مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کام نیٹ ورک کی خدمات کے معیار میں بہتری لانا


رازداری کی کوئی خلاف ورزی نہیں، کوئی نگرانی نہیں

خدمات کے معیار میں بہتری لانے کے لئے نام نہ بتاتے ہوئے اعدادوشمارکا تجزیہ

مواصلات کے محکمے نے موبائل صارفین کے اعتبار اور رازداری کا احترام کرنے کا عہد کیا ہوا ہے

Posted On: 18 MAR 2020 7:08PM by PIB Delhi

 

  1. ٹیلی مواصلات کے محکمے ( ڈی او ٹی ) کی توجہ میڈیا کی کچھ خبروں کی طرف  مبذول کرائی جاتی ہے ، جن میں کہا گیا ہے کہ فروری 2020  میں  کچھ دن تک اور کچھ لائنوں پر ٹیلی مواصلات کے محکمے نے ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے کال ڈیٹا کے ریکارڈ مانگے تھے، جو حکومت ہند کی طرف سے قائم کئے گئے طور طریقوں  کے معیار سے الگ تھے۔ڈی او ٹی کے ارادے کے بارے میں  اس سلسلے میں شکوک وشبہات ظاہرکئے گئے۔

اس معاملے کی چھان بین کی گئی ۔حقائق مندرجہ ذیل ہیں :

  1. ٹیلی مواصلات کے نیٹ ورک کی خدمات کی کوالٹی کے بارے میں بہت سی شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں  بات کرتے ہوئے اچانک فون کٹ جانا، بازگشت سنائی دینا ،کراس کنکشن ، ادھوری یا کم آواز سنائی دینا شامل ہیں۔ ڈی او ٹی  ،ٹیلی کام خدمات کی کمپنیوں کے ساتھ اس  طرح کی پریشانیوں یا ان علاقوں کی نشاندہی  کرنے کی کو شش کررہا ہے، جہاں ٹیلی کام ٹاور وافر طور پر قائم نہیں ہیں،جس کی وجہ سے نیٹ ورک کی پریشانیاں  اور بات کرنے کے دوران اچانک فون کٹ جانے کی پریشانی پیش  آتی  ہے۔موبائل ٹاور کی کمی کو دور کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں ،جیسے  اضافی موبائل ٹاور نصب کرنا ،چلتے پھرتے سیل قائم کرنااور ڈرائیو ٹیسٹ وغیرہ ۔
  2. پریشاینوں والے خصوصی علاقوں اور لائنوں   کومزید سائنسی اور اختراعی انداز سے نشان زد کرنے کے لئےجہاں بات کرنے کے دوران فون کٹ جاتا ہے ، ٹیلی مواصلات کے محکمےکے پاس ایک سافٹ وئیر موجود ہے ،جس کے ذریعہ وسیع اعدادوشمار کا تجزیہ کیا جاتا ہے اورکسی بھی علاقے میں بات کرتے ہوئے فون کٹ جانے کی پریشانی کا صحیح معنوں میں جائزہ لیا جاتا ہے۔اس مقصدکے لئے کسی بھی ٹاور کے علاقے میں موبائل سے کی گئی کال سے متعلق اعدادوشمار کا تجزیہ کیا جاتا ہے تاکہ کال کے 30سیکنڈ کے اندر اند ر کٹ جانے کی پریشانی اور اسے اسی وقت دوبارہ ملائے جانے  کا جائزہ لیا جائے جیسا کہ کال ڈراپ کی صورت میں عام طور پر ہوتا ہے۔یہ موبائل کال 30سیکنڈ کے اندر اندر اچانک کٹ جاتی ہے ،جس کی وجہ سے صارف اسی نمبرپر دوبارہ کال کرتا ہے۔ اس طرح کی کالز کی نشاندہی کےلئے اعدادوشمار کا بڑے پیمانے پر تجزیہ کرنے والی تکنیک  کا استعمال کیا جاسکتا ہےجیسے  مخصوص علاقوںمیں کال ڈراپ کے بارے میں بالکل صحیح معلومات حاصل کرنا ۔ ڈی او ٹی کو اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اور  ٹیلی کام خدمات والی  کمپنیوں  کے علاقوں میں  بہترسازوسامان اورآلات نصب کئے جائیں گے، یہ کام  اصل اعدادوشمار  کی بنیاد پر کیا جائے گا۔اس مقصدکے لئے نشان زد سیل فون  ٹاور کی جگہ سے کسی خاص مدت کے دوران کال کا مجموعی ڈیٹا ، جہاں سے شکایات موصول ہورہی ہیں،  تجزیہ کے مقصدسے حاصل کیا جاتا ہے ۔
  3. البتہ  یہ اعداد وشمار بے نام  رکھے جاتے ہیں  اور چاہے ان کا تعلق  کال کرنے والوں سے ہویا کال  موصول کرنے والوں سے ہو،ان میں کوئی نام نہیں دیا جاتالہٰذا  کسی بھی شخص کی رازداری کی کوئی خلاف ورزی  نہیں کی جاتی نہ ہی اس کے تحت  کوئی ذاتی تفصیلات اکٹھا کی جاتی ہیں اور کسی بھی فون نمبر کی ٹریکنگ نہیں کی جاتی ۔
  4. اُ ن صارفین کی طرف سے کی گئی صرف ان کالز کے لئے ، کال ڈراپس کی تفصیلات  اکٹھا کی جاتی ہیں ، جو کسی نشان زد سیل ٹاور کے علاقے میں  داخل ہوتےہیں۔یہ بات دہرائی جاتی ہے کہ صارفین کے نہ تو نام  اور نہ ہی پتے اکٹھا کئے جارہے ہیں ، جو کال کرتے ہیں یا کال موصول کرتے ہیں۔اس بات کا بھی سوال نہیں ہے کہ کال کے مواد کا کوئی جائزہ لیا جارہا ہے ۔صرف اس صورت میں  جب کوئی کال 30سیکنڈ کے اندر اندر  اچانک کٹ جاتی ہے اور اسی نمبر پر فوری طور پر دوبارہ فون کیا جاتاہے ، محض اسی طرح کی کالز کو کال ڈراپ کی قطعی تعداد میں شامل کیا جاتاہے۔
  5. مندرجہ بالا  طریق کار  ، ایک اختراعی طریق کار ہے ،جس کے تحت کال ڈراپ اور اس سے متعلق پریشانیوں  کو دور  کیا جاتا ہے ۔ یہ بات قابل ستائش ہے کہ مندرجہ بالا طریق کار کے تحت کسی صارف کی رازداری کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ۔اس صارف کی   شناخت  معلوم نہیں کی جاتی  البتہ ان صارفین کی طرف سے کی گئی محض  وہ کالز ،جوکسی خاص  سیل ٹاور  کے علاقے سے ہوکر گزرتے ہیں ، اعدادوشمار کے مقصد سے شامل کی جاتی ہیں۔اسے کے تحت کال کرنے والے کا نام یا جسے کال کی گئی ہے اس  کا نام  شامل  نہیں  کیا جاتا ۔
  6. اس بات کی مزید وضاحت  یہ کی جاتی ہے کہ ڈی او ٹی کو ،انڈین ٹیلی گراف   کے 1951  کے ضابطوں  کے  419  نمبر ضابطے کے تحت  یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ نیٹ ورک کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے اس طرح کے بے نام اعدادوشمار حاصل  کرے ۔مزید یہ کہ  ڈی او ٹی نے ان ہاؤں  آپریٹنگ طریق کا ر  قائم کیا ہوا ہے تاکہ کال ڈراپ کے بارے میں  اس طرح کے اعدادوشمار کا کوئی بھی اختیار  صرف اور صرف  بہت سینئر افسران کے ذریعہ  ہی منظور کیا جائے ۔مزید یہ کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کے اعدادوشمار محض  مختصر مدت  کے لئے حاصل کئے جائیں گے ۔ یہ مدت عام طور پر 3سے 6 گھنٹے کی ہوتی ہے۔
  7. لہٰذا  موبائل فون کے سبھی صارفین کو یقین دلایا جاتا ہے کہ مندرجہ بالا طریق کا ر محض  نیٹ ورک کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے اختیار کیا جاتا ہے ۔حاصل کئے گئے اعدادوشمار کو بے نام رکھا جاتا ہے اور کسی بھی  طرح کی نگرانی نہیں  کی جاتی ۔

۰۰۰۰۰

م ن ۔اس۔رم

U-1326



(Release ID: 1607068) Visitor Counter : 354


Read this release in: English , Hindi