دیہی ترقیات کی وزارت
شیاما پرساد مکھرجی نیم دیہی نیم شہری مشن (ایس پی ایم آر ایم) کی چوتھی سال گرہ 21فروری 2020 کو منعقد ہوگی
300دیہی کلسٹروں کو جہاں شہر کاری کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے انھیں وقت پر پورا ہونے والے اور منفرد طریقے سے ترقی دیے جانے کا منصوبہ ہے
دیہی شہری کلسٹروں کی کامیابی سے متاثر ہوکر نیتی آیوگ نے اگلے تین برسوں میں 1000 سے زیادہ کلسٹروں کے لئے ایک نیا اور توسیعی پروگرام تجویز کیا ہے
Posted On:
20 FEB 2020 6:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 20/فروری۔ شیاما پرساد مکھرجی نیم دیہی نیم شہری مشن (ایس پی ایم آر ایم) کی چوتھی سال گرہ کل منعقد کی جائے گی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 21 فروری 2016 کو اس مشن کی شروعات کی تھی، جس کے پیچھے یہ مقصد کارفرما تھا کہ دیہی علاقوں میں جو ترقی کی کگار پر ہیں، ترقی کے خصوصی اقدامات کئے ہیں۔
دیہی ترقیات کی مرکزی وزارت کی طرف سے شروع کیا گیا ایس پی ایم آر ایم مکانات کی منصوبہ بندی کے ذریعے کلسٹر پر مبنی مربوط ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ملک بھر کے ان دیہی علاقوں میں جہاں شہرکاری کی علامات ظاہر ہورہی ہیں یعنی آبادی میں اضافہ، زیادہ تعداد میں کھیتوں میں کام نہ کرنے والے افراد، بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں اور دیگر سماجی اقتصادی کارروائیوں کی موجودگی، نیم دیہی نیم شہری کلسٹروں کی نشان دہی کی جائے گی۔
اس مشن کا مقصد ان دیہی شہری کلسٹروں میں تبدیلی لانا ہے اور یہ کام مقامی اقتصادی ترقی میں اضافہ کرکے، ابتدائی خدمات کو بڑھاکر اور اچھی طرح منصوبہ بند دیہی کلسٹروں کے قیام کے ذریعہ کیا جائے گا۔ اس سے علاقے کی منفرد انداز میں ترقی ہوگی اور مربوط نیز شمولیت والی دیہی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
اس مشن کے تحت 300 نیم دیہی نیم شہری کلسٹروں کو وقت پر پورا ہونے والے پروگرام کے ذریعے ترقی دی جائے گی۔ ان میں سے 296 کلسٹروں کا انتخاب کیا جاچکا ہے اور 288 مربوط کلسٹر ایکشن پلانس (آئی سی اے پیز) کو منظوری دی جاچکی ہے، جبکہ 240 مفصل پروجیکٹ رپورٹوں کو بھی منظور کیا جاچکا ہے۔
ایس پی ایم آر ایم مرکزی نگرانی والی ایک خصوصی اسکیم ہے، مشن میں فنڈ کے دو طریقے ہیں: (1) مرکزی سیکٹر کی متعدد اسکیموں کے ذریعے، مرکز کی نگرانی والی اسکیموں کے ذریعے، ریاستی سیکٹر کی نگرانی والی اسکیموں ؍ پروگراموں کے ذریعے، فنڈ اکٹھا کرنا اور سی ایس آر فنڈ۔ (2) کریٹیکل گیپ فنڈس (سی جی ایف)، اس میں سی جی ایف کے لئے غیر قبائلی کلسٹروں کے لئے فی کلسٹر 30 کروڑ روپئے تک اور قبائلی نیز پہاڑی ریاستی کلسٹروں کے لئے 15 کروڑ روپئے تک کی رقم رکھی گئی ہے۔
