امور داخلہ کی وزارت

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر ی اقتصادی ترقی


مالی سال 20۔2019 میں 18.34 لاکھ میٹرک ٹن  تازہ پھل (سیب) ڈسپیچ کئے گئے

این اے ایف ای ڈی کی وساطت سے وادی کشمیر میں کسانوں سے براہ راست 70.45 کروڑ روپے مالیت کے سیب خریدے گئے

Posted On: 04 FEB 2020 2:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  4 فروری 2020،   امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب  جی کشن ریڈی نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے  معاشی اثرات سے متعلق ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ گزشتہ 70 برسوں سے جموں و کشمیر اور لداخ خطے کی پوری اقتصادی صلاحیت بروئے کار نہیں لائی جارہی تھی کیونکہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جموں و کشمیر کے عوام سرحد پار کی مدد سے جاری دہشت گردانہ تشدد اور علیحدگی پسندی کے شکار تھے۔آرٹیکل 35 اے کے اور بعض دوسرے آئینی ابہام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس خطے کے عوام ہندوستان کےآئین میں دئے گئے حقوق سے محروم تھے اورمتعدد مرکزی قوانین کے فوائد جو ملک کے دوسرے علاقے کے شہریوں کو حاصل تھے، ان سے یہ محروم تھے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کی حکومت کے ذریعہ پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق وادی میں زرعی سرگرمیاں جاری ہیں۔ مالی سال 20۔2019 (جنوری 2020 تک) کے دوران  18.34 لاکھ میٹرک ٹن تازہ پھل (سیب) خطے سے باہر بھیجے گئے ہیں۔ باغبانی کے شعبے میں بازار مداخلت اسکیم (ایم آئی ایس) کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعہ ستمبر 2020 میں پہلی بار 15769.38 میٹرک ٹن سیب  کی 28 جنوری 2020 تک نیشنل ایگریکلچرل مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (این اے  ایف ای ڈی) کی وساطت سے وادی کشمیر میں کسانوں سے براہ راست خریداری کی گئی ہے۔ ان سیبوں کی کل مالیت 70.45 کروڑ روپے ہے۔ اس اسکیم میں 31 مارچ 2020 تک توسیع کردی گئی ہے۔ ریشم کاری کے شعبے میں سال 2019 کے دوران  813 ملین ٹن ریشم کے ککون کی ریکارڈ پیدا وار کی ہے۔ مالی سال 20۔2019  کی پہلی تیسری سہ ماہی کے دوران 688.26 کروڑ روپے  مالیت کی دستکاری کی مصنوعات برآمد کی گئی ہیں۔سیاحت کو فروغ دینے والی متعدد مہمات بھی چلائی گئی ہیں۔

جموں و کشمیر حکومت نے بتایا ہے کہ گزشتہ مالی سال 18۔2017 کے دوران حکومت ہند کی وزارت شماریات اور پروگرام عمل درآمد کے ذریعہ کئے گئے وقتاً فوقتاً لیبر فورس سروے کے مطابق  15 سال اور اس سے زائد عمر کے  گروپ کے افراد کے لئے ورکر کی آبادی کا تناسب 51 فیصد ہے۔حکومت ہند ، مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  لداخ  کی ہمہ جہت ترقی کے لئے پورے طور پر پابند عہد ہے۔

وزیراعظم کے 80068 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکج۔2015 کے تحت سڑک ، بجلی، صحت، سیاحت، زراعت،باغبانی، ہنرمندی کے شعبے وغیرہ جیسے اہم ترقیاتی پروجیکٹ عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔حکومت ہند کے ذریعہ جموں و کشمیر  خطے کی ترقی کے لئے انفرادی استفادہ کنندہ پر مرکوز اسکیموں سمیت متعدد اہم اسکیموں  پر مثبت انداز میں عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U- 535



(Release ID: 1601881) Visitor Counter : 158


Read this release in: English , Hindi