زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

آئی وی آرآئی نے کلاسیکل سوائن فیورکے علاج کے لئے خلیے پرتجربے کے بعدوضع کیا گیا رقیق ٹیکہ جاری کیا


ڈی اے ڈی ایچ  کے سکریٹری جناب اتل چترویدی کا کہنا ہے کہ نیا ٹیکہ ملک بھر میں رونما ہوئی ٹیکے کی زبردست قلت کودور کرے گا

سی ایس ایف ٹیکہ کا ری کی لاگتیں اس کے نتیجے میں تیزی سے کم ہوں گی: ڈائرکٹر جنرل آئی سی اے آر ،ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا

Posted On: 03 FEB 2020 6:13PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  04 فروری 2020 ۔زرعی تحقیق اورتعلیم کے محکمے(ڈی اے آر ای ) کے سکریٹری  اور زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل(آئی سی اے آر ) کے ڈائرکٹر جنرل  ڈاکٹر ترلوچن مہاپاترا  اور مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے محکمے (ڈی اے ایچ ٹی ) کے سکریٹری ڈاکٹر اتل  چترویدی نے آج یہاں   آئی سی اے آر – انڈین ویٹیرینری   ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  (آئی وی آر آئی )، عزت نگر کے ذریعہ وضع کیا گیا لائیو رقیق  کلاسیکل سوائن فیور ویکسین (آئی وی آر آئی –سی ایس ایف –وی ایس ) ٹکنالوجی جاری کی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012VMK.jpg

          واضح رہے کہ سی ایس ایف  خنزیروں میں لاحق ہونے والی ازحد مہلک بیماری ہے اور اس کے نتیجے میں سالانہ بنیادوں پر مجموعی طور پر 40299  بلین روپے کا خسارہ رلاحق ہوتا ہے۔واضح رہے کہ سی ایس ایف ٹیکہ (ویبرک اسٹین یوکے )  کا استعمال بھارت میں 1964 سے اس مرض کی روک تھام کے لئے ہوتا آیا ہے ۔اس ٹیکے کی تیاری کے لئے بڑی تعداد میں  خرگوشوں کو ہلاک کرنا پڑتا ہے یعنی  ٹیکے کی ہر ایک بیچ کی تیاری کے لئے بڑی تعداد میں خرگوش ہلاک کرنے کے بعد ہی یہ ٹیکہ تیار ہوپاتا ہے۔

          جناب چترویدی نے کہا کہ ملک کو سالانہ بنیادوں پر 22  ملین خوراکیں درکار ہوتی ہیں اور ہر سال بہ مشکل تمام 1.2  ملین خوراکیں  مل پاتی ہیں کیونکہ ایک خرگوش کی تلی سے محض 50 خوراکیں  ہی تیار ہو پاتی ہیں۔

          بڑی تعداد میں  خرگوشوںکو ہلاک کرنے کا طریقہ ترک کرنے اور پیداواریت میں اضافے کے لئے آئی وی آر آئی نے اس سے  پہلے خلیہ  پر مبنی سی ایس ایف ویکسین تیار کیا تھا اور اس کے لئے لیپینائزڈ ویکسین  وائرس کا سیل کلچر میں استعمال کیا گیا تھا۔ یہ تکنالوجی   میسرز انڈین  امینیولوجیکلس  ، حیدرآباد  اور حکومت پنجا ب کو بالترتیب  2016 اور 2018  میں منتقل کی گئی تھی۔

          آئی وی آر آئی کے  ڈائریکٹر ڈاکٹر آر کے سنگھ نے کہا کہ چونکہ خلیہ کے ذریعہ ٹیکہ تیار کرنے  کا معاملہ  غیر ملکی دوا اور کمپنیوں   (ویبرج اسٹین یوکے ) سے متعلق ہے لہٰذا آئی وی آر آئی   نے  خلیہ کا استعمال کرکے یعنی سیل کلچر میں  سی ایس ایف وائرس  کو بروئے کار لاکر  اندرون ملک  نیا سی ایس ایف خلیہ کلچر ویکسین تیار کرلیا ہے ۔یہ ٹیکہ وائرس  ازحد زرخیر ہے اور سیل کلچر کے توسط سے  لاکھوں  ٹیکے تیار کئے جاسکتے ہیں  اور اس نئے ٹیکے کی مدد سے ملکی ضرورت کی تکمیل ہوسکتی ہے۔