مرکز نے اپنے حصے کی جو رقم اب تک جاری کی ہے وہ 1842.97 کروڑ روپئے، 288 آئی سی اے پیز کے لئے جو سرمایہ منظور کیا گیا ہے وہ 28075 کروڑ روپئے ہے۔ اس میں اجتماعی اسکیموں کا حصہ 21194 کروڑ روپئے اور 6882 کروڑ روپئے ہے۔ اس میں 30 نومبر 2019 تک کل اخراجات 6689 کروڑ روپئے تھے، جس میں سے 5619 کروڑ روپئے اجتماعی اور 1071 کروڑ روپئے سی جی ایف کے تحت تھے۔ سی جی ایف کے جو فنڈس جاری کئے گئے ہیں، امید ہے وہ 31 مارچ 2020 تک 1200 کروڑ روپئے کے نشانے کو پار کرلیں گے۔
ان کلسٹروں میں جس بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اس کے تحت تمام گھروں کو ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے پانی کی فراہمی، مکانوں اور کلسٹر کی سطح پر ٹھوس اور رقیق کچرے کے بندوبست کی سہولتیں، گاؤں کے اندر اور گاؤں کے باہر لیکن کلسٹر کے اندر سڑکوں کا انتظام، گلیوں میں مناسب روشنی کا انتظام اور پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولتیں جس کے لئے ماحول دوست ٹیکنالوجیوں کا استعمال کیا جائے گا۔
ایس پی ایم آر ایم کلسٹر مندرجہ ذیل اشیاء کے سلسلے میں منتخبہ سہولتوں پر توجہ دیتے ہیں، لیکن اس کا انحصار مقامی طور پر محسوس کی گئی ضرورتوں پر ہے، جن کی نشان دہی جائزے میں کی گئی ہے:
(i) حفظان صحت، (ii) پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی، (iii) ٹھوس اور رقیق کچرے کا بندوبست، (iv) گاؤں کی گلیوں کی روشنی اور برق کاری، (v) نالیوں سے بچ کر گاؤں کی سڑکوں تک رسائی، (vi) گاؤں کے اندر کی سڑکوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملانا، (vii) پبلک ٹرانسپورٹ، (viii) اقتصادی سرگرمیوں سے وابستہ صلاحیت سازی کی تربیت، (ix) زرعی خدمات کا عمل اور متعلقہ سرگرمیاں، (x) صحت، (xi) تعلیم، (xii) ڈیجیٹل خواندگی، (xiii) شہریوں کے سروس سینٹر، (xiv) ایل پی جی گیس کنکشن، (xv) ماحولیات، (xvi) روزگار کے مواقع اور ایس ایچ جی کا قیام، (xvii) سیاحت کا فروغ، (xviii) کھیل کود کا ڈھانچہ، (xix) سماجی ڈھانچہ، (xx) دیہی ہاؤسنگ، (xxi) سماجی فلاح و بہبود۔
اپنی پیش رفت جاری رکھتے ہوئے دیہی ترقی کی وزارت مشن کی موجودہ ترقی میں تیزی لانے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ مشن نے دو سال کی توسیع کی درخواست کی ہے، تاکہ جن کاموں کی نشان دہی کی گئی تھی ان سب کو مکمل کیا جاسکے۔ وزارت کو بہت سی ریاستوں اور منتخبہ نمائندوں سے متعدد فورموں کے بارے میں درخواست ملی ہے اور مکتوب ملے ہیں کہ نیم دیہی نیم شہری کلسٹروں کے لئے مزید فنڈ مختص کئے جائیں۔ نیتی آیوگ نے حال ہی میں وزارت کو بتایا ہے کہ نیم دیہی نیم شہری کلسٹروں کی کامیابی سے حوصلہ پاکر اگلے تین برسوں میں 1000 سے زیادہ کلسٹروں کے لئے توسیعی پروگرام کا منصوبہ بنایا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم کے الفاظ میں’’آتما گاؤں کی ۔۔۔ سویدھائیں شہر کی‘‘ کے جذبے سے کلسٹروں کو ترقی دی جائے اور انھیں تمام بنیادی سہولتیں، بنیادی ڈھانچہ اور اقتصادی ترقی کے مواقع مربوط اور پابند وقت کے طریقے سے فراہم کئے جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن ۔ج ۔ م ر(
U-865
(Release ID: 1603949)
Visitor Counter : 188