ایٹمی توانائی کا محکمہ

نیوکلیائی بجلی گھر

Posted On: 11 MAR 2020 2:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 11  مارچ /شمال مشرقی خطے کی ترقی   (ڈی ا و این ای آر)  کے وزیر مملکت   (آزادانہ چارج)  وزیراعظم کے دفتر،  عوامی شکایات  اور پنشن،   ایٹمی  توانائی  اور خلا  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک سوال کے تحریری جواب میں  آج لوک سبھا کو بتایازیر تعمیر پروجیکٹوں  اور منظور کئے گئے  نئے پروجیکٹوں کی تفصیلات  درج ذیل ہیں۔

 

پروجیکٹ

مقام اور ریاست

قسم

صلاحیت

(میگاواٹ)

منظور شدہ لاگت (کروڑ روپےمیں)

زیر تعمیر پروجیکٹ

KAPP 3&4

ککرا پار گجرات

PHWR

 

2 X 700

11459#

RAPP 7&8

راوت بھاٹا راجستھان

2 X 700

12320*

GHAVP 1&2

کورکھپور ، ہریانہ

2 X 700

20594

KKNPP 3&4

کودم کولم، تمل ناڈو

LWR

2 X 1000

39849

PFBR

کلپکم ،تمل ناڈو

FBR

1 X 500

5677

انتظامی منظوری  دیئے گئے   نئے پروجیکٹ اور  منظور شدہ مالیہ

KKNPP 5&6

کودم کولم، تمل ناڈو

LWR

2 X 1000

49621

چٹکا-1&2

چٹکا، مدھیہ پردیش

PHWR

2 X 700

105000

کئیگا-5&6

کئیگا ، کرناٹک

2 X 700

مہی بانسواڑہ- 1&2

مہی بانسواڑہ

2 X 700

GHAVP– 3&4

گورکھپور ، راجستھان

2 X 700

مہی بانسواڑہ- 3&4

 

 

مہی بانسواڑہ ، راجستھان

2 X 700

 

 

 

 

 

 

 

#زیر نظر  ثانی  16580 کروڑ روپے تک

*زیر نظر ثانی   17079 کروڑ روپے

پی ایچ ڈبلیو آر-پرشرائزڈز ہیوی واٹر   ریکٹر،  ایل ڈبلیو آر –لائٹ واٹر ری ایکٹر  ، ایف بی آر  فاسٹ  بریڈر ری ایکٹر  

پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹر (پی  ایچ ڈبلیو آر) میں  قدرتی یورنیم کا بطور ایندھن استعمال ہوتا ہے   جبکہ  لائٹ واٹر ری ایکٹر     (ایل ڈبلیو آر) میں   کم خالص  یورونیم کے ایندھن کا استعمال ہوتا ہے۔   700 میگاواٹ   صلاحیت کے    پی ایچ ڈبلیو اے آر  (85 فی صد صلاحیت فیکٹر والے)  میں ایندھن   (یو او 2) کی سالانہ ضرورت     تقریباً120 ٹن ہوتی ہے اور ہزار میگاواٹ  صلاحیت کے ایچ ڈبلیو آر    (90 فی صد صلاحیت    فیکٹر والے ) کے لئے   تقریباً 25 ٹن  ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔بھارتیہ  نابکیہ   وودت نگم لمیٹیڈ  (بی ایچ  اے وی آئی این آئی)  کے ذریعہ چھوٹے   فاسٹ بریڈر ری ایکٹر   (پی ایف  بی آر) پرعمل درآمد کیا جارہا ہے اور اس میں     آمیزہ آکسائڈ  (ایم او ایکس)  ایندھن کا استعمال کیا جاتا ہے۔  

ملک میں   ہر ایک نیوکلیائی بجلی گھروں کی     فی یونٹ    تنصیبی پیداواری صلاحیت     ،  استعمال اور پیداواری  لاگت ،  نیوکلیائی پلانٹ  کے اعتبار سے حسب ذیل ہیں۔

 

یونٹ

ریاست

مقام

صلاحیت(میگاواٹ)

استعمال کی صلاحیت (پی ایل ایف ) 20-2019 (جنوری  2020تک)

بجلی کا ٹیرف (پیسہ/کے ڈبیو ایچ)

TAPS-1

مہاراشٹر

تاراپور

160

81.15

206.24

TAPS-2

160

90.91

TAPS-3

540

76.62

307.64

TAPS-4

540

94.86

RAPS-1*

راجستھان

راوت بھاٹا

100

-

--

RAPS-2

200

77.54

349.06

RAPS-3

220

88.98

RAPS-4

220

98.41

RAPS-5

220

99.88

406.28

RAPS-6

220

95.07

NAPS-1

اترپردیش

نرورا

220

98.03

320.32

NAPS-2

220

97.51

KAPS-1

گجرات

ککراپار

220

86.36

249.06

KAPS-2

220

101.52

KGS-1

کرناٹک

کائیگا

220

94.01

364.84

KGS-2

220

91.58

KGS-3

220

93.85

KGS-4

220

98.50

MAPS-1#

تمل ناڈو

کالپکم

220

-

279.73

MAPS-2

220

94.13

KKNPP-1

کڈونکولم

1000

80.15

412.06

KKNPP-2

1000

49.58

 

*آر اے پی ایس -1جاری آپریشن کا تکنیکی اور معاشی جائزہ لینے کے لئے فی الحال بند ہے۔

 # ایم اے پی ایس -1  اینڈ شلڈ سے متعلق کاموں کے لئے   پروجیکٹ موڈ میں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

 م ن۔ ش س۔ ج۔

U- 1141



(Release ID: 1606016) Visitor Counter : 182


Read this release in: English