سب سے باہر  والااسکیفولڈ۔

ایکٹین رنگس  اسپیکٹرین ٹیٹرا مرس کے ذریعہ ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں جو کہ  ایکسانل محور  کے ساتھ ساتھ  ایک سیدھ میں ہوتے ہیں۔
(پبلی کیشن : https://elifesciences.org/articles/51772

مزید تفصیلات کے لئے ڈاکٹر سشیل دوبے  سے رابطہ کریں (dubeys@rri.res.in,+917760581324))

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

 

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2806

                          



(Release ID: 1626996) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi , Tamil