صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدر جمہوریہ ہند نے بین الاقوامی عدلیہ کانفرنس میں اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ بھارت کے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ بہت سی ایسی بنیادی اصلاحات کرنے پر ستائش کا مستحق ہے  جن سے انصاف کی رسائی عام آدمی تک ہوئی ہے

Posted On: 23 FEB 2020 2:10PM by PIB Delhi

نئی  دہلی۔23؍فروری۔ صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے نئی دہلی میں آج 23فروری 2020 کو بھارت کے  سپریم کورٹ کی طرف سے منعقدہ بین الاقوامی عدلیہ کانفرنس میں اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس کانفرنس کیلئے منتخبہ تھیم  بروقت ہے : عدلیہ اور بدلتی ہوئی دنیا ۔ ایک طرح   صرف تبدیلی  لگاتار ہے اور دنیالگاتار بدل رہی ہے ۔ حالیہ برسوں میں البتہ دنیا بہت تیزی سے بدلی ہے اور ایسے طریقے سے جسے پہلے سے نہیں دیکھا جاسکتا، عدلیہ کا پورا رول ان زبردست تبدیلیوں کے دوران مرکزی   ہے۔ 

صدر جمہوریہ نے کہا کہ کانفرنس کے ورکنگ اجلاس کیلئے  موضوعات کا انتخاب  اس سے زیادہ بامعنی نہیں ہوسکتا تھا۔  صنفی  انصاف ،آئینی قدروں کے تحفظ سے متعلق  عصر حاضر کا منظر نامہ ایک بدلتی ہوئی دنیا میں آئین کی  متحرک تشریحات ، ماحول کے تحفظ کو تقویت دینا، دیرپا ترقی اور انٹرنیٹ کے دور میں رازداری کے حق کا تحفظ وہ معاملات ہیں جو عالمی برادری کے  ہر رکن پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ ان پانچ امتیازی طور پر واضح موضوعات میں پوری دنیا میں عدلیہ کو درپیش چیلنج شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں عدلیہ  ان موضوعات کے تئیں تازہ دم ہے اور بھارتی آئین کے پیچھے دور اندیشی کی روشنی میں ان موضوعات تک پہنچا گیا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کا سپریم کورٹ بہت سی بنیادی اصلاحات کرنے کی وجہ سے ستائش کامستحق ہے ۔ ان اصلاحات سے انصاف ایک عام آدمی تک پہنچ سکا ہے۔ اس عدالت کی طرف سے دیے گئے، سنگ میل کی حیثیت رکھنے والے فیصلوں سے ہمارے ملک کا  قانونی اور آئینی لائحہ عمل مضبوط ہوتاہے۔اس کی بنچ اور بار اپنی دانشوری اور دانشورانہ عقل وفہم کی وجہ سے جانی جاتی ہے جو کچھ اس نے حاصل کیا ہے وہ ان خامیوں کی تشخیص اور اصلاح میں خاموش انقلاب سے کم نہیں جن سے انصاف کی فراہمی کے نظام پر منفی اثر پڑا ہے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے ، اعلیٰ عدالتوں میں فیصلوں میں سپریم کورٹ نے تاریخی خدمات انجام دی ہیں جو علاقائی زبانوں میں دستیاب ہیں۔ صدر جمہوریہ  نے کہا کہ اگر بھارت کے لسانی تنوع کی بات کی جائے  تو یہ ایک غیر معمولی حصولیابی ہے۔ اب تک سپریم کورٹ کے فیصلوں کا 9 بھارتی زبانوں میں ترجمہ کیا جاتا تھا تاکہ یہ فیصلے عام آدمی تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی گنجائش میں اور بھی اضافہ ہوگا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U- 886


(Release ID: 1604155) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi