امور داخلہ کی وزارت
جناب نتیانند رائے نے ساحلی تباہی کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت (سی ڈی آر آر اینڈ آر)کے بارے میں پہلی قومی کانفرنس 2020 کے اختتامی اجلاس کی صدارت کی
Posted On:
25 FEB 2020 7:15PM by PIB Delhi
امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے ساحلی تباہی کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت (سی ڈلی آر آر اینڈ آر) کے بارے میں پہلی قوی کانفرنس 2020 کے اختتامی اجلاس کی صدارت کی۔ اس کانفرنس کا اہتمام آج نئی دہلی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) نے کیا تھا۔ اس ایک روزہ کانفرنس میں ساحلی تباہی کے خطرات کو سمجھنے اور مؤثر مجموعی کارروائی کے معاملے میں انسانی صلاحیت کو بڑھانے پر توجہ دی گئی۔ یہ کام وزیر اعظم کے 10نکاتی ایجنڈے اور آفات کے متعلق خطرات کو کم کرنے کے سینڈائی فریم ورک پر عمل درآمد کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے، جس کا مقصد متاثرہ لوگوں میں خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت پیدا کرنا ہے۔
کانفرنس کا مقصد اس شعبے میں حالیہ ترقی پر تبادلہ خیال کرنا تھا، تاکہ ساحلی تباہی کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت پیدا کرنے کے بارے میں مسائل کو سمجھا جائے اور ان کا حل تلاش کیا جائے۔ کانفرنس میں ساحلی آفات کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت پیدا کرنے کے لئے قومی اور مقامی حکمت عملی کے بارے میں معلومات کو پھیلانے پر زور دیاگیا اور اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اداروں ، تحقیق کاروں اور ماہرین کی خدمات حاصل کرکے اس معاملے میں جو کمیاں ہیں، انہیں دور کیا جائے۔مختلف مرکزی اور ریاستی تنظیموں؍اداروں کے 175 سے زیادہ شرکا نے کانفرنس میں شرکت کی۔
جناب رائے نے اپنی تقریر میں اُن اہم کارروائیوں کو اجاگر کیا، جو ساحلی تباہی کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت پیدا کرنے کے لئے وزارت داخلہ نے وزیر اعظم کی 10 نکاتی ایجنڈے اور ڈی آر آر کے ذریعہ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس کانفرنس نے بڑی معلومات اور تجربات فراہم کی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ممبر سکریٹری جناب جی وی وی سرما کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ این ڈی ایم اے کے ممبر جناب کمل کشور نے ملک کی معیشت کی مجموعی ترقی پر ساحلی آفات کے زبردست اثرات کا ذکر کیا اور اِس بات پر زور دیا کہ ساحلی آفات کے خطرات کو کم کرنے اور اس سے ابھرنے کی قوت کے بارے میں حکمت عملی کو ترقیاتی سرگرمیوں سے جوڑا جائے۔ این آئی ڈی ایم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل منوج کمار بندل نے کہا کہ این آئی ڈی ایم اِس کانفرنس کے نتائج کے بارے میں دستاویز تیار کرے گا اور وہ ملک کے ساحلی علاقوں کو اس مسئلے سے ابھرنے کی قوت پیدا کرنے کی مسلسل کوشش کرے گا اور یہ کام کانفرنس کے اجلاس کے دوران جن کمیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں تحقیق کے ذریعہ دور کیا جائے گا۔
14ساتھیوں نے جن میں ارضیاتی علوم کی وزارت، محکمہ موسمیات،جیولوجیکل سروے آف انڈیا، سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ، بلڈنگ میٹریلس اینڈ ٹکنالوجی پروموشن کونسل، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشن ٹکنالوجی، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشن انفارمیشن سروسز، لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن، ورلڈ فوڈ پروگرام، جادوپور یونیورسٹی، گجرات انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ، پرسار بھارتی ، آل انڈیا ریڈیو، دوردرشن، نیشنل اکیڈمی آف براڈ کاسٹنگ اینڈ ملٹی میڈیا، ڈی ڈی انڈیا، نیوز آن اے آئی آر ایپ، اسفیئر انڈیا اور انڈین ریڈ کراس سوسائٹی شامل تھیں۔ اس کانفرنس کے انعقاد تکنیکی مدد دی۔
جن اہم شخصیات نے افتتاحی اجلاس میں شرکت ان میں آئی ایم ڈی کے ڈی جی ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاتر، آئی آئی ٹی ڑرکی کے سرکردہ پروفیسر ڈاکٹر آر کے بھنڈاری، میجر جنرل منوج کمار بندل، وی ایس ایم، ای ڈی، این آئی ڈی ایم اور این آئی ڈی ایم کے جی ایم آر ڈی ہیڈ پروفیسر سوریہ پرکاش شامل تھے۔ افتتاحی اجلاس کے بعد ایک مکمل اجلاس ہوا، دو گول میز مباحثے ہوئے اور دو متوازی اجلاس ہوئے، جن میں تما م نمائندوں اور ماہرین نے شرکت کی۔ متعلقہ اجلاس کی صدارت این ڈی ایم اے کے ممبر جناب راجندر سنگھ، ڈاکٹر پردیپ کمار، اسپیشل سکریٹری اینڈ پروجیکٹ ڈائریکٹر، نیشنل سائیکلون رسک میٹیگیشن پروجیکٹ آف این ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی مشاورتی کمیٹی کے ممبر جناب پی پی شریواستو نے کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ج ۔ع ر۔
U-925
(Release ID: 1604388)
Visitor Counter : 116