کابینہ سکریٹریٹ

کابینہ نے ایک بااختیار ٹیکنالوجی گروپ تشکیل دینے کو منظوری دی

Posted On: 19 FEB 2020 4:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19  فروری /  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے آج بااختیار ٹیکنالوجی گروپ تشکیل دینے کو منظوری دے دی ہے۔

 تفصیلات

کابینہ نے12 رکنی ٹیکنالوجی گروپ کی تشکیل کو منظوری دی ہے جس میں حکومت ہند کے لئے ایک پرنسپل سائنسی مشیر ہوں گے۔ جو اس گروپ کے چیئرمین ہوں گے یہ گروپ جدید ترین ٹیکنالوجیوں، ٹیکنالوجی کی نقشہ  سازی  اور ٹیکنالوجی منصوعات، قومی لیبارٹریوں میں اور حکومت کی ریسرچ اور ڈیولپمنٹ اداروں میں تیار کی گئی ٹیکنالوجیوں کے دوہرے استعمال کے کاروباری پہلو پر بروقت پالیسی   مشورہ دے گا۔ اس کے علاوہ مخصوص اہم ٹیکنالوجیوں کے لئے ایک دیسی روڈ میپ(خاکہ)  تیار کرنے اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو راہ دکھانے والے مناسب ریسرچ اور ڈیولپمنٹ پروگراموں کے انتخاب سے متعلق بھی یہ گروپ پالیسی مشورہ دے گا۔

 اہم اثرات:

  1. ٹیکنالوجی گروپ ،ٹیکنالوجی سے متعلق بہترین ممکنہ مشورہ دے گا جو ٹیکنالوجی سپلائر اور ٹیکنالوجی  خریداری کی حکمت عملی کے لئے فروغ دی جائے گی۔
  2. ٹیکنالوجی گروپ، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے استعمال اور پالیسی کے معاملوں میں ان ہاؤس(گھریلو)  مہارت کو فروغ دے گا۔
  • III. ٹیکنالوجی گروپ ،پبلک سیکٹر کی ٹیکنالوجی کی پائیداری کو یقینی بنائے گا جو نیشنل لیبارٹریز اور تحقیقی اداروں کے علاوہ پی ایس یو( پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ) میں تیار کی جارہی ہیں یا تیار کی گئی ہیں۔

حکمت عملی اور اہداف کا نفاذ:

ٹیکنالوجی گروپ کے کام کے جو تین ستون ہیں ان میں

  1. پالیسی سپورٹ
  2. پروکیور منٹ سپورٹ(خریداری تعاون)
  3. اورتحقیق و ترقی کی تجاویز پر حمایت(سپورٹ)

ٹیکنالوجی گروپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہےکہ

  1. ہندوستان کے پاس سبھی سیکٹروں میں ہندوستانی صنعت کی پائیدار ترقی اور معاشی نشوونما کے لئے جدید ٹیکنالوجیوں کی موثر، محفوظ اور حساس کھوج کے لئے مناسب پالیسیاں اور حکمت عملیاں ہیں۔
  2.  ٹیکنالوجی گروپ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام شعبوں میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں  سے متعلق تحقیق کے لئے ترجیحات اور حکمت عملیوں کے بارے میں حکومت کو مشورہ دیا جائے ۔
  • iii. دستیاب ٹیکنالوجی اور ٹیکنالوجی مصنوعات کے ایک جدید میپ کو برقرار رکھاجائے اور دستیاب ٹیکنالوجی مصنوعات کو برقرار رکھا جائے اس کے علاوہ ہندوستان بھر میں اسے فروغ دیا جائے۔
  • iv. مخصوص اہم ٹیکنالوجیوں کے لئے ایک دیسی روڈ میپ تیار کیا جائے۔
  1. حکومت کو اس کے ٹیکنالوجی سپلائر اور خریداری حکمت عملی کے بارے میں  اسےمشورہ دیاجائے۔
  • vi. سبھی وزارتوں اور محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستی سرکاروں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ پالیسی معاملات میں ان ہاؤس مہارت کو فروغ دیں اور ڈاٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے مختلف پہلوؤوں کو استعمال کریں اور اس کے لئے تربیت اور صلاحیت سازی کے طریقہ کار کو فروغ دیں۔
  1. پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس( پی ایس یو) اور لیبس میں پبلک سیکٹر ٹیکنالوجی کی پائیداری کے لئے پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔جبکہ  یونیورسٹیوں اور پرائیوٹ کمپنیوں  کے ساتھ کراس سیکٹر اشتراک اور تحقیق اتحاد کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

.viiiریسرچ اورڈیولپمنٹ کے لئے تجاویز کی ویٹنگ میں اپلائی کرنے کے لئے معیارات اور کامن وکیبولری تشکیل دی جائے۔

پس منظر

ٹیکنالوجی کے شعبے میں پانچ اہم معاملات( اشوز) ہیں۔

  1. ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے سیلو سنٹرک طریقہ کار
  2. ٹیکنالوجی معیارات جو تیار نہ  کئے گئے ہو ں یا اپلائی نہ کئے گئے ہوں  جو ذیلی آپٹیمل صنعتی ترقی کی راہ بنے۔
  3.  ٹیکنالوجی کا دوہرا استعمال جنہیں کمرشیلائز نہ کیاجارہا ہے۔
  4. ریسرچ او ر ڈیولپمنٹ پروگرام
  5.  معاشرے اور صنعت میں ایپلی کیشنز کے لئے اہم ٹیکنالوجی کی نقشہ بندی کی ضرورت۔ٹیکنالوجی کی تشکیل مذکورہ مسائل سے نمٹنے کی کوششیں۔

ٹیکنالوجی گروپ کی تشکیل مذکورہ مسائل سے نمٹنے کی ایک کوشش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن۔  ح ا ۔ر ض۔ 19-02-2020 )

U – 837

 



(Release ID: 1603725) Visitor Counter : 77