صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

طبی اخراجات کے رجحانات میں تبدیلی

Posted On: 11 FEB 2020 2:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،11؍فروری،صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبے نے  ایک سوال کے تحریری جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ  نیشنل ہیلتھ اکاؤنٹ تخمینوں کے مطابق  گزشتہ چار برسوں کے دوران  موجودہ صحت اخراجات  کے فیصد کے طور پر آؤٹ آف پاکٹ ایکسپنڈیچر (او او پی ای) کے اعداد وشمار حسب  ذیل  ہیں۔

سال

موجودہ صحت اخراجات کے فیصد کے طور پر او او پی ای

2013-14

64.2%

2014-15

62.6%

2015-16

60.6%

2016-17

58.7%

حفظان صحت کے طالب افراد کی کل تعداد میں سے 94 فیصد سے زائد آؤٹ پیشن کیئر ہیں آؤٹ پیشن کیئر میں  سے آؤٹ پیشن معالجاتی اخراجات  کے تناسب کے طور پر ادویہ اور تشخیص کے  اخراجات کا فیصد 70 سے زائد ہے۔

انشوریس ریگولیٹری  اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا  ( آئی آرڈی  اے آئی)  کی سالانہ رپورٹ   19-2018  کے مطابق صحت بیمہ رکھنے والے افراد کی تعداد  15-2014  کے  28.80 کروڑ  سے  بڑھ کر  18-2017  میں  48.20 کروڑ  ہوگئی  ہے۔

 پیش کردہ آبادی کی معیاد پر  مذکورہ بالا مدت کے دوران  فیصد ،   23.25 فیصد  سے تبدیل ہوکر  37.55 ہوگئی ہے۔

آیوش بھارت – پردھان منتری  جن آروگیہ یوجنا  ( پی ایم – جے اے وائی)  جسے  حکومت ہند کے ذریعے 23  ستمبر 2018 کو شروع کیا گیا تھا، اس کے تحت سالانہ  فی کنبہ 5.00 لاکھ روپے کے  صحت بیمے کا احاطہ ہوتا ہے۔ اس کے تحت  اسپتالوں میں  ثانوی اور ثلاثی  بھرتی  تقریبا 10.74 کروڑ ہے  جس میں غریب اور  انتہائی غریب کنبوں ( تقریبا 50 کروڑ استفادہ کنندگان)  کا احاطہ ہوتا ہے۔ اس سے  صحت بیمہ کے تحت  آبادی کے فیصد میں  معقول اضافہ ہوگا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیشنل ہیلتھ مشن  (این ایچ ایم) کے  ذریعے مرکزی حکومت ان تمام لوگوں کو  قابل رسائی ،سستی اور معیاری حفظان صحت کی سہولیات  بہم پہنچانے کی ریاستی حکومت  اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی کوشش میں مدد کرتی ہے، جنہیں سرکاری  صحت خدمات  تک رسائی  حاصل نہیں ہوتی، خصوصا  دیہی  علاقے کی آبادی کو۔ این ایچ ایم سپورٹ، ماں صحت ، بچے کی صحت، سن بلوغیت میں داخل ہونے والے بچوں کی صحت، خاندانی منصوبہ بندی، ملک گیر ٹیکہ کاری کے پروگرام اور  متعدی نیز غیر متعدی امراض کی روک تھام  میں بھی  تعاون کرتی ہے۔ مزید برآں این ایچ ایم  میں  مفت ادویہ اور امراض کی مفت تشخیص کی  خدمات  اور  پی ایم  نیشنل ڈائلسیس پروگرام کے تحت عمل در آمد کیا جاتا ہے تاکہ  اسپتالوں میں زرعی ادویہ ، تشخیص اور ڈائلسیس خدمات مفت فراہم کرائی جاسکیں۔

اکنامک سروے 20-2019 کے مطابق  گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ہندوستان نے  جی ڈی پی  کے فیصد کے طور پر اہم سرکاری  (مرکزی اور ریاستی)  اخراجات  حسب ذیل ہیں:

سال

جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر صحت پر عام سرکاری اخراجات

 (پیشگی تخمینے)2019-20

1.6%

 (نظرثانی شدہ تخمینے)2018-19

1.5%

2017-18

1.4%

2016-17

1.4%

2015-16

1.3%

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-ش س- ق ر)

U-709



(Release ID: 1602857) Visitor Counter : 207


Read this release in: English