زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پی ایم-کسان بینی فشریز کے لئے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) انجذاب مہم 10 فروری سے شروع ہوگئی

Posted On: 11 FEB 2020 12:38PM by PIB Delhi

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P3ZA.jpg

نئی دہلی،11؍فروری، ملک گیر ریاعتی ادارہ جاتی قرض تک  رسائی کے لئے حکومت ہند نے تمام پی ایم – کسان بینیفشریز کو کسان کریڈٹ کارڈ  (کے سی سی) کے ساتھ ملانے کے لئے مشن موڈ میں ایک مہم شروع کردی ہے۔ اس سے بروقت رقم  کی  ادائیگی کی صورت میں کسانوں کو فصلوں اور  مویشیوں ؍ ماہی پروری کے لئے  قلیل مدتی  قرض حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ مہم  10 فروری 2020 سے شروع ہوگئی ہے اور یہ مزید  15 دنوں تک جاری رہے گی۔ اس سلسلے میں تفصیلی ہدایات  تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام کو جاری کردی گئی ہیں۔ تمام بینکوں کے مینجنگ ڈائریکٹر اور   نبارڈ کے چیئر مین  کے سی سی کے تحت  پی ایم- کسان بینی فیشریز  کے احاطے سے متعلق تفصیلی طریقہ کار پر عمل کریں گے۔

ریاستی حکومتوں ؍ مرکز کے زیر انتظامیہ اور بینکوں کو  پی ایم – کسان بینی فیشریز  ، جن کے پاس  کے سی سی  کارڈ نہیں ہے ان کی فہرست تیار کرنے اور  محکمہ زراعت ، مویشی پروری  ، پنچایتوں اور  دیہی ترقی  نیز  پنچایت کے سکریٹریوں سمیت  سرکاری محکموں کے ذریعے  ان تک  رسائی حاصل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ این آر ایل ایم  اسکیم کے تحت  بینک سہیلیوں کا بھی  اس مقصد سے تمام متعلقہ بینک کی شاخوں تک  پہنچنے اور  پی ایم – کسان بینی فیشریز  کو  ترغیب دینے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

چونکہ  کے سی سی کو سود میں اضافے کے ساتھ اب جوڑ دیا گیا ہے، اس میں مویشی پروری اور ماہی پروری سے متعلق کسانوں کو بھی شامل کردیا گیا ہے اس لئے ریاستی حکومتوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے ایسے کسانوں پر توجہ مرکوز کرنے اور انہیں اضافی قرض کی منظوری  ؍ نئے کے سی سی  کارڈ جاری کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

اس مقصد کے تحت درخواست دینے کے عمل ک آسان بنانے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:

  1. ایک فارم بنایا گیا ہے جس میں  پی ایم- کسان کے تحت  بینکوں سے بنیادی اعداد وشمار حاصل کئے جائیں گے اور  اس فارم کو پر کرنے کے لئے  بوئی گئی فصل کی تفصیلات کے ساتھ  زمین کے ریکارڈ کی ایک کاپی ہی  دکھانے کے لئے مطلوب ہوگی۔
  2. ایک صفحہ پر مشتمل یہ فارم  پورے ملک میں شائع ہونے والے تمام اہم اخبارات میں شائع  کئے جانے والے اشتہار کے ساتھ ہی دستیاب ہوگا۔ اس فارم کو  استفادہ کنندگان اخبار سے کاٹ کر پُر کرسکتے ہیں۔
  3. مذکورہ فارم تمام شیڈیول کمرشیل بینکوں (ایس سی بی) کی ویب سائٹ کے علاوہ  محکمہ  زراعت ، امداد باہمی اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی ویب سائٹ: (www.agricoop.gov.in)اور پی ایم- کسان پورٹل: (www.pmkisan.gov.in)   سے ڈاؤن  لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔
  4. کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کو بھی  مذکورہ فارم  کو پُر کرنے اور انہیں  متعلقہ بینک کی شاخ بھیجنے کے لئے مجاز کیا گیا ہے۔

تمام بینکوں کو ایسی درخواستوں وصول کرنے کے لئے علیحدہ  کاؤنٹر بنانے ، نئے کے سی سی  کے اجراء  کو یقینی بنانے یا  کے سی سی کی موجودہ حد میں اضافہ کرنے یا  غیر فعال  کے سی سی کھاتے کو بہت کم  وقت میں اکٹیویٹ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایکٹیویشن  کی یہ مدت درخواست جمع کرنے کی تاریخ سے 14 دن سے زائد  نہیں ہونی چاہئے۔

ریاست کی حکومت ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  انتظامیہ کے ذریعے  یومیہ بنیاد پر  اس مہم کی پیش رفت  کی نگرانی کی جائے گی۔ ضلع میں انجذاب مہم کے تحت  تمام  سرگرمیوں کی  قیادت  اہم ضلع مینجر اور ڈی ڈی ایم ، نبارڈ  کی پوری مدد سے  ضلع کلکٹروں کے ذریعے کی جائے گی۔

کے سی سی کے علاوہ  پی ایم – کسان بینی فیشریز کو  سماجی تحفظ مہیا کرانے کے پیش نظر  اہل کسانوں کا  پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا ( پی ایم ایس بی وائی) اور پردھان منتری  جیون جیوتی بیمہ یوجنا ( پی ایم جے جے بی وائی)  کے لئے  ان سے منظوری حاصل کرنے کے بعد اندراج بھی کیا جائے گا۔ یہ اسکیمیں ہر معاملے میں دو لاکھ روپے کی بیمہ مالیت کے لئے  بالترتیب 12 روپے اور 330 روپے  کی پریمیم پر  حادثہ بیمہ اور جیون بیمہ  کی سہولت  فراہم کریں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-ش س- ق ر)

U-691


(Release ID: 1602810)
Read this release in: Hindi , English