وزارت دفاع

پاکستان کے ذریعہ سرحد پر خلاف ورزیاں

Posted On: 04 MAR 2020 3:37PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 4  مارچ /دفاع کے وزیر مملکت  جناب  شری پدنائیک نے  جناب  سنیل بابو راؤ مندھے   اور دیگر کے   سوال کے تحریری جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ   2019 میں  2020 کے پہلے دو ماہ   (جنوری ، فروری، 23 فروری تک)  کے دوران   ہندستان- پاکستان  کی  بین الاقوامی سرحد کے علاوہ   5 اگست 2019 سے  لائن آف کنٹرول   پر جنگ بندی کی   1586 اور 646  واقعات ہوئے ہیں۔  اس کے علاوہ   5 اگست 2019 سے  31 دسمبر 2019 تک    سرحد پار سے گولی باری کے  80 واقعات   اور  یکم جنوری 2020 سے 15 فروری 2020 کی مدت کے دوران   مرکز  کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں    بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر سرحد پار سے    گولی باری کے  41 واقعات ہوئے ہیں۔ 

5 اگست 2019 سے 23 فروری 2020 تک  مرکز کے زیر انتظام    جموں و کشمیر میں    دہشت گردوں کے ساتھ 27 انکاؤنٹرس ہوئے ہیں۔  اس کارروائی میں 45 دہشت گردوں کو  ہلاک کیا گیا  اور سیکورٹی فورسیز  کا 7 عملہ بھی شہید ہوا  ہے۔  

ہندستان کی فوج کی ذریعہ    جنگ بندی کی خلاف ورزی کا   معقول جواب   دیا گیا ۔ جنگ بندی  کے تمام معاملے کو   میکانزم ہاٹ لائن     فلیگ میٹنگوں ، ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹوریٹ جنرلوں   کی بات چیت کے  ذریعہ معوقول سطح پر  پاکستانی انتظامیہ   کے ساتھ  اٹھانے کے علاوہ  دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی چینل سے بھی اٹھایا گیا۔  جموں و کشمیر میں دہشت گردوں  کی تشدد   سے  گزشتہ تین برسوں کے دوران   متعدد  دہشت گرد ہلاک اور  سیکورٹی فورس کا عملہ  شہید ہوا ہے۔ اس کی تفصیل  حسب ذیل ہیں:۔

نمبر شمار

سال

سیکورٹی اہلکار شہید  ہوئے

دہشت گرد مارے گئے

1.

2017

80

213

2.

2018

91

257

3.

2019

80

157

 

          لاکھ خطرات   کے تجزیے  اور گزشتہ واقعات کے  جائزے کی بنیاد پر بری فوج کے ذریعہ    اپنے تمام کیمپوں /چھاؤنیوں  /تنصیبات میں  کارروائی کے طریقہ کار   اورسیکورٹی  انتظامات کا وقتاً فوقتاً   جائزہ لیا جاتا ہے اور ان کی درستگی کی جاتی ہے۔   ان جائزوں کی بنیاد پر  ایسے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے   معقول مشقیں  کی جاتی ہیں اور طریقہ کار اپنائے جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ ش س۔ ج۔

U- 1038



(Release ID: 1605257) Visitor Counter : 83


Read this release in: English