اقلیتی امور کی وزارتت

اقلیتی امور کی وزارت خواتین کے تفویض اختیارات میں سب سے آگے


گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اقلیتی زمرے سے تعلق رکھنے والی دو کروڑ سے زائد خواتین کو فائدہ پہنچا

اقلیتی امور کی وزارت مرکزی طور پر اعلان شدہ اقلیتوں کو سماجی-معاشی اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کی متعدد اسکیموں پر عمل درآمد کررہی ہے

Posted On: 08 MAR 2020 9:50AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 9  مارچ /

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017AKO.jpg

مرکزی حکومت کی اقلیتوں کی امور کی وزارت، اقلیتی  فرقہ کے تعلق رکھنے والی خواتین کو سماجی-معاشی اور تعلیمی  اعتبار سے بااختیار  بنانے کی متعدد اسکیموں پرعمل درآمد کرتی رہی ہے۔

وزارت، ملک کے  شناخت شدہ اقلیت کی اکثریت والے علاقوں (ایم سی اے) میں انہیں ملک کے دوسرے  حصے کے مساوی لانے کی غرض سے ان علاقوں میں  سماجی-معاشی اثاثوں  اور بنیادی   سہولیات کو فروغ دینے کے مقصد سے  مرکز کے ذریعہ اسپانسرڈ   پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم  (پی ایم جےوی کے) جسے پہلے    کثیر شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام   (ایم ایس ڈی پی) کہا جاتا تھا ، عمل درآمد کررہی ہے ۔ پی ایم  جے وی کے  پروگرام کا پورا زور   تعلیم ، صحت اور ہنر مندی کے فروغ کے وسائل ک تعلق سے کم از کم 80 فی صد اور خواتین پر مرکوز پروجیکٹوں   کے لئے وسائل کا کم از کم  33 سے 40 فی صد  تک  مختص کرنے پر ہے۔

اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والی  خواتین کا سماجی-معاشی   -تعلیمی تفویض اختیارات  :طلبا کو تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کے لئے  میٹرک سے قبل وظیفہ اسکیم   ، میٹرک  کے بعد وظیفہ اسکیم   ،  میٹرک  کم مینس  پر مبنی   وظیفہ اسکیم  ،  اقلیتی فرقے سے  تعلق  رکھنے والی   ہونہار طالبات کے لئے    بیگم حضرت محل  نیشنل اسکالر  شپ   شامل ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران   ان اسکیموں سے   1.94 کروڑ سے  زائد طالبات کو  فائدہ ہوا ہے۔  

دوسری اسکیموں میں ‘‘مولانا آزاد  نیشنل  فیلو شپ اسکیم  ، نیا سویرا، مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیمیں،    پڑھو پردیش  اور نئی اڑان ’’ شامل ہیں۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EWG8.jpg

قیادت کا فروغ: ُ‘‘نئی روشنی’’ اسکیم اور متعدد فلاحی اسکیمیں  ، اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والی خواتین   میں قائدانہ صلاحیت کا فروغ   ۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران  تقریباً 3 لاکھ خواتین کو  قائدانہ صلاحیت کے فروغ سے متعلق   متعدد  ٹریننگ دی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003O6IW.jpg

ہنر مندی کا فروغ :اقلیتی فرقہ   سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے لئے   روزگار کے قابل بنانے کے لئے ہنرمندی کے فروغ   کا کورسیز مہیا کرانے کے لئے  ‘‘غریب نواز سو روزگار یوجنا’’۔

14 سے 35 سال کے عمر گروپ کے  نوجوانوں کے لئے  ہنر مندی کے فروغ کی اسکیم، سیکھو اور  کماؤ اس کا مقصد کارکنوں اور    اسکول کو دوران تعلیم چھوڑنے والے بچوں وغیرہ   کو  روزگار کے قابل   بنانا ہے۔  

نئی منزل-دوران تعلیم اسکول چھوڑنے والوں کی  روایتی اسکولی تعلیم  اور اسکول میں داخلہ کرانے کی اسکیم4.35 لاکھ خواتین کو   قابل روزگار ہنر مندی   کے فروغ کی  ٹریننگ دی گئی ہے۔  

اقلیتی کی  امور کی وزارت کے ذریعہ مختلف شہروں میں   ‘‘ہنر ہاٹ’’ پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے ۔ اسکے ذریعہ   نوجوان صنعت کاروں اور دست کاروں اور خواہش مند افراد کو  اپنے تجربے کے مظاہرے اور  اپنی اختراع پردازی سے    روزگار میں اضافہ کرنے کا  انوکھے مواقع فراہم کئے ہیں۔  ہنر ہاٹ میں  خواتین کے لئے  پچا س فی صد  ریزرویشن دیا گیا  ۔ یہ   ریزرویشن 20 فی صد سے شرو ع ہو ا تھا لیکن برسوں کے دوران ہنر ہاٹ میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شراکت کو یقینی بنانے کے لئے اس میں اضافہ کیا گیا ہے۔  ہنر ہاٹ سے متعلق     خواتین کی اپنی مدد آپ گروپوں   (ایس ایچ جی) کی کثیر تعداد ہے۔  گزشتہ تین برسوں کے دوران   ہنر ہاٹ سے   1.35 لاکھ سے زائد   خاتون دستکاروں کو فائدہ پہنچا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OK53.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005AXJ2.jpg

محرم کے بغیر حج : محرم (محرم مرد) کے بغیر حج کے لئے جانے والی مسلم خواتین  سے متعلق پابندیوں کو ہٹا یا گیا۔   گزشتہ تین برسوں کے دوران   5544 مسلم خواتین نے  محرم کے بغیر ہی فریضہ حج ادا کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0062BV5.jpg

سماجی طور پر تفویض اختیار: طلاق ثلاثہ جیسی سماجی برائی  پرپابندی لگانے کے لئے ایک قانون وضع کیا گیا  ۔ مسلم خواتین کے  آئینی اور سماجی حقوق کو  یقینی بنایا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0070DW7.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ ش س۔ ج۔

U- 1120


 

 


(Release ID: 1605821) Visitor Counter : 137