زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کابینہ نے فصل بیمہ اسکیموں کے نفاذ میں موجودہ چیلنجوں کے حل کے لئے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور موسم پر مبنی فصلوں کے دوبارہ سے کئے گئے بیمہ کو نئی شکل اور نئی تبدیلی  لانے کو منظوری دی

Posted On: 19 FEB 2020 4:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19  فروری / وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ میں آج فصل بیمہ اسیکیموں کے نفاذ میں  موجودہ چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم  ایف بی  وائی) اور موسم پر مبنی فصلوں کے دوبارہ سے  کئے گئے بیمہ (آر ڈبلیو بی سی آئی ایس) کو نئی شکل دینے اور نئی تبدیلی لانے کو  منظوری دے دی ہے۔

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور موسم پر مبنی فصلوں کے دوبارہ سے کئے گئے بیمہ کی اسکیم کے کچھ شقوں/ پیرا میٹرس میں ترمیم کی حسب ذیل تجویز ہے۔

  1.  بیمہ کمپنیوں کو کاروبار کاالاٹمنٹ تین سالوں کے لئے دیا جائے گا(پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا/ موسم پر مبنی فصلوں کے دوبارہ سے کئے گئے اسکیم
  2.  ریاستوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالیہ کے دائرے یا قومی اوسط پیداوارکا ضلع سطح ویلیو( قدر)(اے کے وائی) یعنی این اے وائی کسی بھی ضلع کے فصل کامبنیشن(پی ایم ایف بی وائی۔ آر ڈبلیو بی سی آئی ایس) دونوں کے لئے انشور کی گئی رقم کی شکل میں کم سے کم امدادی قیمت ایم ایس بی کو چننے کا متبادل دیاجائے گا۔دیگر فصلوں کے لئے فصل کی کھیت قیمت پر غور کیاجائے گا۔ جن کا کم سے کم امدادی قیمت کااعلان نہیں کیا گیا ہے۔
  3.  پی ایم ایف  بی وائی/ آر ڈبلیو بی سی آئی ایس کے تحت مرکزی سبسڈی  غیر سیچائی والے علاقوں/ فصلوں کے لئے 30 فیصد تک پریمیئم شرحوں کے لئے محدود ہوگی اور سینچائی والے علاقوں فصلوں کے لئے 25 فیصدہوگی۔50 فیصد یا اس سے زیادہ غیر سینچائی والے علاقے والے ضلعوں کو سینچائی والے علاقے/ ضلع( پی ایم ایف بی وائی/ آر ڈبلیو بی سی آئی ایس دونوں) کی شکل میں مانا جائے گا۔
  4.  اسکیم لاگو کرنے میں ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے لچیلا پن ہوگا اور ان کے پاس پریوینٹڈ بوائی، مقامی آفات، وسعت سیزن میں منفی حالات اور فصل کٹائی بعد کے نقصانات جیسے اضافی جوکھم کور/ خصوصیات میں سے کوئی  ایک یا متعدد چننے کا متبادل ہوگا۔ریاست مرکز کے زیرانتظام علاقے اولہ بارش وغیرہ جیسے مخصوص سنگل جوکھم / بیمہ کور کی پیش کش پی ایم ایف بی وائی کے تحت بیس کور کے ساتھ اور بیس کور کے بنا دونوں حالات میں کرسکتے ہیں۔(پی ایم ایف بی وائی/ آرڈبلیو بی سی آئی ایس دونوں)
  5. ریاستوں کے ذریعہ متعلقہ بیمہ کمپنیوں کو طے شدہ مدت میں آگے پریمیئم سبسڈی میں  تاخیر کرنے کی صورت میں ریاستوں کو بعد کے سیزن میں اسکیم کو لاگو کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔خریف اور ربی سیز ن کے لئے اس شق کو نافذ کرنے کی کٹ آف  تاریخ   آنے والے سالوں میں 31 مارچ اور 20 ستمبر ہوگی۔

 اسکیم سے متعلق شقوں ، پیمانوں اور پی ایم ایف بی وائی اور آر ڈبلیو بی سی آئی ایس کے آپریشنل رہنما خطوط میں   ترمیم کرکے مذکورہ ماڈی فیکشن کو شامل کیا جائے گا اور انہیں خریف 2020 سیزن سے لاگو کیاجائے گا۔

 امید ہے کہ ان تبدیلیوں سے کسان بہتر طریقے سے فصل اگانے میں جوکھم  اٹھانے کے اہل ہوسکتے ہیں اور اس سلسلے میں وہ بندوبست کرسکیں گے اور فصل آمدنی کو مضبوط بنانے میں کامیاب ہوں گے اس سے شمال مشرقی علاقے میں کوریج بڑھے گا اور شمال مشرقی خطے کے کسان بہتر طریقے سے  زرعی جوکھم انتظامات میں با صلاحیت بن سکیں گے۔ ان  تبدیلیوںکو پورے ملک  میں  خریف 2020 سیزن سے نافد کرنے کی تجویز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن۔  ح ا ۔ر ض۔ 19-02-2020 )

U –839

 



(Release ID: 1603767) Visitor Counter : 78