وزارت دفاع

دفاعی راہداریاں

Posted On: 11 MAR 2020 3:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  11 مارچ 2020،   دفاع کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک نے آج لوک سبھا میں رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر  (پروفیسر) کرت پریم جی بھائی سولنکی اور دیگر  اراکین کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ بجٹ اعلان (19۔2018) کے مطابق ملک میں  2 دفاعی صنعتی راہداریاں، ایک اترپردیش میں اور دوسری تمل ناڈو میں  قائم کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔اس کے بعد اترپردیش دفاعی صنعتی راہداریاں  کے چھ مرکزی مقامات  آگرہ، علی گڑھ، چترکوٹ، جھانسی، کانپور اور لکھنٔو کی شناخت کی گئی ہے۔ اسی طرح سے تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری کے لئے پانچ مرکزی مقامات چنئی، کوئمبٹور، ہسور، سالم اور تروچیراپلی کی شناخت کی گئی ہے۔اب تک اترپردیش اور تمل ناڈو میں مختلف مرکزی مقامات میں  ہر ایک اسٹیک ہولڈروں کی چھ مشاورتی میٹنگ  منعقد کی جاچکی ہیں۔

اترپردیش دفاعی صنعتی راہ داریوں کے لئے  آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی)/ دفاعی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں  (ڈی پی ایس یو) اور پرائیویٹ انڈسٹریز کے ذریعہ تقریباً 3700 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا جبکہ تمل ناڈو صنعتی راہداری کے لئے آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی)/ دفاعی سیکٹر کی سرکاری کمپنیوں  (ڈی پی ایس یو) اور پرائیویٹ انڈسٹریز کے ذریعہ تقریباً 3100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا۔

مزید برآں حکومت نے دونوں  دفاعی صنعتی راہداریوں کے لئے  پالیسی اور تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنے کے لئے ایک کنسلٹینٹ کی بھی تقرری کی ہے۔ پرائیویٹ کمپنیوں اور غیر ملکی کمپنیوں کو متعلقہ ریاستی پالیسیوں کے مطابق ترغیبات بھی  فراہم کی جارہی ہیں۔

دفاعی صنعتی راہداریوں کے قیام سے اندرون ملک دفاعی ساز و سامان کی تیاری اور ایرو اسپیس سے متعلق اشیا کی گھریلو سطح پر پیداوار کو فروغ حاصل ہوگا  ۔ اس طرح سے بیرون ملک سے درآمدات پر ہمارا انحصار کم ہوگا اور ان اشیا کو دیگر ملکوں میں برآمد کرنے کے عمل کو فروغ بھی حاصل ہوگا۔ اس سے دفاع کے شعبے میں خود انحصاری کے ہندوستان کے ہدف کے حصول میں  بھی کافی تعاون حاصل ہوگا اور براہ راست / بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں  مدد فراہم ہوگی ۔ علاوہ زیں پرائیویٹ گھریلو مینوفیکچرر، بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں  (ایم ایس ایم ای) اور اسٹارٹ اپ کی بھی ترقی ہوگی۔

فی الحال ملک میں مزید دفاعی صنعتی راہداری قائم کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  م ن۔۔ن ا۔

U- 1151


(Release ID: 1606041) Visitor Counter : 150


Read this release in: English