          مذکورہ نیا ٹیکہ جاری کئے جانے کےلئے تیار ہے اور اس کی کاروباری تیاری  ایک سال سے کم کی مدت میں  شروع ہوجائے گی ۔یہ نیا ٹیکہ  پہلے سے شروع کئے گئے ڈی این ڈی (سی ایس ایف –سی پی ) کے لئے بہت بہتر ہوگا اور سی ایس ایف کنٹرول پروگرام میں  استعمال کا بہترین متبادل ثابت ہوگا۔جناب چترویدی نے کہا کہ نیا ٹیکہ  حکومت کی صحتی پہل قدمی سے متعلق  پروگرام کا ایک حصہ ہوگا اور اس کے نتیجے میں  کافی کفایت شعاری ممکن ہوسکے گی۔ کیونکہ ٹیکے کے استعمال سے جانوروں  میں  ابتدائی مراحل میں ہی وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے  گا یعنی یہ چھوت انسانوں تک نہیں پہنچے گی۔

          ڈاکٹر مہاپاترا نے کہا کہ ٹیکے کی اس ٹکنالوجی کو مختلف ریاستی حکومتوں اور نجی مینوفیکچرنگ حضرات تک  پہنچانے کی زبردست  مانگ ہے اور اس ٹیکے  میں برآمدات کے زبردست مضمرات  خصوصاََ نیپال کے لئے پوشیدہ ہیں۔ کیونکہ یہ ٹیکہ آسانی کے ساتھ بڑی تعداد میں تیار کیا جاسکے گا لہٰذا اسے تیار کرنے میں بڑی بچت ہوگی اور ایک ٹیکے کی تیاری میں دو روپے سے بھی کم کی لاگت آئے گی جب کہ اس سے پہلے ایک ٹیکے کی تیاری پر یعنی لیپینائزڈ سی ایس ایف ٹیکہ تیار کرنے پر 15سے 25 اور مجموعی طور پر 30 روپے تک کی لاگت آیا کرتی تھی اور ملک میں کوریا کا ہی ٹیکہ استعمال ہورہا تھا اس کے علاوہ یہ نیا ٹیکہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے دو برسوں تک اس بیماری سے  تحفظ فراہم کرے گا ،جبکہ اب  تک جو ٹیکہ استعمال ہوتا تھا ،اس کے تحت محض  تین سے 6 مہینے کا تحفظ فراہم ہوتا تھا ۔

          مذکورہ نیا ٹیکہ  کلی طور پر محفوظ اور طاقتور ٹیکہ ہے اور اس کے برعکس اثرات بھی مرتب نہیں ہوتے اور اب تک کے مطالعوں  سے ظاہر ہوتا ہے کہ  یہ ٹیکہ  مختلف النوع 14 ٹیکوں   کی جگہ ایک ٹیکہ استعمال کے لئے کافی ہے اور اس کا تجربہ مختلف مقامات پرتقریباََ 500 خنزیروں  پر کیا گیا ہے۔

          نیا ٹیکہ آئی وی آر آئی سائنسدانوں کی ایک ٹیم یعنی  ڈاکٹر پرونب دھر ، ڈاکٹر اشوک کمار تیواری ، ڈاکٹر ایم منو ، ڈاکٹر وکرما دتیہ اپ منیو ،  ڈاکٹر رچا پچوری  اور ڈاکٹر راج کمار سنگھ  نے وضع کیا ہے اور اس سلسلے میں  پیٹنٹ کی درخواست  یعنی بطور نئی ایجاد پیٹنٹ کرانے کی کارروائی  پہلے ہی شروع  کی جاچکی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PHCY.jpg Text Box: An improved Fluorescent Antibody Technique has been developed for virus titration.

 

 

 

          خلیہ سیٹوپلاز م  میں  سی ایس ایف وائرس زرات کے سبز رنگ کو دیکھا جاسکتا ہے ۔

ٹیکے کے اجزا:

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/10XFXM.jpg

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-519



(Release ID: 1601822) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , English , Hindi , Gujarati