سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

‘ جینوم انڈیا : ہندوستانی پروجیکٹوں میں جینیاتی تغیر ’ کی فہرست سازی

Posted On: 06 MAR 2020 1:54PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،06 مارچ /  صحت اور خاندانی بہبود  ، سائنس  اور ٹیکنا لوجی نیز ارضیاتی سائنسز  کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ  بایو ٹیکنا لوجی کے محکمے ( ڈی بی ٹی )  کے ذریعے 16 جنوری ، 2020 ء کو  ‘ جینوم انڈیا : ہندوستانی پروجیکٹوں میں جینیاتی تغیر ’ کی  فہرست سازی   کی منظوری دی گئی ہے ۔  ملک بھر میں  واقع  مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 20 اداروں کو 3 برس کی مدت کے لئے   یہ  کام سونپا گیا  ہے ۔  جینوم انڈیا کے تحت   تمام جینوم کی درجہ بندی کا کام    اب   شروع ہو گیا  ہے ۔

          مکمل جینوم کی  فہرست سازی  ( ڈبلیو جی ایس ) کا مجوزہ ہدف  اگلے تین برس کے دوران  ملک کی  متنوع آبادی کی نمائندگی کرنے  والے کل 10000 افراد کے ذریعے  کرنے کا پروگرام ہے  ۔  مکمل جینوم  فہرست سازی کے ذریعے حاصل شدہ معلومات سے ملک بھر میں نہایت درستگی کے ساتھ  مستقبل کے انسانی  جینیاتی تحقیق  کے عمل میں آسانی فراہم ہو گی ۔  علاوہ ازیں ، اس سے سستی قیمتوں  پر  بڑی بیماریوں کے لئے  حفظانِ صحت اور  علاج و معالجے  کی خدمات کا نظام تیار کرنے کے  مقصد سے  ہندوستانی آبادی کے لئے   ایک  جینوم  وسیع   ایسوسی ایشن  تیار کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔

          اس پروجیکٹ کے لئے ڈاٹا سکیورٹی اور  باہمی تبادلے کے اقدامات  کے  انتظام و انصرام  کا کام حکومتِ ہند کے ذریعے وضع کردہ  قوانین و ضوابط کے تحت کیا جائے گا ۔ اس مطالعے کے دوران   بخوشی شریک ہونے والے   تمام  افراد  کی ذاتی معلومات کو   اِس  پروجیکٹ  کے  آگے کے ریکارڈ سے الگ رکھا جائے گا ۔ ان افراد کی ذاتی شناخت   کو مخفی رکھنے  کا مقصد اس  بات کو یقینی  بنانا ہے  کہ  شرکت کرنے والے افراد  کے بارے میں  ذاتی معلومات سے   کوئی سمجھوتہ   نہ ہو ۔  مزید براں ،  ڈاٹا کی سکیورٹی اور  تحفظ  کو بر قرار رکھنے کے لئے   سختی سے  اخلاقی  اقدار  کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔

 

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

( م ن ۔    م ع ۔   ع ا  )      

U. No. 1086



(Release ID: 1605593) Visitor Counter : 149


Read this release in: English