امور داخلہ کی وزارت

پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر سے بے گھر ہوئے افراد کی باز آباد کاری کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات

Posted On: 11 FEB 2020 3:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی،11 فروری / داخلی امو رکے وزیر مملکت  جناب جی کشن ریڈی نے   آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  ، جس کا تعلق   پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر  سے بے گھر ہوئے افراد کی باز آباد کاری سے تھا ، انہیں کس طرح پھر سے آباد  کیا جائے گا اور ا س کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں  ، کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ  پاکستانی مقبوضہ جموں و کشمیر  ( پی او جے کے ) سے بے گھر ہوئے مجموعی  31619 کنبوں نے  1947ء  کی بھارت  - پاکستان جنگ کے بعد اپنے کو   درج رجسٹرڈ کرایا تھا   ۔ ان کنبوں میں سے 26319 کنبوں  نے  خود کو  سابق  جموں و کشمیر کی ریاست میں  درج رجسٹر کرایا تھا اور وہیں سکونت پذیر ہو گئے تھے نیز 5300 کنبوں نے  ابتداً اپنے آپ کو  پی آر او ، جے اینڈ کے  کے تحت درج رجسٹر کرایا تھا تاہم بعد ازاں ، یہ کنبے ملک کے دیگر حصوں کی جانب منتقل ہو گئے ۔  اس کے علاوہ ، 1965 ء اور 1971 ء کی بھارت – پاکستان جنگوں کے دوران  10065 کنبوں نے  چھمب نیبت علاقوں سے اپنے آپ کو بے گھر ہوئے کنبوں کے طور پر درج رجسٹر کرایا تھا ۔ حکومتِ ہند اور جموں و کشمیر کی حکومتیں   وقتاً فوقتاً پی او جے کے اور چبھب سے بے گھر ہوئے کنبوں کو متعدد  راحتی / باز آباد کاری پیکیجز فراہم کرتی آئی ہیں ۔ 

          1947 ء میں بے گھر ہوئے کنبوں  کے سلسلے میں  ، جو جموں و کشمیر میں سکونت پذیر ہوئے تھے ،  جموں و کشمیر کی حکومت نے  فی کنبہ 4 سے 8 ایکڑ  زرعی زمین انہیں الاٹ کی تھی  ، جو کنبے  شہری علاقوں میں سکونت پذیر ہوئے تھے ، انہیں فی کنبہ  3500 کی یکمشت نقد امداد کے ساتھ  پلاٹ / کوارٹر بھی فراہم کئے گئے تھے  ۔ جو کنبے   طے شدہ پیمانوں کے مطابق اراضی   نہیں حاصل کر سکتے تھے اور نہ  ہی انہیں نقد بھرپائی ملی تھی ، یعنی حکومتِ ہند کی جانب سے   زمین کی قلت کی وجہ  سے   انہیں زمین نہیں دی گئی تھی ،  انہیں   باز آباد کاری کے لئے طے شدہ پیمانوں کے مطابق پلاٹ یا کوارٹر دیئے گئے تھے  ۔ جو کنبے   جموں و کشمیر  میں سکونت پذیر نہیں ہوئے تھے ، انہیں  رجسٹریشن کے وقت  فی کنبہ  3500 روپئے کی یکمشت امداد فراہم کی گئی تھی ۔ 

          1965 ء اور 1971 ء کی مدت میں بے گھر ہوئے کنبوں کے لئے   4 ایکڑ زرعی زمین ( آبپاشی  کی سہولت والی )  یا 6 ایکڑ  ( غیر آبپاشی والی  ) الاٹ کی گئی تھی ۔ 1965 ء میں بے گھر ہوئے فی کنبے کو 3000 روپئے کی نقد  بھرپائی رقم  اور 1971 ء کے کنبوں کو 7500 روپئے فی کنبہ  کی بھرپائی رقم فراہم کی گئی تھی ۔ 1965 ء کے ایسے کنبے ، جو حکومت کے ذریعے قائم کئے گئے کیمپوں میں مقیم نہیں ہوئے تھے ، انہیں فی کنبہ یکمشت امداد 25000 روپئے کی شکل میں  آگے چل کر فراہم کی گئی تھی ۔  بے گھر ہوئے کنبوں کی باز آباد کاری کا کلّی  عمل  چھمب بے گھر  ہوئے افراد  کی باز آباد کاری سے متعلق اتھارٹی  ( سی ڈی پی آر اے )  کی نگرانی میں انجام پایا تھا ۔

          بے گھر ہوئے کنبوں کی مشکلات کا سد باب کرنے کے لئے حکومت ہند نے  وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج  2015 ء کے تحت 22 دسمبر ، 2016 ء کو  2000 کروڑ روپئے کے منصوبہ جاتی اخراجات کے ساتھ ایک باز آباد کاری پیکیج منظور کیا تھا   ۔ پیکیج کے تحت   فی کنبہ 5.5 لاکھ روپئے  ( اس میں مرکزی حصص 549692 روپئے اور ریاستی حصص 308 روپئے کے بقدر تھا   ) ۔ یہ رقم  پی او جے کے اور چھمب سے بے گھر ہوئے ، اُن 36384 کنبوں کو فراہم کی گئی تھی ، جو جموں و کشمیر میں سکونت پذیر ہو گئے تھے ۔ اسکیم کے مطابق مستحق استفادہ کنندگان کی شناخت جموں و کشمیر کی حکومت کی جانب سے کی جاتی ہے  اور  اُن کی تجاویز   باقاعدہ تصدیق کے ساتھ  حکومت ہند کو مالی امداد کے اجرا کے لئے ارسال کر دی جاتی ہیں ۔  بعد ازاں ،  مرکزی اور ریاستی  شیئر یعنی مالی امداد  ماہانہ بنیاد پر با قاعدگی سے  استفادہ کنندگان کو  براہِ راست ، اُن کے آدھار سے مربوط بینک کھاتوں میں براہ راست  فائدہ منتقلی   ( ڈی بی ٹی ) موڈ کے تحت فراہم کی جاتی ہے ۔ اسکیم  کے نفاذ  سے لے کر اب تک  مجموعی طور پر 1277.31 کروڑ روپئے 31 جنوری ، 2020 ء تک 29490 کنبوں کو  تقسیم کی جاچکی ہے ۔

          ماہ ستمبر ، 2019 ء میں حکومتِ ہند نے  5300 کنبوں میں سے   ، اُن بے گھر ہوئے کنبوں کو پی او جے کے میں شامل کئے جانے کی اپنی منظوری دی تھی ، جو ابتداً  جموں و کشمیر   سے باہر چلے گئے تھے  اور بعد ازاں ،  واپس آ کر جموں و کشمیر میں آباد ہو گئے تھے ۔ ایسے کنبے بھی  5.5 لاکھ روپئے فی کنبے کی امداد حاصل کریں گے ۔

          باز آباد کاری پیکیج کا اطلاق ، اُن تمام درج رجسٹر کنبوں پر ہوتا ہے ، جو  بلا تفریق  مذہب  پی او جے کے  اور چھمب سے بے گھر ہوئے ہوں ۔  تمام مستحق استفادہ کنندگان کو  امداد کی تقسیم  جموں و کشمیر کی حکومت  کی تصدیق کے بعد  اسکیم کے بند ہونے تک یعنی 31 مارچ ، 2021 ء تک جاری رہے گی ۔

 

 

 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

( م ن ۔     ع ا  )  

U. No. 705



(Release ID: 1602843) Visitor Counter : 133


Read this release in: English