صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کورونا وائرس کے ٹیکے کی تحقیق

Posted On: 20 MAR 2020 3:23PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،20؍مارچ2020:سال 2019ء میں عالمی سطح پر صحت کے  اوسط انڈیکس کے مطابق بھارت کو ‘‘زیادہ تیار’’ کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ 30 جنوری 2020ء کو عالمی صحت تنظیم  کی ایمرجنسی کمیٹی کی سفارشات کے بعد ڈائریکٹر جنرل کے ذریعے کورونا وائرس (کووڈ -19)کی وباء کو ایک صحت عامہ کی ایمرجنسی قرار دیا گیا، جو بین الاقوامی تشویش کا باعث ہے۔ اس کے بعد دنیا بھر کے سائنسدانوں نے کووڈ -19کے بارے میں عالمی صحت تنظیم کے جنیوا کے ہیڈکوارٹر میں 11 سے 12فروری 2019ء کو میٹنگ کی ، تاکہ اس نئے وائرس کے بارے میں معلومات کی موجودہ سطح کا تجزیہ کیا جاسکے اور اس بات سے اتفاق کیا کہ ا س کے لئے اہم تحقیق کی ضرورت ہے، جس کا فوری طورپر جواب دیا جانا بھی ضروری ہے اور اس کے لئے ترجیحی تحقیق کے لئے فنڈ کو اکٹھا کرنے میں تیزی لانے کی ضرورت ہے، تاکہ اس وبا ء کو پھیلنے سے روکا جاسکے اور مستقبل میں اس وباء کے پھوٹنے سے پہلے تیار رہا جاسکے۔

حکومت مریضوں کے لئے دواؤں کی مناسب سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔

کووڈ-19وباء کے حالیہ پھیلاؤ کے پیش نظر اور کووڈ -19 کے بندوبست کے لئے ، خاص طورپر حالیہ ماضی میں لوجسٹکس اور ماسک (2 پلائی اور 3 پلائی کے سرجیکل ماسک، این 95ماسک)اور ہاتھوں کے سینیٹائزر کے بارے میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ یہ یا توزیادہ تر دکانوں پر دستیاب  نہیں ہے، یا بہت مشکل سے اور کافی زیادہ قیمت پر دستیاب ہے۔اس کو دیکھتے ہوئے حکومت نے لازمی اشیاء کے قانون 1955ء کے تحت ایک حکم کو نوٹیفائی کیا ہے، تاکہ ان اشیاء کو 30 جون 2020ء تک لازمی اشیاء کے زمرے میں لایاجاسکے۔ حکومت نے یہ کام لازمی اشیاء کے قانون 1955ء کے شیڈول میں ترمیم کے ذریعے کیا ہے۔مرکزی حکومت نے لیگل میٹرو لوجی ایکٹ 2009ء کے تحت ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔

لازمی اشیاء کے قانون کے تحت ، سامان بنانے والوں کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد، ریاستیں ان اشیاء کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی صلاحیت بڑھانے کو کہہ سکتی ہیں، تاکہ ان اشیاء کی سپلائی کو بلا رکاوٹ جاری رکھا جاسکے اور لیگل میٹرو لوجی ایکٹ کے تحت ریاستیں ان دونوں اشیاء کی فروخت کے لئے زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آرپی)طے کرسکتی ہے۔

ریاستیں لازمی اشیاء قانون کے تحت اس کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے۔ ای سی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سات سال کی قیداور جرمانہ یا دونوں کے سزاد ی جاسکتی ہے۔یہ فیصلہ حکومت اور ریاستوں کو ماسک (2 پلائی اور 3پلائی کے سرجیکل ماسک، این 95ماسک)اور ہینڈ سینیٹائزرس کی تیاری ، معیار اور ترسیل کو منضبط کرسکتی ہے، تاکہ ان کی فروخت اور دستیابی کو بلا رکاوٹ بنایا جاسکے اور ان کی بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔اس سے ان دونوں اشیاء کی عوام کے لئے مناسب قیمت پر دستیابی کو یقینی بنایاجاسکے گا۔

ریاستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مذکورہ بالا اشیاء سے متعلق شکایت کے لئے ریاستی ہیلپ لائن کو مشتہر کریں۔ صارفین اس معاملے میں اپنی شکایت قومی صارفین ہیلپ لائن نمبر 1800114000پر درج کراسکتے ہیں یا آن لائن درج ذیل ویب سائٹ پر www.consumerhelpline.gov.in, Department’s Website www.consumeraffairs.nic.in, dsadmin-ca[at]nic[dot]in and dirwm-ca[at]nic[dot]insecy.doca[at]gov[dot]in. بھی اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں۔

*************

 

م ن۔وا۔ ن ع

(U: 1374)



(Release ID: 1607403) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Marathi